برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ایک 92 سالہ شخص پر بدھ کو تقریبا چھ دہائی قبل ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لیوسا ڈیونے نامی 75 سالہ خاتون برسٹل شہر میں اپنے گھر میں 1967 میں مردہ پائی گئی تھیں۔
اس وقت ان کی موت کی وجہ گلہ دبانے سے دم گھٹنا بتائی گئی تھی۔
قتل کا یہ کیس 57 سال تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ منگل کو اس قتل کیس میں مشرقی انگلینڈ کے رہائشی ریلینڈ ہیڈلی کو گرفتار کیا گیا اور پھر ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔گذشتہ سال ایون اور سمرسیٹ پولیس نے اس کیس کی دوبارہ تفتیش شروع کی تھی جس کے دوران اس مقدمہ سے متعلق چیزوں کے مزید فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔فرانزک ڈیٹیکٹیو انسپکٹر ڈیو مرچنٹ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ اس کیس میں نہایت اہم پیش رفت ہے۔’ہم نے لیوسا ڈیونے کی فیملی کو کیس کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ اور ایک ماہر رابطہ کار آفیسر اس کیس کے سلسلے میں آنے والے دنوں، ہفتوں اور مہینوں کے دوران لیوسا کے خاندان کو سپورٹ کرتا رہے گا۔‘ بدھ کو ہیڈلے برسٹل کی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئے۔ عدالت نے ان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