محرم الحرام اسلامی سال کاپہلامہینہ ہے۔اس ماہ کومحرم اس
لئے کہتے ہیں کہ اس میں جنگ وقتال حرام ہے۔یہ مہینہ بڑابابرکت اورمقدس ہے۔
محرم تحریم بابِ تفعیل سے اسم مفعول ہے،اس کے ایک معنی تعظیم کرنے کے بھی
آتے ہیں اس اعتبارسے محرم کے معنی معظم (عظمت والا)ہوئے۔کسی بھی زمانے میں
عظمت وحرمت کااصل سبب تواﷲ تعالیٰ کی تجلیات وانوارکاظہورہوتاہے اس کے ساتھ
ساتھ بعض عظیم الشان اوراہم واقعات کاکسی زمانے میں انجام اوروقوع بھی اس
زمانہ کی عظمت وفضیلت کاسبب بن جاتا ہے۔ اور انوار و تجلیات کی زیادتی سے
اجروثواب میں بھی اضافہ ہوجاتاہے۔ محرم الحرام کی اتنی عظمت کیوں ہے؟اس
تعلق سے جلیل القدرصحابی حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ
رسول اکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاکہ سب روزوں سے افضل
رمضان کے بعداﷲ تعالیٰ کامہینہ محرم (یعنی عاشورہ کاروزہ)ہے۔(مسلم
شریف۱؍۳۶۸)ویسے توتمام مہینے اﷲ تعالیٰ ہی کے ہیں لیکن اس حدیث شریف میں
خاص طورپرمحرم کی اﷲ تعالیٰ کی طرف نسبت اس کے شرف اورفضیلت کے اظہارکے
طورپرہے۔ تاریخی اعتبارسے بھی اس مہینہ کوخاص اہمیت اورفضیلت حاصل ہے۔یکم
محرم الحرام کوسیدناحضرت عمرفاروق ؓکی تدفین عمل میں آئی۔ 10محرم کوواقعۂ
کربلا پیش آیاجس میں نواسۂ رسول صلی اﷲ علیہ وسلم سیدناحضرت امام حسین رضی
اﷲ تعالیٰ عنہ نے جام شہادت نوش کیا۔
عاشورہ یعنی دسویں محرم کادن بہت معظم ہے جس میں درج ذیل اہم واقعات
رونماہوئے۔
٭حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول ہوئی۔٭حضرت یونس علیہ السلام کے قوم کی
توبہ قبول ہوئی۔٭حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش ہوئی ۔٭اورآپ کواسی دن
آسمانوں کی طرف اٹھایاگیا۔٭حضرت ابراہیم علیہ السلام پیداہوئے۔٭نارنمرودسے
حضرت ابراہیم علیہ السلام کونجات ملی٭عرش ،کرسی ،آسمان ،زمین،سورج
،چاند،ستارے اورجنت پیداکئے گئے۔٭حضرت موسیٰ علیہ السلام اورآپ کی اُمت
کونجات ملی اورفرعون اپنی قوم سمیت غرق ہوا۔٭حضرت یوسف علیہ السلام گہرے
کوئیں سے نکالے گئے۔٭حضرت یونس علیہ السلام کومچھلی کے پیٹ سے نجات
ملی۔٭حضرت یعقوب علیہ السلام نے بیماری سے نجات پائی۔٭حضرت سلیمان علیہ
السلام کوبادشاہت عطاہوئی۔٭حضرت یعقوب علیہ السلام کی بینائی واپس
آئی۔٭حضرت موسیٰ علیہ السلام پیداہوئے۔٭آسمان سے پہلی بارش ہوئی۔٭قیامت اسی
دن آئے گی۔٭عاشورہ کے دن ہی اصحاب کہف نے کروٹیں بدلیں۔٭حضرت داؤد علیہ
السلام کوتاج بخشاگیا۔٭حضرت ایوب علیہ السلام کی تکلیف رفع کی گئی۔٭حضرت
نوح علیہ السلام کی کشتی کوہِ جودی پرٹھہری۔٭حضر ت ادریس علیہ السلام
کومقام بلندکی طرف اٹھایاگیا۔(بارہ مہینوں کی نفلی عبادات،ص۱۸)
عاشورہ کے فضائل احادیث کی روشنی میں: عاشورہ کے دن ہرنیک کام بڑا
اَجروثواب کاموجب ہے۔حضورنبی اکرم ،نورمجسم ،سیدعالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے
ارشادفرمایا''جوشخص دسویں محرم کاروزہ رکھے تواﷲ تعالیٰ اُسے دس ہزارفرشتوں
کی عبادت اوردس ہزارشہداء کاثواب عطافرماتاہے''۔سیدناانسؓ سے مروی ہے کہ
تاجدارمدینہ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:جوشخص محرم کے پہلے جمعہ کوروزہ
رکھے تواس کے گزشتہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں''حضرت حفصہ رضی اﷲ عنہا فرماتی
