نوجوان نسل نشے سے تباہ و برباد

موجودہ دور میں جسیا کہ ہم سب ہی اس بات کو محسوس کر رہے ہیں کہ آج کی نوجوان نسل نشے کی عادی بنتی جا رہی ہیں. آخر کیوں؟ کیوں کوئی ان کو روکنے والا نہیں ہے؟ کیا یہ کوئی سوچی سمجھی سازش ہے؟

نشے کو اس طرح سے عام بنایا جا رہا ہے کہ پینے والی ہماری نوجوان نسل ختم ہو رہی ہے. ہم اس بات کو محسوس کرسکتے ہیں کہ آج کی نسل بہت ہی سُست اور کاہل ہوتی جارہی ہے. اُن کا نہ ہی کسی بھی کام میں دل لگتا ہے اور نا ہی پڑھائی میں۔ ہم آج کل ہر دوسرے اسکول،کالج اور یونیورسٹی میں الگ الگ قسم کے نشے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو استعمال کرتے ہوئے دیکھتے ہیں -

ان کے استعمال سے اُن کا جسم کمزور اور سُستی کا شکار ہوتا ہے اور پھر اُن کا کسی بھی کام میں دل نہیں لگتا. یہاں تک کہ اس نشے کی عادت کی وجہ سے وہ اپنا آپ بھی بھول جاتے ہیں اور اگر اُن کو نشہ نہ ملے تو اُس کو حاصل کرنے کے لیے وہ بہت سے جتن کرتے ہیں. آہستہ آہستہ اُن کا ان نشوں کے بغیر رہنا ناممکن سا ہوجاتا یے اور اُن کے پاس ایک ہی مقصد ہوتا ہے. وہ یہ کہ کسی بھی طرح اپنا نشہ حاصل کر لئے. اس کے لیے وہ چوری اور ڈکیٹی جیسے جرم میں ملوث ہوجاتے ہیں. اگر پیسے کے لیے ان سے کسی کا قتل بھی کروایا جائے تو وہ کر گزارتے ہیں. اس نشے کی عادت سے نوجوان نسلوں کی زندگی برباد ہورہی ہے.

موجودہ دور میں زیادہ تر تعداد لڑکوں کی ہے جو کہ اس نشے کا شکار ہورہے ہیں. اگر ایسی طرح ہماری نوجوان نسل اس نشے کو اپنائے گی تو لڑکوں کی تعداد مذید کم ہونے لگے گی اور اس سے ملکی سطح پر بہت نقصان ہوگا. ہر قوم میں مردوں کی تعداد سے اُس قوم کو مضبوطی ملتی ہے چونکہ یہ ہی نوجوان لڑکے ملک کا سرمایہ ہوتے ہیں. اگر اُن کو ایسی طرح تباہ و برباد ہونے دیا جائے گا تو ہمارا ملک کمزور ہوجائے گا اور یہ ایک بہت خطرناک علامت ہے.

ان نشے کے عادی کتنے ہی نوجوان لڑکے اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں اور کتنے ایسے ہیں جو ان کی وجہ سے ہونے والی مختلف بیماریوں میں گہر کہ اسپتالوں میں ہیں اور اپنی زندگی کے آخری دن گین کہ گزار رہے ہیں. ہمیں اپنی نوجوان نسل کو اس سے روکنا ہوگا.ان کو ہر طرح سے یہ شعور دینا ہوگا کہ یہ تمام نشے کس طرح ان کو موت کے منہ تک لے جارہے ہیں اور ان کو کیسی کیسی ازیت ناک بیماریوں کی طرف لے جا رہا ہے.
اس کے علاوہ حکومت کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ تمام نشے بنانے والی فیکٹری کو بند کروائے اور نشہ فروخت کرنے والوں پر بھی پابندی لگائے. اگر ان پر پابندی نہ عائد کی گی تو ہمارے ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہمارے بچے اور نوجوان تباہ و برباد ہوجائے گی کہ جس سے ملک کو بہت بٹرا اور بھاری نقصان ہوگا.

میری گزارش ہے اُن تمام لوگوں سے جو نشہ کرتے ہیں. ایک قدم آگے بڑھائے اور اس کو خود سے الگ کرئے. وارنہ بہت دیر ہوجائے گی ...
 

Kanwal Ziauddin
About the Author: Kanwal Ziauddin Read More Articles by Kanwal Ziauddin: 3 Articles with 1917 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.