ممالک اور معاشروں تہذیبوں کے باوقار شاندار مستقبل اور
تاریخ انسانیت میں زندگی کا راز انکے عوام کا ان کے ساتھ جڑے رہنے پر منحصر
ہے جن کا ایمان کیطرح یہ یقین اعتماد ہویہ سب ہمارے دم سے ہے اور ہم اسکے
دم سے ہیں یعنی ملک ملت کا رشتہ روح جسم کی طرح ہے روح یا جسم کسی ایک کے
بغیر انکا اپنا وجود قائم نہیں رہے سکتا ہے یہی وہ راز ہے جسکا ادارک حضرت
علامہ اقبال نے کیا اور حضرت قائد اعظم نے اس قوت کے بل بوتے پر مقصد
پاکستان کو تعبیر میں بدل کر رکھ دیا جسکا راستہ عوام کی رائے خواہش کا
احترام کررکھ دیا جسکا راستہ عوام کی رائے خواہش کا احترام ثابت ہوا جسکے
مختلف ناموں اور عنوانوں میں سب کے لیے متعارف جمہوریت ہے ووٹ کا حق ہے ہر
فرد ملت اپنی رائے کا پرامن آزادانہ اظہار کرے اور اکثریت کا فیصلہ سب مان
لیں یہ عوام کا فیصلہ کہلاتا ہے اس حقیقت کا آئینہ دار پاکستان ہے مگر ملک
اور عوام کے درمیان خود کو زیادہ محب وطن یا اسلام کا شیدائی اور مختلف
نظریے سوچوں کو غیر جمہوری انداز میں مسلط کرنے کے طرز عمل نے خلاء پیدا
کیے اور وطن ملت آگے بڑھنے کے بجائے تنزلی کی طرف دھکیلے جاتے رہے مگر
جمہوریت کا ترازوں انتخاب ایسا عمل ہے جو سب کو آپس میں جوڑتا ہے جسکا
اثراس بار پورے پاکستان میں یوم آزادی چودہ اگست کو دیکھنے کو ملا تمام
شہروں علاقوں میں جسطرح اس بار بڑے پیمانے پر لوگوں نے از خود ریلیوں
تقریبات پروگرامات کا انعقاد کرکے قریہ قریہ نگر نگر زندہ قوم ہونے کے
احساس کا اظہار کیا درحقیقت یہ پرامن اور صبر واستقامت سے لبریز فکر وعمل
میں تبدیلی کے کھلتے دریچوں کا ایسا جذبہ ہے جو تسلسل سے آگے بڑھتے ہوئے
قائد اور علامہ اقبال کے نظریے کی بنیادیں تروتازہ کررہا ہے پورے ملک کی
طرح آزادکشمیر گلگت بلتستان میں بھی یہ جذبہ اور تحریک پوری شدت کے ساتھ
خوشیوں مسرتوں کے اظہار سے نگر نگر دیکھا گیا عوام بزرگ مرد خواتین خصوصاً
نوجوانوں بچوں نے سب سے بڑھ کر اپنے اپنے انداز میں جشن آزادی کی تیاریوں
کو چار چاند لگادیے محترمہ بے نظیر بھٹو نے سوات میں پاکستان کا پرچم
لہرانے کے عزم سے دشمن کو شکست دی تو اس بار بلوچستان کے پہاڑکو سبز ہلالی
پرچم سے رنگ کر جلال ریئسانی نے اپنے والدسراج شہید کی وصیت کو پورا کرتے
ہوئے تاریخ رقم کی ہے لیکن جس پر زمانے رشک کرینگے اور ملت پاکستان کو
فخررہے گا وہ مقبوضہ کشمیر میں یوم آزادی پاکستان کا ایسا عمل ہے جسکے جذبے
شجاعت کو فلک والے سے لیکر تاریخ حق کے سب باب ناز کرتے رہیں گے رسم حسین
اور سنت ابراہیمی کا حق ایسے ادا ہوتا ہے کل کے فرعون کا آتش نمرود اور آج
کے فرعون برہمن قہرسے آگ وخون کے دریا بنی جنت نظیر کشمیر کے عوام نے ساتھ
لاکھ افواج کے اسلحہ گولہ باردودکے شعلوں میں مقبوضہ کشمیر اسلام آباد میں
سبزہلالی پرچم کو سلامی دیتے ہوئے پریڈ کا انعقاد کیا ترانے پڑھے اورہزاروں
مڈل ہائی سکولز کی طالبات نے سارے عالم کو بتادیا سچ کے سامنے باطل قوت مٹی
کا ڈھیر ہوتی ہے۔
بے خطر کود پڑا آتش نمردو میں عشق
عقل ہے محو تماشائے لب بام ابھی
سارے کشمیر میں نظم ضبط اور جذبات کے سمندر جیسے عوام نے سارے ملک پاکستان
آزادکشمیر گلگت بلتستان سے بڑا جشن آزادی پاکستان کا جلسہ کرکے بتادیا حضرت
قائد اعظم ،حضر علامہ اقبال کا مقصد پاکستان سچائی صداقت کی عظیم تر قوت ہے
یہ آواز یہ جذبہ ساری ملت پاکستان سے یکجہتی کا لہو سے سینچااظہار ہے تم
پاکستان کو اسکے مقاصد کے مطابق مضبوط مستحکم بناؤ ہم تمہاری شہ رگ پر پنجے
گاڑے دشمن کو بھگا کر دم لینگے جسکا بدلتے پاکستان کی قیادت اور عوام کو
آگے بڑھ کر اپنے کردار عمل سے پرجوش جواب دینا ہوگا۔
|