کراچی میں پی ایس ایل کا فائنل اور عوامی مسائل

شہر قائد میں بین الاقوامی نوعیت کا کرکٹ مقابلہ منعقد ہونے جا رہا ہے جس کا شائقین سمیت تمام شہر والوں کو شدت سے انتظار ہے، ایسے میں سب کی نظریں شہر قائد پر جمی ہوئی ہیں ۔جس سے پاکستان کا ایک مثبت امیج سامنے آئے اور دنیا کی کرکٹ ٹیمیں اپنی ٹیموں کو پاکستان بھیجنے میں کوئی عار محسوس نہ کریں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام ہونے والا ٹورنامنٹ پاکستان سپر لیگ تھری (پی ایس ایل) متحدہ عرب امارات میں پورے آب و تاب سے جاری ہے۔ اور اس بار پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل روشنیوں کے شہر کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اس اعلان بعد سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی تزئین و آرائش کا کام زور و شور سے جاری ہے اور اس پروجیکٹ پر تقریبا ایک ارب سے زائد کے اخراجات پاکستان کرکٹ بورڈ کو برداشت کرنا پڑے گے۔

کراچی کو خو بصورت بنانے کے جناب وزیر اعلیٰ نے 210ملین روپے کی گرانٹ ان ایڈ کی منظوری دی ہے، جس میں 75ملین روپے سے ٹرانسپورٹ کے انتظامات، پارکنگ ایریا ز کی بحالی اور سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔ یہ فنڈز ڈی آئی جی ساؤتھ، کمشنر کراچی استعمال کریں گے، جبکہ بقایا 135ملین روپے سے سوک ورکس، جنریٹرز کے کرائے، باغبانی، سجاوٹ اور پارکنگ ایریاز اور راستوں کو خوبصورت بنانا ہے۔ یہ فنڈز کے ایم سی میئر کراچی کی منظوری سے استعمال میں لائے گی۔

تماشائی کو یونیورسٹی روڈ پر بیت المکرم مسجد کے ساتھ گراؤنڈ، وفاقی اردو یونیورسٹی گراؤنڈ ، بیت المکرم مسجد کے سامنے کتب بازارگراؤنڈ، کشمیرروڈ پر چائناگراؤنڈ اور کارساز روڈ پر اپنی گاڑیوں کوپارک کرنا ہوگا، اور یہاں سے شٹل سروس کے ذریعے لوگوں کو اسٹیڈیم تک پہنچایا جائے گا۔ فائنل کے دن تماشائیوں کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کے لئے شٹل سروس چلانے کااعلان بھی کر دیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے 300گاڑیوں پر مشتمل شٹل سروس چلانے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ سروس 47 نشستوں پر مشتمل ہوگی۔ پارکنگ سے اسٹیڈیم اور جہاں سے سڑکوں بند ہوں گی وہاں تک شٹل سروس چلائی جائے گی، جبکہ پارکنگ میں 33 ہزار گاڑیوں کا بندوبست کیا گیا ہے۔ پارکنگ ایریاز میں واش روم، پینے کے پانی کی سہولتیں بھی پہنچائی جارہی ہیں۔ بڑی تعداد میں ضروری آلات سے لیس موبائل ایمبولینس کا بندوبست کیا گیا ہے ،جبکہ میچ کے اختتام پر 30 سے50 منٹ کا موسیقی پروگرام بھی ترتیب دیا جائے گا تاکہ کسی بھی قسم کی افراتفری سے بچا جا سکے۔

یہا ں سب سے اہم نقطہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہے۔ جس کے لئے نیشنل اسٹیڈیم میں ملک کا سب سے بڑا اور وسیع مانیٹرنگ سسٹم لگایا گیا ہے۔اسٹیڈیم کے اطرافی علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں جس سے اسٹیڈیم تک آنے والے تمام راستوں کا معائنہ کیا جائیگا۔ ایس ایس یو کے جوان اسٹیڈیم کے اندر، باہر اور سرویلنس پر موجود ہونگے۔اس کے علاوہ پاکستان آرمی ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے فائنل کو کامیاب بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔

پی ایس ایل سے انٹر نیشنل کرکٹ تو ضرور واپس آئے گی اور آئے بھی کیوں نہ۔۔۔ ہمارے تمام ادارے اس کاوش میں مصروف عمل ہیں اور اس کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ لیکن یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ کراچی کی سب سے مصروف ترین شاہراہ، شاہراہِ فیصل 24گھنٹے کے لئے بند کر دی جائے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بات یہاں تک ہی نہیں ختم ہوتی کیوں کہ ایئر پورٹ سے جناح ہسپتال جانے والا راستہ بند ہونے کے سبب کئی مریضوں کوپریشانی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔25 تاریخ کو اسٹیڈیم کے قریبی شادی ہالوں کو بکنگ سے منع کردیا گیا ہے اسٹیڈیم میں داخلے کے اوقات دن 12 بجے سے سہ پہرچار بجے تک ہوں گے جبکہ میچ سات بجے شام کو شروع ہوگا اسٹیڈیم کے اندر پانی کی بوتل وغیرہ لے جانے پر پابندی ہوگی۔نیشنل اسٹیڈیم تک آنے والے تمام راستوں کو اتوار کی صبح 6 بجے سے پیر کی صبح 6 بجے تک بند کر دیا جائے گا اور راستے میں آنے والے تمام ہوٹلز، شادی ہال اور دکانیں اور تمام کاروبار بند رہیں گیجس سے لوگوں کو نقصان برداشت کرنا پڑے گا ۔پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں ضرور ہونا چاہیئے تاکہ ہمارے ملک پاکستان میں بھی میدان سجیں اور یہاں رہنے والے لوگ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے کھیل سے لطف اندوز ہوسکے۔ لیکن یہاں رہنے والی 2 کروڑ عوام کے مسائل کو بھی مد نظر رکھتے ہوئے ان مسائل کا حل نکالناچاہئے تاکہ ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ کو مزیدفروغ ملے۔

Muhammad Usama
About the Author: Muhammad Usama Read More Articles by Muhammad Usama: 14 Articles with 14915 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.