وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت پر گولیاں برسائی گئیں ملک کا وزیراعظم کہہ رہا ہے کچھ نہیں ہوا۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین نے کہا کہ 26 نومبر کی بات خود وزیراعظم نے کی۔ میں نے کہا کہ 13 شہید ہوئے اور 58 زخمی اور 45 لاپتہ ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے اس طرح کی بات کرنا کہ گولی نہیں چلی نامناسب ہے۔
افغانستان سے گھس بیٹھیے کارروائیاں کر رہے ہیں ، فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے کا وقت آ چکا ، وزیراعظم
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد احتجاج کرنے والے سیاسی کارکنا ن تھے، جس طرح وفاقی حکومت نے مظاہرین کیساتھ رویہ رکھا اس پر تحفظات ہیں۔
حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات خوش آئند ہیں، ہم مذاکرات پاکستان کے لیے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپیکس کمیٹی اجلاس میں مجموعی امن و امان کی صورتحال پر بات ہوئی، طے ہوا کہ دہشتگردوں کا ملکر مقابلہ کریں گے ، ملک میں کسی صورت دہشتگردی برداشت نہیں کی جائے گی۔
عطاء تارڑ نے معیشت پر بات کرکے معیشت دانوں کی ہنسی نکال دی ، بیرسٹر سیف
انہوں نے کہا کہ وفاق میں ہماری حکومت ختم ہوئی تو ملک میں دہشتگردی بڑھی ، افغانستان سے جرگہ کے ذریعے مذاکرات کا اختیار دیا جائے تو مثبت کردار ادا کریں گے۔
علی امین نے کہا کہ کرم میں آج کا نہیں ایک صدی پرانا مسئلہ ہے، کرم مسئلہ حل ہو چکا ، راستے کھول کر لوگوں کو سہولت دیں گے۔