جعفر ایکسپریس پر حملے کے 20 گھنٹے بعد بھی کلیئرنس آپریشن جاری: ’یرغمالیوں میں خودکش بمباروں کی موجودگی کے باعث احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے‘

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کی رات کو جعفر ایکسپریس کے سو سے زائد یرغمالی مسافروں جن عام شہری، خواتین بچے اور بزرگ شامل تھے کو بازیاب کروا لیا گیا ہے جبکہ دیگر کی بازیابی کے لیے 20 گھنٹے سے سکیورٹی فورسز کا کلیئرینس آپریشن جاری ہے۔ عسکری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آپریشن میں 16 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ بی ایل اے کی جانب سے بھی سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
  • پاکستان کے صوبے بلوچستان میں عسکریت پسندوں کی جانب سے کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملے اور سینکڑوں مسافروں کو یرغمال بنائے جانے کے بعد سیکورٹی فورسز کا کلیرینس آپریشن تاحال جاری ہے۔
  • عسکری حکام کے مطابق منگل کی رات تک 104 مسافروں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے جبکہ باقی افراد کے بارے میں تاحال کوئی مصدقہ معلومات موجود نہیں ہیں۔ جبکہ کلیرئنس آپریشن کے دوران 16 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
  • سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین پر حملہ آور ہونے والے عسکریت پسندوں میں خود کش بمبار بھی موجود،جنھوں نے چند یرغمالی مسافروں کو بالکل اپنے ساتھ بٹھایا ہوا ہے لہذا آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جا رہا ہے۔
  • جعفر ایکسپریس کے بازیاب ہونے والے 80 سے زائد مسافروں کو پنیر ریلوے سٹیشن سے مال گاڑی کے ذریعے پہلے مچھ ریلوے سٹیشن لایا گیا جہاں انھیں ابتدائی طبی امداد دینے کےبعد کوئٹہ پہنچا دیا گیا ہے۔
  • اس سے قبل کالعدم بلوچ انتہا پسند جماعت بی ایل اے نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ عام شہریوں، خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیں گے۔
  • یاد رہے کہ گذشتہ روز درۂ بولان کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا اور سینکڑوں مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
  • اس حملے کی ذمہ داری عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

جعفر ایکسپریس پر حملے کے 20 گھنٹے بعد بھی کلیئرنس آپریشن جاری: ’یرغمالیوں میں خودکش بمباروں کی موجودگی کے باعث احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے‘


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.