مچھر مارنے پر نقد انعام: ’اگر مچھر کا صرف ایک پر ہو تو کیا انعام نہیں ملے گا؟‘

فلپائن میں انتظامیہ نے مُلک میں ڈینگی کے کیسز میں ہونے والے اضافے کے بعد اب اپنے لوگوں کو مچھر نہ صرف مارنے کی تلقین کی ہے بلکہ انھیں ایسا کرنے پر انعام دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
مچھر
Getty Images

ہم نے اکثر یہ تو سُن رکھا ہے کہ پلاسٹک کی خالی بوتلیں جمع کرنے، اپنے علاقے کی صفائی کرنے یا پانی ضائع کرنے والے کی اطلاع دینے والے کو حکومت یا ریاستی انتظامیہ کی جانب سے نقد انعام کا اعلان کیا گیا ہو۔ مگر شاہد ایسا پہلی مرتبہ سُننے اور پڑھنے کو مل رہا ہے کہ کسی شہر کی انتظامیہ اپنے لوگوں کو ’مچھر مارنے‘ پر انعام دینے جا رہی ہو۔

مگر ایسا ہو کہاں اور کیوں ہو رہا ہے؟

تو جناب ایسا فلپائن کے سب سے گنجان آباد شہری مراکز میں سے ایک میں ہونے جا رہا ہے حکام ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش میں ہیں۔

تاہم جب انتظامیہ سے کُچھ اور نہیں بن پایا تو انھوں نے مچھر مارنے پر ’نقد انعام‘ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن اس کے لیے بھی کُچھ قوائد و ضوابط ہیں جناب ہر کسی کو ہی انعام نہیں ملے گا۔ اس انعام کو حاصل کرنے کے لیے انتظامیہ کو شواہد بھی فراہم کرنے پڑیں گے۔

فلپائن کے وسطی شہر منیلا میں بارنگے ایڈیشن ہلز کے گاؤں کے سربراہ کارلیٹو سرنل نے ہر اُس فرد کو ایک پیسو (یعنی دو ڈالر سے کُچھ کم) انعام دینے کا اعلان کیا ہے جو ’پانچ مچھر‘ مار کر اُن کی ’ڈیڈ باّڈیز‘ یا انھیں زندہ حالت میںانتظامیہ کی خدمت میں پیش کرے گا۔

اگرچہ اس انعام کی خبر کو سُننے کے بعد لوگوں نے سوشل میڈیا پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے، لیکن گاؤں کے سربراہ کارلیٹو سرنل نے اپنے اس فیصلے کا دفاع کیا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ ’اپنے لوگوں کی صحت اور حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔‘

واضح رہے کہ کارلیٹو سرنل نے یہ اقدام فلپائن میں مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والے مرض ڈینگی کے کیسز میں حالیہ اضافے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مچھر مارنے اور انعام پانے کا یہ پروگرام کم از کم ایک ماہ تک جاری رہے گا اور اس کا آغاز سرنال کے پڑوس میں دو طالب علموں کی اس بیماری یعنی ڈینگی سے موت کے بعد کیا گیا۔

سرنل نے مزید کہا کہ اس انعام کا اطلاق تمام مردہ یا زندہ مچھروں اور ان کے لاروا پر ہوتا ہے۔ زندہ مچھروں کو الٹرا وائلٹ روشنی کا استعمال کرتے ہوئے ختم کیا جائے گا۔

انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ اب تک مجموعی طور پر 21 افراد نے انعام کا دعویٰ کیا ہے جس سے اب تک مجموعی طور پر 700 مچھر اور لاروا سامنے آئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا کہ ’اگر مچھر کا صرف ایک پر ہو تو کیا اسے مسترد کر دیا جائے گا؟‘

فلپائن کے محکمہ صحت (ڈی او ایچ) نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ ’ڈینگی سے لڑنے اور اس کے خاتمے کے لیے مقامی حکومتی عہدیداروں کے نیک ارادوں کو سراہتے ہیں۔‘

تاہم اس نے مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا نقد رقم کے بدلے مچھر پکڑنا ڈینگی کو روکنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔

مچھر
Getty Images

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم تمام متعلقہ افراد پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے مقامی ہیلتھ افسران یا اپنے علاقے میں ڈی او ایچ ریجنل آفس سے مشاورت کریں اور ان کے علاقے میں ڈی او ایچ ریجنل آفس کے ساتھ مل کر کام کریں۔‘

سرنال نے کہا کہ انھیں اس بات کا علم تھا کہ مچھر مانے اور پھر اس پر انعام ملنے کے معاملے پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا جائے گا اور بنایا گیا بھی ہے۔‘ لیکن انھوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں مقامی حکومت کی مدد کے لیے کچھ تو کرنا ہی ہوگا۔‘

انھوں نے نشاندہی کی کہ مقامی صحت کے حکام نے انفیکشن میں حالیہ اضافے کے دوران علاقے میں ڈینگی کے 44 کیسز ریکارڈ کیے ہیں۔

بارنگے ایڈیشن ہلز میں تقریباً 70,000 افراد رہتے ہیں جو دارالحکومت میٹرو منیلا کے مرکز میں 162 ہیکٹر رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔

سرنل نے کہا کہ ’اس انعام کا مقصد موجودہ اقدامات کو پورا کرنا ہے جیسے گلیوں کی صفائی اور پانی کی نکاسی کے نظام کو بہتر بنانا شامل ہے۔ کیونکہ یہ وہ مقامات ہوتے ہیں کہ جہاں ڈینگی پھیلانے والے مچھر اپنے انڈے دیتے ہیں۔‘

مچھر
Getty Images

ڈینگی کا مرض ٹراپیکل ممالک یا وہ مُمالک جہاں بارشیں کثرت سے ہوتی ہیں میں عام ہے اور یہ وبا اکثر شہری علاقوں میں زیادہ ہوتی ہے جہاں صفائی ستھرائی کا فقدان ہوتا ہے۔

سنگین صورتوں میں ڈینگی کا مرض انسانی جسم کے اندر خون کے رساؤ یعنی خون بہنے کا سبب بنتا ہے جس سے موت واقع ہو سکتی ہے۔ اس کی علامات میں سر درد، متلی، جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد شامل ہیں۔

فلپائن کے حکام نے حال ہی میں موسمی بارشوں کی وجہ سے ملک بھر میں ڈینگی کے کیسز میں اضافے کی نشاندہی کی ہے۔ ڈی او ایچ نے کہا کہ اس نے یکم فروری کو 28،234 کیسز ریکارڈ کیے، جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 40 فیصد زیادہ ہیں۔

محکمہ صحت نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے ارد گرد کی صفائی ستھرائی کو برقرار رکھیں، مچھروں کی افزائش کے ممکنہ مقامات جیسے ٹائروں کو مناشس انداز میں تلف کریں، لمبی آستین والی شرٹس اور پتلون پہنیں اور مچھروں سے بچاؤ والی دوا کا استعمال باقائدگی سے کریں۔

ڈی او ایچ کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے علاوہ بارشوں کی وجہ سے انفلوئنزا جیسی بیماریوں کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.