✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Most Recent Poetries
Search
Add Poetry
Latest Poetry
Most Viewed
Best Rated
جینے کی خواہشیں بھی بجھنے لگی ہیں اب
جینے کی خواہشیں بھی بجھنے لگی ہیں اب
دل کو نہیں قبول کوئی بھی صدا، بنا تیرے
خوابوں کی روشنی بھی لگتی ہے بے اثر
آنکھوں میں جو اترتا تھا وہ تھا، بنا تیرے
تنہائی میرے ساتھ اب رہنے لگی ہے یوں
جیسے کوئی رشتہ ہو گیا ہو بنا تیرے
لَمسِ ہوا میں بھی وہ حرارت نہیں رہی
جس میں کبھی مہکتا تھا دل کا دِیا، بنا تیرے
سُنسان ہر گلی ہے، اُدھورا ہے ہر سفر
پایا نہیں سکون کا راستا، بنا تیرے
ذکرِ وفا ہو یا کوئی وعدہءِ دیرپا
سب کچھ ہے میرے سامنے، کیا ہے بنا تیرے؟
اب بھی کبھی کبھی یہ سوال کرتا ہوں
مظہر، کچھ بھی رہ گیا ہے میرا تیرے بنا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Copy
تم چلے گئے، تو خالی ہر دیوار ہے اب
تم چلے گئے، تو خالی ہر دیوار ہے اب
تمہیں کھو کے جینا بہت دشوار ہے اب
کبھی تم تھے سب کچھ، مکمل تھا
جو باقی ہے وہ صرف انکار ہے اب
تیرے وعدوں میں جو خواب سمٹے تھے
وہی ٹوٹے خوابوں کا بازار ہے اب
تمہاری باتیں، تمہارے لہجے کی نرمیاں
بس یاد ہے، اور وہ بھی بیکار ہے اب
کبھی تمہاری وفا پہ تھا ناز بہت
مگر وہ ناز بھی شرمسار ہے اب
کہتا تھا وقت بدل دیتا ہے سب
مگر دل کا رنج تو برقرار ہے اب
تم جو نہیں تو کچھ بھی نہیں ہے
یہ کائنات بھی بے قرار ہے اب
چلے جاؤ مگر لوٹ کر مت آنا
تمہارا ہر وعدہ فقط خمار ہے اب
جو نقش تھا دل پہ محبت کی طرح
وہیں یاد کا اک دھندلا سا غبار ہے اب
خاموش لمحوں کی صدا ہوں شاید
سناٹے میں کچھ سرشار ہے اب
تم اور یہ تمہاری وفا کی باتیں' سائر'
بس کرو ایسی گفتار سے دل بیزار ہے اب
Adeel Ur Rehman sair
Copy
بچے میری انگلی تھامے دھیرے دھیرے چلتے تھے
بچے میری انگلی تھامے دھیرے دھیرے چلتے تھے
پھر وہ آگے دوڑ گئے میں تنہا پیچھے چھوٹ گیا
عزیر
Copy
باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تک
باپ زینہ ہے جو لے جاتا ہے اونچائی تک
ماں دعا ہے جو سدا سایہ فگن رہتی ہے
سہیل
Copy
گھر کی اس بار مکمل میں تلاشی لوں گا
گھر کی اس بار مکمل میں تلاشی لوں گا
غم چھپا کر مرے ماں باپ کہاں رکھتے تھے
ماز
Copy
کچھ اس طرح سے گزاری ہے زندگی جیسے
کچھ اس طرح سے گزاری ہے زندگی جیسے
تمام عمر کسی دوسرے کے گھر میں رہا
حارث
Copy
زندگی شاید اسی کا نام ہے
زندگی شاید اسی کا نام ہے
دوریاں مجبوریاں تنہائیاں
اویس
Copy
زندگی ایک فن ہے لمحوں کو
زندگی ایک فن ہے لمحوں کو
اپنے انداز سے گنوانے کا
زید
Copy
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میں
زندگی کیا کسی مفلس کی قبا ہے جس میں
ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں
سیف
Copy
ساتھ رکھئے کام آئے گا بہت نام خدا
ساتھ رکھئے کام آئے گا بہت نام خدا
خوف گر جاگا تو پھر کس کو صدا دی جائے گی
ابرار
Copy
لڑکھڑا کر گر پڑی اونچی عمارت دفعتاً
لڑکھڑا کر گر پڑی اونچی عمارت دفعتاً
دفعتاً تعمیر کی کرسی پہ کھنڈر جم گیا
احمد
Copy
توقیر اندھیروں کی بڑھا دی گئی شاید
توقیر اندھیروں کی بڑھا دی گئی شاید
اک شمع جو روشن تھی بجھا دی گئی شاید
ایاز
Copy
یاد تھا سقراطؔ کا قصہ سبھی کو احترامؔ
یاد تھا سقراطؔ کا قصہ سبھی کو احترامؔ
سوچئے ایسے میں بڑھ کر سچ کو سچ کہتا تو کون
فیصل
Copy
محبت میں بچھڑنے کا ہنر سب کو نہیں آتا
محبت میں بچھڑنے کا ہنر سب کو نہیں آتا
کسی کو چھوڑنا ہو تو ملاقاتیں بڑی کرنا
عبداللہ
Copy
شام تک صبح کی نظروں سے اتر جاتے ہیں
شام تک صبح کی نظروں سے اتر جاتے ہیں
اتنے سمجھوتوں پہ جیتے ہیں کہ مر جاتے ہیں
فرحان
Copy
ویسے تو اک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائے
ویسے تو اک آنسو ہی بہا کر مجھے لے جائے
ایسے کوئی طوفان ہلا بھی نہیں سکتا
ہمدان
Copy
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں
روئیں گے ہم ہزار بار کوئی ہمیں ستائے کیوں
دیر نہیں حرم نہیں در نہیں آستاں نہیں
بیٹھے ہیں رہ گزر پہ ہم غیر ہمیں اٹھائے کیوں
جب وہ جمال دلفروز صورت مہر نیمروز
آپ ہی ہو نظارہ سوز پردے میں منہ چھپائے کیوں
دشنۂ غمزہ جاں ستاں ناوک ناز بے پناہ
تیرا ہی عکس رخ سہی سامنے تیرے آئے کیوں
قید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیں
موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں
حسن اور اس پہ حسن ظن رہ گئی بوالہوس کی شرم
اپنے پہ اعتماد ہے غیر کو آزمائے کیوں
واں وہ غرور عز و ناز یاں یہ حجاب پاس وضع
راہ میں ہم ملیں کہاں بزم میں وہ بلائے کیوں
ہاں وہ نہیں خدا پرست جاؤ وہ بے وفا سہی
جس کو ہو دین و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں
غالبؔ خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں
روئیے زار زار کیا کیجیے ہائے ہائے کیوں
رضوان
Copy
زندگی ایک فن ہے لمحوں کو
زندگی ایک فن ہے لمحوں کو
اپنے انداز سے گنوانے کا
روحان
Copy
ایک ہی حادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک
ایک ہی حادثہ تو ہے اور وہ یہ کہ آج تک
بات نہیں کہی گئی بات نہیں سنی گئی
سلمان
Copy
سوچتا ہوں کہ اس کی یاد آخر
سوچتا ہوں کہ اس کی یاد آخر
اب کسے رات بھر جگاتی ہے
ساحل
Copy
Load More