پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، 12 ہزار 970 ارب کا ہدف برقرار رہے گا،پٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس بھی نہیں لگایا جائے گا۔
ملک کے بالائی علاقوں میں 14سے16نومبر تک موسلادھاربارشوں کی پیشگوئی
ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف نے ٹیکس محصولات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے،ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 8.8 فیصد سے بڑھ کر 10.3 فیصد ہوگئی۔
آئی ایم ایف ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد بہتری پر مطمئن ہے،زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی اگلے سال سے شروع ہو جائے گی،آئی ایم ایف کے ساتھ ابھی مزید مذاکرات بھی ہوں گے۔
پنجاب کے 37 اضلاع میں کلینک آن وہیلز اور فیلڈ اسپتال فعال
آئی ایم ایف کے ساتھ تاجر دوست اسکیم میں کچھ تبدیلیوں پر بات چیت متوقع ہے،تین ماہ میں ری ٹیلرز سے 12 ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔
4لاکھ نئے تاجروں نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں ،رجسٹرڈ تاجروں کی تعداد 2 لاکھ سے بڑھ کر 6 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