Naqsh Poetry & Shayari in Urdu
Naqsh Poetry & Shayari in Urdu & English has great significance among readers. It is a reason that they download, share Ghazals & Nazms with their friends and family members. Besides 2 lines Naqsh Shayari in Urdu, they can also send Naqsh poetry images to their loved ones.
وہ آزمائش دل و نظر کی وہ قربتیں سی وہ فاصلے سے
کبھی کبھی آرزو کے صحرا میں آ کے رکتے ہیں قافلے سے
وہ ساری باتیں لگاؤ کی سی وہ سارے عنواں وصال کے سے
نگاہ و دل کو قرار کیسا نشاط و غم میں کمی کہاں کی
وہ جب ملے ہیں تو ان سے ہر بار کی ہے الفت نئے سرے سے
بہت گراں ہے یہ عیش تنہا کہیں سبک تر کہیں گوارا
وہ درد پنہاں کہ ساری دنیا رفیق تھی جس کے واسطے سے
تمہیں کہو رند و محتسب میں ہے آج شب کون فرق ایسا
یہ آ کے بیٹھے ہیں میکدے میں وہ اٹھ کے آئے ہیں میکدے سے
سورج کا ہاتھ شام کی گردن پہ جا پڑا
چھت پر پگھل کے جم گئی خوابوں کی چاندنی
کمرے کا درد ہانپتے سایوں کو کھا گیا
بستر میں ایک چاند تراشا تھا لمس نے
اس نے اٹھا کے چائے کے کپ میں ڈبو دیا
ہر آنکھ میں تھی ٹوٹتے لمحوں کی تشنگی
ہر جسم پہ تھا وقت کا سایہ پڑا ہوا
دیکھا تھا سب نے ڈوبنے والے کو دور دور
پانی کی انگلیوں نے کنارے کو چھو لیا
آئے گی رات منہ پہ سیاہی ملے ہوئے
رکھ دے گا دن بھی ہاتھ میں کاغذ پھٹا ہوا
جو میرے لوح دل پر تو نے کبھی بنایا
تھا دل جب اس پہ مائل تھا شوق سخت مشکل
ترغیب نے اسے بھی آسان کر دکھایا
اک گرد باد میں تو اوجھل ہوا نظر سے
اس دشت بے ثمر سے جز خاک کچھ نہ پایا
اے چوب خشک صحرا وہ باد شوق کیا تھی
میری طرح برہنہ جس نے تجھے بنایا
پھر ہم ہیں نیم شب ہے اندیشۂ عبث ہے
وہ واہمہ کہ جس سے تیرا یقین آیا
یہ تماشا تھا یا کوئی خواب دیوانے کا تھا
سارے کرداروں میں بے رشتہ تعلق تھا کوئی
ان کی بے ہوشی میں غم سا ہوش آ جانے کا تھا
عشق کیا ہم نے کیا آوارگی کے عہد میں
اک جتن بے چینیوں سے دل کو بہلانے کا تھا
خواہشیں ہیں گھر سے باہر دور جانے کی بہت
شوق لیکن دل میں واپس لوٹ کر آنے کا تھا
لے گیا دل کو جو اس محفل کی شب میں اے منیرؔ
اس حسیں کا بزم میں انداز شرمانے کا تھا
ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندۂ معنی نہ ہوا
سبزۂ خط سے ترا کاکل سرکش نہ دبا
یہ زمرد بھی حریف دم افعی نہ ہوا
میں نے چاہا تھا کہ اندوہ وفا سے چھوٹوں
وہ ستم گر مرے مرنے پہ بھی راضی نہ ہوا
دل گزر گاہ خیال مے و ساغر ہی سہی
گر نفس جادۂ سر منزل تقوی نہ ہوا
ہوں ترے وعدہ نہ کرنے میں بھی راضی کہ کبھی
گوش منت کش گلبانگ تسلی نہ ہوا
کس سے محرومیٔ قسمت کی شکایت کیجے
ہم نے چاہا تھا کہ مر جائیں سو وہ بھی نہ ہوا
مر گیا صدمۂ یک جنبش لب سے غالبؔ
ناتوانی سے حریف دم عیسی نہ ہوا
نہ ہوئی ہم سے رقم حیرت خط رخ یار
صفحۂ آئنہ جولاں گہ طوطی نہ ہوا
وسعت رحمت حق دیکھ کہ بخشا جاوے
مجھ سا کافر کہ جو ممنون معاصی نہ ہوا
جینے کی آرزو تھی مگر حوصلہ نہ تھا
آگے حریم غم سے کوئی راستہ نہ تھا
اچھا ہوا کہ ساتھ کسی کو لیا نہ تھا
دامان چاک چاک گلوں کو بہانہ تھا
ورنہ نگاہ و دل میں کوئی فاصلہ نہ تھا
کچھ لوگ شرمسار خدا جانے کیوں ہوئے
ان سے تو روح عصر ہمیں کچھ گلہ نہ تھا
جلتے رہے خیال برستی رہی گھٹا
ہاں ناز آگہی تجھے کیا کچھ روا نہ تھا
سنسان دوپہر ہے بڑا جی اداس ہے
کہنے کو ساتھ ساتھ ہمارے زمانہ تھا
ہر آرزو کا نام نہیں آبروئے جاں
ہر تشنہ لب جمال رخ کربلا نہ تھا
آندھی میں برگ گل کی زباں سے اداؔ ہوا
وہ راز جو کسی سے ابھی تک کہا نہ تھا
رفتہ رفتہ نظر آنا بھی تمہی سے سیکھا
تم سے حاصل ہوا اک گہرے سمندر کا سکوت
اور ہر موج سے لڑنا بھی تمہی سے سیکھا
اچھے شعروں کی پرکھ تم نے ہی سکھلائی مجھے
اپنے انداز سے کہنا بھی تمہی سے سیکھا
تم نے سمجھائے مری سوچ کو آداب ادب
لفظ و معنی سے الجھنا بھی تمہی سے سیکھا
رشتۂ ناز کو جانا بھی تو تم سے جانا
جامۂ فخر پہننا بھی تمہی سے سیکھا
چھوٹی سی بات پہ خوش ہونا مجھے آتا تھا
پر بڑی بات پہ چپ رہنا تمہی سے سیکھا
یہ بزرگوں کی امانت ہے گنوا مت دینا
وہ جو رزاق حقیقی ہے اسی سے مانگو
رزق برحق ہے کہیں اور صدا مت دینا
بھیک مانگو بھی تو بچوں سے چھپا کر مانگو
تم بھکاری ہو کہیں ان کو بتا مت دینا
