رمضان المبارک

رمضان المبارک کا مقصد تقوی کا حصول ہے

رمضان کا مقصد اور اس کے حصول کا طریقہ
اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتے ہیں،وَاُزْلِفَتِ الْجَنّتُ لِلْمتَّقِیْن،مفہوم یہ ہے کہ جنت متقیوں کے لیے بنائی گئ ہے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ متقی کیسے بنا جائے ،اللہ پاک نے خود ہی جواب بھی دے دیا کہ اے ایمان والو،تم پہ روزے فرض کیے گئے جیسے کہ پہلی امتوں پہ کئے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگاربن جاؤ۔

تقوی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ فراہم کردیا،کہ میرے بندے 30 دن مشق کریں گے تو گناہوں سے بچنا ان کی عادت میں شامل ہو جائے گا تو اس طرح تقوٰی کا حصول ممکن ہو سکے گا۔

اس آیت سے پتہ چلتا ہے کہ رمضان میں روزے فرض کرنے کا مقصد صرف تقوٰی کا حصول ہے ،دیکھا جائے تو روزے میں جن چیزوں سے روکا گیا ہے وہ عام دنوں میں حلال ہیں،کھانا،پینا،اور نفسانی خواہش کو پورا کرنا ، جب روزے میں حلال سے روک دیا گیا ہے تو یہ بات بطریق اولٰی ثابت ہو گئی کہ وہ چیزیں جوعام دنوں میں حلال نہیں ان سے بھی رک جانا چاہیے جیسے کہ غصّہ،غیبت،حسد،کینہ،لالچ،لڑائی جھگڑا،بد اخلاقی۔اب ان سب چیزوں سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ رمضان سے پہلے لسٹ بنا لی جائے کہ ان بری عادتوں پہ قابو پانا ہے،اور روز اپنا محاسبہ کریں ،جب آپ میں کوئی بری عادت ختم ہو جائے تو خود کو انعام دیں،اور شکر ادا کریں،اگر وہ کام پھر آپ سے سرزد ہو جائے تو خود کے لیے سزا مقرر کریں،مثلاً آپ نے اگر غیبت چھوڑ دی ہے،تو آپ اپنے لیے مقرر کریں کہ اگر مجھ سے دوبارہ غیبت ہوئی تو اتنے نفل پڑھوں گی یا اتنے روزے رکھوں گی یا اتنے روپے صدقہ کروںگی،اس سے انشاءاللہ کسئ بھی بری عادت کو چھوڑنے میں آپ کو مدد ملے گی۔

رمضان میں اللہ پاک کے انعامات
اللہ پاک کے خصوصی انعامات ہیں کہ رمضان میں فرض کا ثواب ستّر فرضوں کے برابر اور نفل کا ثواب ایک فرض کے برابر ہوتا ہے،روزہ دار کے لیے سمندر میں مچھلیاں بھی دعائے مغفرت کرتی ہیں،اللہ پاک فرشتوں سے فرماتے ہیں کہ اپنی عبادتوں کو چھوڑ کر روزہ داروں کی دعاؤں پر آمین کہو،ھر روز ایک دعا قبول کی جاتی ہے، ہر روز افطار کے وقت ایک لاکھ لوگوں کو جہنم سے آزاد کیا جاتا ہے۔کسی کو روزہ افطار کرانے کے بدلے اس کے روزے کے برابر اجروثواب دیا جاتا ہے۔رات کے قیام یعنی تراویح کے بدلے گناہوں کو معاف کرنے کی بشارت دی گئی۔

اس مہینے میں کھانے پینے کو عبادت بنا دیا گیا،حدیث کا مفہوم ہے کہ اللہ پاک اور اس کے فرشتے سحری کھانے والوں پہ رحمت بھیجتے ہیں،اور میری امت کے لوگ اس وقت تک اچھے حال میں رہیں گے جب تک وہ افطار میں جلدی کرتے رہیں گے۔

ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
نظام الاوقات بنائیں،عبادت زیادہ کریں،روزکم ازکم ایک آیت کلام اللہ کی تفسیر کی ساتھ سیکھیں،روز ایک سنت سیکھیں،چونکہ یہ غمخواری کا مہینہ ہے اس لیے غریبوں ناداروں کی مدد کریں، رشہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کریں، اپنے اندر استقامت پیدا کریں،روز اپنا محاسبہ کریں،اپنے آج کو کل سے بہتر بنائیں، دعاؤں کا خوب اہتمام کریں،کھانا عبادت پر قوّت حاصل کرنے کی نیت سے کھائیں۔بری عادتوں پہ قابو پائیں،اچھی عادتیں اپنائیں
رمضان کے بعد باقی سال کو رمضان کی طرح گزاریں۔۔۔
اللہ پاک ہم سب کا رمضان قبول فرمائیں،آمین
 

حبیبہ بشیر
About the Author: حبیبہ بشیر Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.