فوج کے اعلیٰ عہدیداران کا گروپ چیٹ لیک: ایک ’سنگین کوتاہی‘ جس نے امریکہ میں تہلکہ مچا دیا

یہ کہانی اس بارے میں ہے کہ کیسے دی ایٹلانٹک میگزین کے جیفری گولڈبرگ کو پلیٹ فارم سگنل کے ایک میسیجنگ گروپ میں شامل کیا گیا تھا جس میں نائب صدر جے ڈی وینس اور سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے علاوہ مشیر برائے نیشنل سکیورٹی مائیک والٹز بھی شامل تھے۔ اس گروپ میں یمن میں ایران کے حمایتِ یافتہ حوثیوں پر حملہ زیرِ بحث تھا۔
trump administration
EPA

واشنگٹن ڈی سی میں اب بھی ٹرمپ انتظامیہ کے انتہائی اہم عہدیداروں سے متعلق سکیورٹی کی سنگین کوتاہی کے مضمرات کا احاطہ کیا جا رہا ہے۔

یہ کہانی اس بارے میں ہے کہ کیسے دی ایٹلانٹک میگزین کے جیفری گولڈبرگ کو پلیٹ فارم سگنل کے ایک میسیجنگ گروپ میں شامل کیا گیا تھا جس میں نائب صدر جے ڈی وینس اور سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے علاوہ مشیر برائے نیشنل سکیورٹی مائیک والٹز بھی شامل تھے۔

اس گروپ میں یمن میں ایران کے حمایتِ یافتہ حوثیوں پر حملہ زیرِ بحث تھا۔

صحافی گولڈبرگ کے مطابق انھوں نے حملوں سے متعلق ایسے خفیہ فوجی منصوبے دیکھے ہیں جن میں اسلحہ پیکجز، اہداف اور حملے کے اوقات بھی درج تھے اور یہ بات چیت بمباری ہونے سے دو گھنٹے پہلے ہو رہی تھی۔

اس حوالے سے اہم انکشافات کون سے ہیں؟

امریکی نائب صدر کے ٹرمپ کی سوچ پر سوالات

فوجی حملوں کے بارے میں صحافی گولڈبرگ نے بتایا کہ جے ڈی وینس نامی اکاؤنٹ نے لکھا کہ 'میرے خیال میں ہم غلطی کر رہے ہیں۔'

نائب صدر کا کہنا تھا کہ بحیرۂ احمر میں بحری جہازوں پرحملے کرنے والے حوثیوں کو ہدف بنانا امریکہ سے زیادہ یورپی مفاد میں ہے کیونکہ اس کینال کے ذریعے یورپ کی زیادہ تجارت جاتی ہے۔

وینس کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ شاید اس بارے میں لاعلم ہیں کہ امریکی کارروائیاں یورپ کے مفاد میں ہیں۔

اس چیٹ کے دوران وینس نے کہا کہ 'مجھے نہیں معلوم کہ یہ صدر کو معلوم ہے کہ ہے کہ یہ یورپ کے حوالے سے ان کے پیغام سے برعکس حکمتِ عملی ہے۔ اس بات کا بھی خطرہ ہے کہ ہمیں تیل کی قیمتوں میں اضاضہ دیکھنے کو ملے۔'

صحافی گولڈبرگ کے مطابق نائب صدرر کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے اتفاق رائے کی حمایت کریں گے لیکن اس میں ایک ماہ کی تاخیر کرنے کو ترجیح دیں گے۔

گولڈبرگ نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ جے ڈی وینس کے ترجمان نے بعد میں انھیں ایک بیان بھیجا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ اور وینس کے درمیان 'اس موضوع پر مزید بات چیت ہوئی ہے اور دونوں اس پر مکمل اتفاق کرتے ہیں۔'

اقتدار میں آنے کے بعد سے ٹرمپ نے اپنے یورپی نیٹو اتحادیوں پر تنقید کی ہے اور ان سے دفاع پر بجٹ بڑھانے کا کہا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ یورپ کو اپنے مفادات کی حفاظت کرنے کے لیے ذمہ داری لینی ہو گی۔

chat leak
BBC

یورپ کی 'مفت خوری' پر تنقید

چیٹ کے دوران بظاہر جے ڈی وینس کو امریکہ کی حوثیوں پر کیے جانے والے حملوں کے بارے میں پیش کی جانے والی توجیحات نے زیادہ متاثر نہیں کیا۔

انھوں نے سیکریٹری دفاع سے کہا کہ 'اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ہمیں ایسا کرنا چاہیے تو میں آپ کے ساتھ ہوں۔ بس مجھے اس بات سے نفرت ہے کہ ہم یورپ کو ایک بار پھر مشکل سے نکال رہے ہیں۔'

