کلچر ڈے

آج 4 دسمبر بروز اتوار صوبہ سندھ میں کلچر ڈے جوش و جذبے سے منایا جائیگا۔ اس دن کی تاریخی حیثیت کیا ہے اور کیوں منایا جاتاہے اس سوال کا مختصر جائزہ قارئین کی خدمت میں پیش کرتی ہوں۔۔

یہ دن 6 دسمبر 2009 میں پہلی بار منایا گیا پھر ہر سال کلچر ڈے دسمبر کے پہلے اتوار کو منایا جاتاہے ہے اس دن پورے سندھ میں لوگ سندھی ٹوپیاں اور اجرک زیب تن کرتے نظر آتے ہیں اس دن کو منانے کی وجہ اس وقت کے صدر جن کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے اپنی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک و بیرون ملک سرکاری و نجی دوروں میں سندھی ٹوپی پہنا کرتے تھے۔ جس کو مشہور صحافی کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جو کہ سندھی زبان بولنے والے افراد کی دل آزاری کا سبب بنا مختلف فارم پر لوگوں نے اس کی مذمّت کی اور غم وغصہ کا اظہار کیا جس کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے سرکاری سطح پر سندھی ٹوپی اجرک ڈے منانے کا اعلان ہوا تمام سرکاری و غیر سرکاری اداروں نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا اور سرکاری و غیر سرکاری ادارے اور تنظیموں نے سندھی ٹوپی اجرک ڈے منایا۔اس کے ساتھ ساتھ میڈیا کی جانب سے بھی اس دن کے حوالے سے مختلف پروگراموں کو نشر کیا گیا۔اس کے بعد ہر سال دسمبر کی پہلی چھٹی اتوار کے دن کلچر ڈے کے نام سے منایا جاتاہے. ٹی وی چینلز سندھی ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے پروگرامز نشر کرتے ہیں. اس کے علاوہ میوزیکل ایونٹ کا انعقاد ہوتا ہے۔یہ دن صوبہ سندھ کے ہر چھوٹے بڑے شہر میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کو سیاسی و غیر سیاسی تنظیمیں مل کر مناتی ہیں اور جگہ جگہ مختلف پروگرامز منعقد کرتی ہیں. اس دن لوگ خوش لباس زیب تن کیے ہوتے ہیں جس پر سندھی ٹوپی اور اجرک پہنے ہوئے ہوتے ہیں لوگوں میں مٹھائی تقسیم کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ خوشیاں مناتے ہیں خواتین بھی اس دن خوبصورت اور نفس سندھی ڈریس پہنتی ہیں اس دن صوبہ بھر میں عید کا سمآء ہوتا ہے لوک موسیقی پر روایتی رقص بھی ہوتا ہے من چلے اپنی گاڑیوں میں اونچی آواز میں سندھی گانے بجاتے ہیں ہر طرف خوشی نظر آتی ہے۔سندھی بولنے والے افراد جہاں بھی ہوں اس دن کو ضرور مناتے ہیں۔جو کہ خوش آئند بات ہے ان سب کو مدنظر رکھتے ہوئے میری حکومت وقت سے گزارش ہے کہ کلچر ڈے کے حوالے سے پورے پاکستان میں بسنے والی ہر قوم کی ثقافت کو اجاگر کیا جائے ایک دن سندھی ٹوپی اجرک پورے ملک میں پہنی جائے اسی طرح بلوچ روایات کو پہچان دی جائے صوبہ پنجاب کی روایات کے حوالے سے آگاہ کیا جائے پختونخوا گلگت بلتستان میں بسنے والی روایت کو پروان چڑھایا جائے اور اردو بولنے والے افراد کے لیے بھی ایک دن رکھا جائے۔

سرکاری سطح پر سمینار و دیگر تقریبات منعقد کرکے ملک بھر میں ایک دوسرے کے لیے محبت کا پیغام پھیلایا جائے۔لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب کرنے کے لیے اقدام اٹھایا جانا چاہیے. سرکاری سطح پر تمام صوبوں کے کلچر کو فروغ دیا جائے. اس سے باہمی تعلقات بہتر ہوگے. جس سے ملک کی ترقی کے لئے بھی مثبت نتائج سامنےآئیں گے. اور ملک کا اچھا امیج دنیا کے سامنے پیش ہوگا.
اللہ پاک وطن عزیز میں بسنے والی ہر قوم کو آباد رکھے آمین

Komal Khan
About the Author: Komal Khan Read More Articles by Komal Khan: 8 Articles with 8150 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.