مکافات عمل

مکافات عمل پر سبق آموز، سچا واقعہ.

یہ دنیا مکافات عمل ہے، ہم جیسا کریں گے ویسا بھریں گے، جو بوئیں گے وہی کاٹیں گے، اگر آج ہم کسی کے راستے میں ایک پتھر اٹکائیں گے تو کل کو وہ پہاڑ بن کر ہمارے سامنے کھڑا ہو جائے گا. اسی موضوع پر ایک چھوٹا سا واقعہ ہے، ہمارے علاقہ میں کچھ دن پہلے ایک شخص نے خود کشی کر لی، میری اس سے تھوڑی بہت واقفیت تھی. خود کشی کی خبر اور مرحوم کی تصویر ایک رپورٹر نے فیس بُک پر شئیر کی،جسے دیکھ کر مجھے بے حد صدمہ ہوا. یہ رات کا وقت تھا لوگوں کی اکثریت سو چکی تھی لہذا میں نے موبائل کو ایک طرف رکھا اورچارپائی پر لیٹ گیا، میری غمزدہ کھلی آنکھیں رات کی تاریکی میں چاند پر جا کر ٹھہر گئیں جو گہرے بادلوں کی اوٹ میں دھندلا سا دیکھائی دے رہا تھا. میرے دماغ کی نسوں میں خون کی طرح صرف ایک ہی سوال بار بارگردش کر رہا تھا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ یہ آدمی انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو گیا،اس کی زندگی میں ایسے کون سے حالات پیدا ہو گئے تھے کہ یہ اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے پر مجبور ہو گیا. بہت دیر تک سوچتے سوچتے نجانے کب میری آنکھ لگ گئی، مگر مجھے نیند میں بھی بہت بے چینی ہوتی رہی اور میں نے رات کروٹ بدل بدل کر گزاری. ایک دو روز گزر جانے کے بعد اس کے عزیز و اقارب اور کچھ دوسرے لوگوں کی وساطت سے خود کشی کی وجہ سامنے آئی. مشتاق نامی اس شخص کی عمر لگ بھگ پچاس برس تھی. اس کی جواں سالہ بیٹی کو کسی لڑکے سے عشق ہو گیا اور اس نے اپنے باپ کی عزت کو پیروں تلے روندتے ہوئے کچھ دن پہلے گھر سے بھاگ کر کورٹ میرج کر لی. یہی صدمہ اور بدنامی مشتاق کی خودکشی کا سبب بنی. اس سے کچھ عرصہ پہلے اس کے اٹھارہ سالہ بیٹے نے محلے میں چھے بچوں کی ماں سے شادی کر لی. مشتاق اپنے بچوں کے نادانی میں کیے ہوئے فیصلوں کی آگ میں چند دن جلتا رہا اور پھر یہ حادثہ ہو گیا. سب سے غور طلب اور سبق آموز بات یہ ہے کہ مشتاق نے بھی جوانی میں ایسی ہی حرکت کی تھی. وہ اپنے بچوں کی ماں کو بیاہ کر نہیں بلکہ گھر سے بھگا کر لایا تھا. یہی فعل اس کے بچوں نے اس کے ساتھ کر دیا. مشتاق جس کی تاب نہ لاتے ہوئے اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی کا خاتمہ کر کے اس دنیا سے رخصت ہو گیا اور ہمارے لیے ایک سبق چھوڑ گیا کہ یہ انتقام قدرت ہے یہ مکافات عمل ہے.

Hafiz Azam
About the Author: Hafiz Azam Read More Articles by Hafiz Azam: 32 Articles with 21260 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.