محمد منیب بھٹی

محمد منیب بھٹی :

محمد منیب بھٹی :
(جونیئر کلرک )

کالج میں داخل ہوتے ہی آپ کو ایک رعنایت کا احساس اُس وقت ہونے لگے گا جب آپ کا پالا کالج مذکورہ کی رجسٹریشن برانچ کی فرنٹ ونڈو کے سامنے کرسی میز لگائے فائلوں کی چھان بین میں مصروف ، ایک چہرے سے پڑے گا۔ ڈاکٹر طاہر یعقوب ( پرنسپل ) کے دور میں بھرتی ہونے والے اس ہنستے مسکراتے چہرے کو یقیناًآپ سب پہچان ہی گئے ہوں گے۔ کالج میں داخلہ لینے والے طلباء سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہاں ’’ منیب بھٹی ‘‘ کون صاحب ہیں ؟ ۔۔۔ یقیناًاُن کی تشنگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے دھوپ، چھاؤں، آندھی طوفان ہو یا اتوار کا دن اُن کے تعلیمی مسائل کو ریسکیو کرنے کے لیے منیب بھٹی ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں۔

ایک قریبی عزیز کی سند میں تبدیلی نام کے مسئلہ کے سلسلہ میں اُن سے پہلا واسطہ اُس وقت پڑا جب ہم کامرس کالج بھکر میں بی کام کے طالبعلم ہوا کرتے تھے۔ موصوف سے پہلی ملاقات کالج گیٹ کے تقریباً قریب 30 زاویہ پر پڑی ایک کرسی پر ہوئی۔ میں نے اپنا مدعا بیان کیا تو بھٹی صاحب نے بنا کسی ہچکچاہٹ کے یہ کہا کہ جناب کا کام ہوجائے گا۔ انہوں نے فوری بورڈ کے کسی ذمہ دار کا نمبر ڈائل کیا اور تبدیلی نام کے مسئلہ بارے مکمل بریفنگ لی۔ بعدازاں وہ مسئلہ تو حل ہوہی گیا مگر منیب بھٹی کے ساتھ ہمارا یارانہ مزید بڑھتا گیا۔

جیسے جیسے ہم کالج میں قدم بڑھاتے گئے ویسے ویسے منیب بھٹی کو سمجھنے، پرکھنے اور اُن کے ساتھ تعلقات برابری کی سطح پر بڑھانے کا تجربہ ہوا۔ یہ کوئی دسمبر کے جاڑے کا موسم تھا ، سخت سردی تھی، ہر ذی روح سردی کے احساس سے کانپ رہا تھا۔ ہلکی ہلکی ٹھنڈی ہوا کے جھونکے ناک ، کان اور ہاتھوں کے ساتھ ساتھ جسم کے ہر حصے میں سرایت ہورہے تھے۔ سورج بادلوں کی اوٹ میں گم سم تھا، مگر ایک نوجوان جسے منیب بھٹی کا نام دیا جاتا ہے، اپنی ڈیوٹی پر موجود ، سردی کے احساس سے ماورا کالج کے طلبہ کے مسائل حل کرنے میں مگن تھے۔ صبح سے شام پانچ بجے تک مسلسل کام کرنے والے اس نوجوان کے چہرے پر کبھی اکتاہٹ ، چڑچڑا پن دکھائی نہیں دیا۔ کالج کے داخلہ جات ارسال کرنے، طلبہ کی رجسٹریشن ، فیس کی وصولی ، فائلوں کی چھان بین سے لے کر مضمون تبدیلی، رول نمبر سلپس، اسناد کا ریکارڈ تک انہیں کے ذمہ رہا ہے۔

واجد نواز ڈھول
About the Author: واجد نواز ڈھول Read More Articles by واجد نواز ڈھول : 62 Articles with 102262 views i like those who love humanity.. View More