نوشہرہ: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں خودکش دھماکہ، جے یو آئی س کے سربراہ مولانا حامد الحق ہلاک

image

صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں دھماکے سے نائب مہتمم اور جے یو آئی س کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے دھماکے میں مولانا حامد الحق کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

پولیس آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خود کش تھا اور حملے میں مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے سے متعلق کسی قسم کا تھریٹ الرٹ موجود نہیں تھا۔

جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم  حافظ سلمان الحق حقانی نے اُردو نیوز کو بتایا کہ مولانا حامد الحق جمعے کی نماز پڑھنے کے بعد گھر جانے کے لیے مسجد کے دروازے کی جانب بڑھے ہی تھے کہ حملہ آور نے ان کے قریب خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔

مسجد میں موجود ایک اور عینی شاہد سید ذوالفقار شاہ نے بتایا کہ جمعے کی فرض نماز کی ادائیگی کے بعد دھماکہ ہوا جب مولانا حامد الحق عقبی راستے سے گھر کی طرف جارہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسجد کے باہر کھڑے ایک مشکوک شخص نے بھاگ کر مولانا حامد الحق کو نشانہ بنایا۔

نوشہرہ پولیس کے مطابق دھماکہ جمعے کی نماز کے بعد مرکزی مسجد کے اندر ہوا۔ دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوئے ہیں۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جمعے کو حقانیہ مدرسہ اکوڑہ خٹک میں دھماکے کی اطلاع ریسکیو کنٹرول روم کو موصول ہوئی جس کے بعد آگ بجھانے والا عملہ موقع پر پہنچ گیا۔

مشیر صحت احتشام علی نے جاری بیان میں کہا کہ مردان اور نوشہرہ سمیت آس پاس کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور تمام مراکز صحت کو الرٹ کر دیا ہے۔

دھماکے میں جے یو آئی س کے سربراہ مولانا حامد الحق ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب

پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں شعبہ ایمرجنسی کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ زخمیوں کے علاج معالجے یا کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور  انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے متعلقہ حکام کو واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر مکمل رپورٹ پیش کرنے کا کہا ہے۔ 

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.