صبح صادق میں بہت دیر نہیں ہے لیکن
کہیں عجلت میں چراغوں کو بجھا مت دینا
میں نے جو کچھ بھی کہا صرف محبت میں کہا
مجھ کو اس جرم محبت کی سزا مت دینا
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکر تصویر کا
کاو کاو سخت جانی ہائے تنہائی نہ پوچھ
صبح کرنا شام کا لانا ہے جوئے شیر کا
جذبۂ بے اختیار شوق دیکھا چاہئے
سینۂ شمشیر سے باہر ہے دم شمشیر کا
آگہی دام شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
مدعا عنقا ہے اپنے عالم تقریر کا
بسکہ ہوں غالبؔ اسیری میں بھی آتش زیر پا
موئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا
آتشیں پا ہوں گداز وحشت زنداں نہ پوچھ
موئے آتش دیدہ ہے ہر حلقہ یاں زنجیر کا
شوخیٔ نیرنگ صید وحشت طاؤس ہے
دام سبزہ میں ہے پرواز چمن تسخیر کا
لذت ایجاد ناز افسون عرض ذوق قتل
نعل آتش میں ہے تیغ یار سے نخچیر کا
خشت پشت دست عجز و قالب آغوش وداع
پر ہوا ہے سیل سے پیمانہ کس تعمیر کا
وحشت خواب عدم شور تماشا ہے اسدؔ
جو مزہ جوہر نہیں آئینۂ تعبیر کا
خیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
دل آشفتگاں خالِ کنجِ دہن کے
سویدا میں سیرِ عدم یکھتے ہیں
تیرے سرو قامت سے، اک قّدِ آدم
قیامت کے فتنے کو، کم دیکھتے ہیں
تماشا کہ اے محوِ آئینہ داری!
تجھے کس تمنا سے ہم دیکھتے ہیں
سُراغِ تَفِ نالہ لے، داغِ دل سے
کہ شب رو کا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس، غالبؔ!
تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں
ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندہٴ معنی نہ ہوا
سبزہٴ خط سے ترا کاکلِ سرکش نہ دبا
یہ زمّرد بھی حریفِ دمِ افعی نہ ہوا
میں نے چاہا تھا کہ اندوہِ وفا سے چھوٹوں
وہ ستمگر مرے مرنے پہ بھی راضی نہ ہوا
دل گزر گاہِ خیالِ مے و ساغر ہی سہی
گر نفس جادہٴ سر منزلِ تقویٰ نہ ہوا
ہوں ترے وعدہ نہ کرنے میں بھی راضی کہ کبھی
گوش منت کشِ گلبانگِ تسلی نہ ہوا
کس سے محرومیٴ قسمت کی شکایت کیجے
ہم نے چاہا تھا کہ مر جائیں، سو وہ بھی نہ ہوا
مرگیا صدمہٴ یک جنبشِ لب سے غالب
ناتوانی سے حریفِ دمِ عیسیٰ نہ ہوا
کاغذی ہے پیرہن ہر پیکرِ تصویر کا
کاؤ کاوِ سخت جانیہائے تنہائی، نہ پوچھ
صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئےشِیر کا
جذبہٴ بے اختیارِ شوق دیکھا چاہیے
سینہٴ شمشیر سے باہر ہے دم شمشیر کا
آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
عنقا ہے اپنے عالَمِ تقریر کا
بسکہ ہوں غالب اسیری میں بھی آتش زیرپا
موئے آتش دیدہ ہے حلقہ مری زنجیر کا
٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪٪
جراحت تحفہ، الماس ارمغاں، داغ جگر ہدیہ
مبارک باد اسد، غمخوارِ جانِ درد مند آیا
Top Naqsh Poetry by Famous Poets
No one can deny the importance of poetry in literature. It is a perfect medium to express our thoughts and feelings to another person. When talking about Naqsh poetry or, it does not need an introduction. Several renowned poets have written Naqsh Shayari in Urdu, Ghazals and Nazms.
In Pakistan, India and other countries, there is a huge fan base of Naqsh Shayari in Urdu. However, the best part about 2 lines Naqsh poetry in Urdu & English is that the poet can deliver a message in text to his/her audience in simple words. In the modern era of technology and connectivity, the sharing of Naqsh poetry images over WhatsApp and other social media platforms is increased. However, on our website, you can simply download Naqsh poetry in Urdu, Hindi & English without any hassle.
The classification of poetry in the form of different tags helps a reader to pick his/her favorite poem or verses from the large collection of poetry. It is a reason that we have sorted out Urdu Shayari as per different tags. Read the poetry from different topics as per your choice or preference. Besides Naqsh poetry, you can view poetry from other tags starting with Alphabet “N” such as Nisbat poetry, Naqab poetry, Nishat poetry and others.