دنیا میں بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ کا دھارا بدل
دیتے ہیں اور ایسے لوگ تو اور بھی کم ہوتے ہیں جو دنیا کا نقشہ بدل کر رکھ
دیتے ہیں ۔ ان میں سے ایک بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ہیں۔
قائداعظم محمد علی جناح 25دسمبر کو کراچی میں پیدا ہوئے، کسی کو کیا معلوم
تھا کے جناح کے خاندان میں پیدا ہونے والا یہ بچہ آگے جا کر بانی پاکستان
بنے گا۔ ابتدائی تعلیم حاصل کر کے اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں
سے قانون دان بن کر ہی لوٹ آئے۔کراچی آنے کے بجائے بمبئی کو اپنا مسکن
بنایا جہاں انہوں نے اپنی پریکٹس شروع کی جہاں لوگ اُن کی بات سُن کر اُن
کا مذاق اُڑاتے تھے کیوں کے قائداعظم کے بلند عزائم تھے۔23 مارچ 1947
قرارداد پاکستان پیش ہوئی جہاں سے پاکستان کی آزادی کی تحریک شروع ہوئی اور
پھر قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت کی بدولت اور ایک عظیم جہدوجہد کے بعد
14 اگست 1947کو دنیا کے نقشہ پر پاکستان معرض وجود آیا۔ پاکستان کے معرض
وجود آنے کے بعد انہوں نے فرمایا کہ امن وامان کا قیام حکومت کی پہلی ذمہ
داری تاکہ عوام کی جان و مال اور مذاہبی عقیدوں کو تحفظ فراہم کیا
جائے۔اُنہوں نے رشوت ستانی (کرپشن)، بدعنوانی ، چوربازاری،اور اقربہ پروری
کو بد ترین لعنت قرار دیتے ہوئے اِن جرائم کا معاشرے سے کلی طورپر سدباب
کرنے پر زوردیا۔ مگر افسوس آج ہم پنے ہی قائد کے فرمان کو بھول چکے ہیں۔
اور آج یہ تمام معاشرتی برائیاں ہمارے ثقافت کا لازمی جز بن چکی ہے۔ دہشت
گردی، بھتہ خوری، سرکاری زمینون پر قبضہ اور ٹارگٹ کلنک اپنے عروج پر ہے
اور بدعنوانی ، کرپشن،اور اقربا ء پروری نے ہمارے معاشرے کو اس حد تک گہنا
دیا ہے کہ عملدرآمد حکمرانوں کی صوابدید تک محدودہو کر رہ گیا ہے۔موجودہ
حالات کے پیش نظر ہماری عوام یہی سوچنے پر مجبور ہیں کہ قائداعظم کا
پاکستان کہاں کھوگیا ہے ، کرپٹ سیاسی نظام نے عوام سے ان کا جینے کا حق
چھین لیا۔آج ہمیں پھر سے اسی جذبے کو زندہ کر نے کی ضرورت ہے جس کی وجہ سے
پاکستان معرض وجود میں آیا۔قائداعظم محمد علی جناح کے خواب کی تکمیل ہو سکے
اور پاکستان پھر سے اصل جناح کا پاکستان بن سکے یہ جب ہی ممکن ہو گا جب ہم
سب مل کر اپنے قائد کے فرمان پر عمل کریں۔آج کے دن روح قائد کا شکریہ ادا
کرنے کا دن ہے مگر ہم اپنے قائد سے معذرت خواہ ہے۔ قائداعظم نے ہمیں
پاکستان کا تحفہ دیا یہ ان کا عظیم احسان ہے جبکہ ہم احسان فراموش بن چکے
ہیں۔ ہمیں اپنے قائد سے تجوید عہد وفاکرنا ہو گا کہ ہم پاکستان کو عظیم تر
بنائیں گے اور اقوام عالم میں اپنا لوہامنوا سکے یہ جب ہی ممکن ہو سکے گا
جب ہم کرپٹ سیاسی نظام اور قائداعظم کے پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب
کرنا ہو گا۔ |