ہیں کہ چارچیزیں ہیں جنہیں حضورسرورکائنات صلی اﷲ علیہ وسلم نہیں چھوڑتے
تھے۔عاشورہ کاروزہ،ذی الحجہ کے روزے(ایک سے نوتک)،ہرمہینہ کے تین روزے
اوردورکعتیں فجرکی فرض نمازسے پہلے۔(نسائی شریف)
حضرت ابن عباس رضی اﷲ عنہماسے مروی ہے کہ میں نے حضورنبی کریم علیہ الصلوٰۃ
والسلام کوسوائے یوم عاشورہ کے روزہ کے کسی روزہ کاقصدکرتے نہیں
دیکھااورسوائے رمضان کے کسی پورے مہینے کے روزے رکھتے ہوئے نہیں
دیکھا۔(بخاری شریف)حضرت عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہافرماتی ہیں کہ رحمۃ
للعالمین صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:''جوشخص محرم کے پہلے دس دن
روزہ رکھے گاتووہ فردوس اعلیٰ کامالک ہوگا''۔
محرم الحرام کے نوافل: جس رات محرم کاچاندنظرآئے توجوشخص دورکعت نمازپڑھے
،ہررکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعدسورۂ اخلاص گیارہ مرتبہ پڑھے اورسلا م کے
بعدسبوح قدسوس ربناورب الملٰئکۃ پڑھے توبہت ثواب کامستحق ہوگا۔
سلطان الہند،عطائے رسول حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے
ہیں کہ جوکوئی محرم الحرام کی پہلی شب کوچھ رکعت نمازپڑھے ہررکعت میں ایک
سومرتبہ سورۂ فاتحہ اوردس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے ۔ایک روایت صحیحہ میں
آیاہے کہ دورکعت نفل پڑھے۔ہررکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعدایک مرتبہ سورۂ
یٰسین پڑھے تواﷲ تعالیٰ اُسے جنت میں دوہزارایسے محل عطافرمائے گاجس کے
ہرمحل میں یاقوت کے ایک ایک ہزاردروازے ہوں گے،ہردروازے میں ایک تخت
سبززبرجدکابچھاہوگا۔ہرتخت پرایک حوربیٹھی ہوگی اوراُس نمازکے پڑھنے سے چھ
ہزاربلائیں دورہوں گی اورچھ ہزارنیکیاں اس کے نامۂ اعمال میں لکھی جائیں
گی۔(بارہ ماہ کی نفلی عبادات،ص۱۹)
عاشورہ کے دن غسل کرنابیماری سے بچاؤ کاسبب ہے۔آقائے دوجہاں صلی اﷲ علیہ
وسلم نے ارشادفرمایا:''جوشخص عاشورہ کے دن غسل کرے گاتوسوائے موت کے کسی
لاعلاج مرض میں مبتلانہیں ہوگا''۔عاشورہ کے دن بیمارپُرسی کرنابھی بہت
اجروثواب کاکام ہے۔حضورنبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:''جوکوئی
عاشورہ کے دن بیمارکی تیمارداری کرتاہے گویاکہ اس نے تمام بنی آدم کی
تیمارداری کی''۔ساقیٔ کونین صلی اﷲ علیہ وسلم کافرمان ہے کہ جس نے دسویں
محرم کوپانی کاایک گھونٹ کسی کوپلایاگویااس نے تمام پیاسے انسانوں کوپانی
پلایا۔عاشورہ کے دن اپنے اہل وعیال کے لئے وسیع پیمانے پرخرچ کرنے سے
پوراسال رزق میں وسعت وبرکت رہتی ہے۔رسول اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے
فرمایا:''جوشخص عاشورہ کے دن اپنے اہل وعیال پرخرچ میں اضافہ کرے گاتواﷲ
تعالیٰ اس پرپوراسال وسعت فرمائے گا''۔حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ ہم نے
اس کاتجربہ کیاتووسعت ہی پائی۔لہٰذامسلمانوں کواس دن وسیع پیمانے پرخیرات
کرنی چاہئے ۔اس سے رزق میں اضافہ ہوگا اورخوشحالی کے دروازے کھلیں گے۔مولیٰ
تعالیٰ ہم تمام مسلمانوں کوماہ ِمحرم الحرام کی برکتوں سے مالامال فرمائے
اوراس ماہِ مقدس میں کثرت کے ساتھ نیک اعمال کرنے کی توفیق بخشے۔آمین بجاہ
النبی الکریم صلی اﷲ علیہ وسلم |