سابق کرکٹر سعید انور سے منسوب سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی حقیقت کیا ہے؟

image
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق سٹار کھلاڑی سعید انور نے اپنے نام سے چلنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔

سعید انور نے خود سے منسوب سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے متعلق ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’ان کا سوشل میڈیا پر کوئی اکاؤنٹ نہیں لہٰذا وہ ایسے اکاؤنٹس سے چلنے والی خبروں اور معلومات کو سچ نہ سمجھیں۔‘

پاکستان ٹیم کے سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے اس حوالے سے سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ ’ایکس‘ پر سابق پاکستانی اوپنر سعید انور کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں سعید انور لوگوں کو پیغام دے رہے ہیں۔

راشد لطیف نے سعید انور سے منسوب اکاؤنٹ کو رپورٹ کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

شیئر کی گئی ویڈیو میں سعید انور نے کہا ہے کہ ’اللہ نے ہمیں ایک خوبصورت دین عطا فرمایا ہے جس میں اس نے دنیا و آخرت کی ہر کامیابی رکھی ہے، اللہ کے رسول نے فرمایا کہ میرا اُمتی ہر گناہ کرسکتا، لیکن جھوٹ نہیں بول سکتا اور دھوکا نہیں دے سکتا۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’جھوٹ انسانی فطرت ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا کہ میں جھوٹے کو ہدایت نہیں دیتا۔‘

سعید انور نے مزید بتایا کہ ’میرے نام سے کچھ لوگوں نے فیس بک، ایکس اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں اور نہ جانے کون کون سی الٹی سیدھی خبریں لوگوں کو بتا رہے ہیں۔‘

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ’جو بھی ایسی خبریں دیکھے، انہیں سچ نہ مانے اور مسترد کردے کیونکہ میرا کوئی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں ہے۔‘

انہوں نے عوام سے کہا کہ ان کا یہ پیغام پھیلا دیں تاکہ اس جھوٹے شخص کی پکڑ کی جائے۔

Please remove Saeed Anwar account @ImSaeedAnwar thanks pic.twitter.com/VroA4ldsmK

— Rashid Latif  (@iRashidLatif68) October 31, 2024

واضح رہے کہ 55 ٹیسٹ اور 247 ون ڈے میچز میں پاکسان کی نمائندگی کرنے والے بائیں ہاتھ کے اوپنر ان دنوں اپنا زیادہ وقت تبلیغی جماعت کے ساتھ گزارتے ہیں۔

دوسری جانب راشد لطیف کی جانب سے ویڈیو میں مینشن کیا گیا اکاؤنٹ اب ایکس کی جانب سے بلاک کر دیا گیا ہے تاہم اس سلسلے میں ایکس نے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا ہے۔ 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.