موت کے بعد شناختی کارڈ کیسے خطرہ بن سکتا ہے؟ جانیں فوری منسوخی کے لئے نادرا کا بتایا ہوا طریقہ

image

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شہریوں کو متوفی افراد کے شناختی کارڈ منسوخ کرانے کے حوالے سے نہایت اہم گائیڈ لائنز جاری کی ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ غلط استعمال کو روکا جا سکے۔

نادرا کے مطابق "نادرا آرڈیننس کے سیکشن 17 اے کے تحت، وفات پانے والے فرد کا شناختی کارڈ 60 دن کے اندر منسوخ کرانا ضروری ہے"۔ اس قانون کا مقصد متوفی کے شناختی کارڈ کو غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال ہونے سے روکنا ہے۔

قریبی رشتہ داروں کے لیے آسان ہدایات

نادرا نے واضح کیا ہے کہ متوفی کا کوئی بھی قریبی عزیز، جیسا کہ والدین، شریک حیات، بچے، بہن بھائی یا وہ افراد جن کا اندراج خاندانی ریکارڈ میں موجود ہو، شناختی کارڈ منسوخ کرانے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

ضروری کاغذات میں شامل ہیں:

متوفی کا اصل شناختی کارڈ (اگر موجود ہو) یا شناختی کارڈ نمبر۔

یونین کونسل، تحصیل میونسپل آفس یا کنٹونمنٹ بورڈ کا جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ ڈیتھ سرٹیفکیٹ۔

تدفین کا سرٹیفکیٹ۔

کوئی اضافی فیس نہیں، صرف فوری سہولت

نادرا نے اعلان کیا ہے کہ اس عمل کے لیے کوئی فیس نہیں لی جاتی اور منسوخی سرٹیفکیٹ سات دن کے اندر فراہم کر دیا جاتا ہے۔

شناختی کارڈ کا محفوظ خاتمہ

نادرا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ متوفی کا اصل شناختی کارڈ منسوخ کرنے کے بعد رجسٹریشن سینٹر میں ضائع کر دیا جائے تاکہ اس کا کسی بھی قسم کے غلط استعمال کا امکان ختم ہو سکے۔

نادرا کی یہ رہنمائی شہریوں کے لیے ایک اہم ذمہ داری کا احساس دلاتی ہے تاکہ وہ جلد از جلد اپنے پیاروں کے شناختی کارڈ منسوخ کرائیں اور کسی بھی ممکنہ پریشانی سے بچ سکیں۔

مزید معلومات کے لیے قریبی نادرا مرکز سے رابطہ کریں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.