اس پر پیٹ ہیگسیتھ نے ان کی بات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 'میں آپ کی جانب سے یورپیوں کی مفت خوری سے متعلق نفرت کی حمایت کرتا ہوں۔ یہ بہت افسوسناک ہے۔'

گروپ کے ایک رکن جن کا نام یہاں 'ایس ایم' درج تھا نے سٹرائیک کے بعد کہا کہ امریکہ کو 'مصر اور یورپ پر یہ واضح کرنا چاہیے کہ ہمیں بدلے میں کیا چاہیے۔'

انھوں نے پوچھا کہ 'اگر یورپ بدلے میں کچھ نہیں دیتا، تو پھر کیا ہو گا؟ اگر امریکہ کسی بھی قیمت پر آمدورفت بحال کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کا جواب میں معاشی فائدہ بھی ہونا چاہیے۔'

گولڈبرگ کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے سربراہ نے اس حملے کے بعد تین ایموجیز بنائیں: مکّا، امریکی جھنڈا اور آگ کا شعلہ۔'

گولڈ برگ نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے خصوصی مندوب سٹیو وٹکوف نے پانچ ایموجیز میں جواب دیا جن میں 'دعا کے لیے اٹھے دو ہاتھ، بائسیپ اور دو امریکی جھنڈے۔'

سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس چیف آف سٹاف سوزی وائلز نے بھی اس چیٹ کے دوران اپنی حمایت کے بیان لکھے۔

جب حملوں سے متعلق اپ ڈیٹس فراہم کی گئیں تو وینس نے کہا کہ 'میں فتح کے لیے دعا کر رہا ہوں۔'

گولبرگ نے کہا کہدو دیگر اراکین نے بھی دعائیہ ایموجیز بنائے۔

biden
Getty Images

’بائیڈن پر الزام لگائیں‘

وینس کے ان خدشات کے جواب میں کہ اس کارروائی کو یورپ کے حوالے سے ٹرمپ کے پیغام کے خلاف دیکھا جا سکتا ہے، امریکی وزیر دفاع نے لکھا کہ 'نائب صدر میں آپ کے تحفظات کو سمجھ سکتا ہوں، اور ان خدشات کو ٹرمپ کے سامنے اٹھانے کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔

’یہ اہم تحفظات ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر کے بارے میں یہ جاننا مشکل ہے کہ ان کا مستقبل میں کیا اثر ہو گا۔ (معیشت، یوکرین امن، غزہ، وغیرہ) کے اعتبار سے۔

'میرے خیال میں پیغام رسانی مشکل ہونے والی ہے چاہے کچھ بھی ہو، کوئی نہیں جانتا کہ حوثی کون ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں ان چیزوں پر توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہو گی: ایک تو یہ کہ بائیڈن ناکام ہوئے اور دوسرا یہ کہ یہ ایران کی مالی امداد سے چل رہے ہیں۔'

ٹرمپ انتظامیہ مسلسل جو بائیڈن پر ایران کے ساتھ نرم رویہ برتنے کا الزام عائد کرتی رہی ہے۔

waltz
Getty Images

والٹز پر تمام توجہ

گولڈ برگ نے کہا کہ انھیں 11 مارچ کو مائیکل والٹز نامی اکاؤنٹ سے سگنل میسجنگ پلیٹ فارم پر ایک گروپ میں شامل کرنے کا دعوت نامہ ملا، اور پھر دو دن بعد انھیں یمن کے بارے میں گروپ چیٹ میں بھی شامل کیا گیا۔

صدر اس گروپ کا حصہ نہیں تھے لیکن ٹرمپ کے قریبی ساتھی اس میں ضرور شامل تھے۔

گولڈ برگ نے شروع میں سوچا کہ یہ ایک دھوکہ ہے، لیکن جلد ہی انھیں احساس ہو گیا کہ یہ ایک حقیقت ہے۔

اس معاملے کے بعد قومی سلامتی کے مشیر پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور کانگریس اور سینیٹ میں ڈیموکریٹس فوری تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پیر کو جب اس واقعے کے بارے میں پوچھا گیا تو ٹرمپ نے کہا کہ وہ کچھ نہیں جانتے لیکن وہ والٹز کے ساتھ کھڑے ہیں۔

سیکرٹری دفاع نے یہ بھی کہا ہے کہ اس دوران کوئی راز افشا نہیں ہوئے۔

انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ 'کوئی فرد بھی اس میں جنگی منصوبے نہیں بھیج رہا تھا۔'


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.