نظام فطرت

"فطرت کے اصولوں سے جنگ نہیں ہوسکتی"قرآنِ حکیم کا معجزانہ ارشاد ہے: "ہم نے رات آرام کے لیے بنائی ہے اور دن کسب ِمعاش کے لیے" رات کتنی بڑی نعمت ہے اس کا اندازہ کرنا ہو تو ذرا ان ممالک میں جائیے جہان چھ ماہ تک دن رہتا ہے- وہ لوگ مجبور ہیں آرام کے لیے,مصنوعی اندھیرا اور بناوٹی شب بنانے پر- ہم جہاں امتِ وسط ہیں وہاں خداداد نعمتوں سے بھی خوب مالامال ہیں - ہمیں بارہ گھنٹوں کا دن اور بارہ گھنٹوں کی رات بغیر کسی معاوضہ کے مل رہی ہے- اسلام نے فطرت کے اصولوں کو برتا ہے-نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عشاء کے بعد قصہ گوئی اور فضول مجلسوں سے منع فرمایا ہے- رات خدا نے آرام کے لیے بنائی ہے- اپنی عبادت کے لیے بنائی ہے- صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیہم اجمعین دن کے شہسوار اور رات کے شب زندہ دار تھے- ان کی راتیں اللہ کی عبادت میں گزرتی تھیں-

رات گئے تک ہڑبونگ مچانا,مجلسیں جمانا,رقص و سرور رچانااور آخری پہر تک جاگتے رہنا فطرت سے جنگ ہے -جہاں ہم فل آواز اسپیکر,ساؤنڈ,سازاور سلنسر لگا کر اپنی من مانی کر رہے ہوتے ہیں وہاں ہماری خوشی مریضوں ,محتاجوں اور کمزوروں کے دل کا خون کر رہی ہوتی ہے- ہمارا شوق دوسروں کی جانیں تُج دیتا ہے - کسی کی مجال نہیں ہمیں روک سکے,نہ قانون کے ہاتھ اتنےلمبے ہیں کہ ہم اس کے شکنجے میں آسکیں- یہی وجہ ہے کہ ہمارا معاشرہ مجموعی طور پر نت نئی بیماریوں سے بھرا ہوا ہے - میڈیکل سائنس کہتی ہے : رات بارہ بجے تک اگر انسان نہ سوئے تو انسانی وجود مکمل راحت اور نمو نہیں پا سکتا - اس کا توازن بگڑے گا - وہ کئی سارے عوارض میں مبتلا ہوگا- ہم راتیں جاگ کر اپنی اور دوسروں کی بربادی کا سامان کر رہے ہیں - معاشرہ کے اپاہجوں,محتاجوں,معذوروں اور کمزوروں کے لیے وبال جان ہیں-وہ نیکی بھی خدا کی بارگاہ میں مقبول نہیں جس کے لیے انسانوں کو کرب میں ڈالا جائے-

ہمارے ہاں کے شاپنگ مال,فوڈز,مارکیٹیں,ریستوران,پکوان اور تفریح گاہیں دن کو ویران,شٹر ڈاؤن ہوتے ہیں - ہو کال عالم ہوتا ہے اور رات بھر تل دھرنے کی جگہ نہیں - نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید سے فرمایا : اللہ تعالٰی نے میری امت کی صبح میں برکت رکھی ہے- تجارتی منڈیاں اور مارکیٹیں صبح جلدی کھلیں اور رات کو جلد بند ہوں تو تجارت بابرکت ہوجائے- مغرب باوجود گمراہی کے فطرتی اصولوں کو اپنا کر بہت آگے نکل گیا- آج ہماری گرتی ہوئی معاشی ساکھ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے کاروبار کا آغاز اس وقت ہوتا ہے جب زوال شروع ہوچکا ہو- تب مندی,بے برکتی اور معاشی بحران کیوں نہ آئے !!

قدرت نے رات کی نعمت آرام کے لیے اور تازہ دم ہونے کے لیے دی ہے- رات کے ایک گھنٹے کا آرام دن کے بارہ گھنٹوں کے آرام سے بہتر ہے - رات کی اسی اہمیت کی وجہ سے اسلامی تاریخ رات سے شروع ہوتی ہے - اسلام میں دن ہمیشہ رات کے تابع ہوتا ہے " جس قوم کی رات کنٹرول نہیں ہوسکتی اس کا دن بھی کنٹرول نہیں ہوسکتا "
 

عمران کلیم
About the Author: عمران کلیم Read More Articles by عمران کلیم: 2 Articles with 1525 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.