میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان کی قومی زبان
اردو کو دستور پاکستان کی دفعہ 5 اور دفعہ 251 کی ایماء کے مطابق پاکستان
کی دفتری اور تعلیمی زبان کے طور پر فوری طور پرنافذ کیا جائے۔
میں یہ محسوس کرتا ہے کہ ماضی کے حکمرانوں اور نوکرشاہی نے مختلف حیلوں،
بہانوں سے قومی زبان کے نفااذ کو معرض التواء میں رکھ کر پاکستان کی قومی
ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے۔
میں حکومت کی توجہ سی ایس ایس کے امتحانات کے نتائج کی طرف مبذول کرواتا ہے،
جن میں 97 فیصد نوجوان صرف انگریزی زبان کی وجہ سے ناکامی سے دوچار ہوتے
ہیں اور ہمارے ملک کا ٹیلنٹ مسلسل ضائع ہو رہا ہے۔
میں یہ محسوس کرتا ہے کہ دنیا ء میں انہی قوموں نے ترقی کی منازل طے کی ہیں
جنہوں نے اپنے قومی زبانوں کو ذریعہ تعلیم بنایا اور اپنے دفتری اور قومی
زبان قراردیا ہے۔ پاکستان کی پسماندگی کی اہم وجہ ایک غیر ملکی زبان کا
تسلط ہے جو ہمارے سابقہ حکمرانوں نے عوام کی مرضی، دستور پاکستان کی منشاء
اور عدالت اعظمیٰ کے فیصلوں کو پس پشت رکھ کر عوام مسلط کیے رکھی ہے۔
میں مطالبہ کرتا ہے نئے پاکستان کی بنیاد بابائے قوم قائداعظم حضرت محمد
علی جناحؒ کی ہدایت کے مطابق قومی زبان اردو پر رکھی جائے تاکہ اہل پاکستان
بھی جدید دور میں ترقی کی منازل طے کرسکے۔
|