وفاق المدارس العربیہ گلگت ڈویژن کے مدارس و جامعات کے
مہتممین، علماء کرام اور نظماء تعلیمات کا جامعہ نصرة الاسلام عید گاہ روڈ
گلگت میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مجلس عاملہ و شوریٰ کے ممبر اور
جامعہ نصرة الاسلام کے رئیس مولانا قاضی نثاراحمد کی صدارت میں ایک اہم
میٹنگ منعقد ہوئی۔اس میٹنگ میں گلگت ڈویژن کے تمام جامعات و مدارس کے
نمائندوں نے شرکت کی۔ مہتممین کرام اور نظماء تعلیمات کی میٹنگ سے خطاب
کرتے ہوئے قاضی نثاراحمد نے کہا کہ مدارس کے نظام تعلیم اور نظام تربیت کو
بہتر بنانا ، مستحکم کرنا، وفاق المدارس کے امتحانات کو شفاف بنانا،اور
پورے گلگت بلتستان سطح پر مدارس و جامعات کے طلبہ کو بہتر سے بہتر سہولیات
پہنچانا، مدارس کے مالیاتی نظام کو درست کرنا وفاق المدارس سے منسلک مدارس
و جامعات اور ذمہ دار علماء کرام کا کام ہے۔قاضی نثاراحمد نے وفاق المدارس
العربیہ سے منسلک علماء اور مہتممین پر زور دیا کہ اپنے اپنے مدارس و
جامعات کا نظم و نسق مضبوط سے مضبوط تر بنایا تمام تر توجہ طلبہ کی تعلیم و
تربیت کی بہتری کے لیے صرف کی جائے۔اندرونی نظم کو بہتر بنایا جائے۔ریکارڈ
اور حساب کتاب پر سختی سے گرفت ہونی چاہیے اور وفاق المدارس العربیہ
پاکستان کے تمام قواعد و ضوابط پر عمل پیرا ہونا تمام مدارس وجامعات کے
عملہ اور طلبہ پر لازم ہے جس پر کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کیا جائے
گا۔جامعہ نصرہ الاسلام کی نگرانی میں انگلش میڈیم سکول کا آغاز کیا جاچکا
ہے دیگر مدارس میں بھی اس کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔جامعہ اشرف العلوم
جاگیر بسین کے مہتمم مولانا سرورشاہ نے کہا کہ ہمیں اپنی مرکز کو مضبوط
بنانے کی اشد ضرورت ہے، وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مقرر کردہ دونوں
مسئولین پر ہمیں مکمل اعتماد ہے اور مجلس عاملہ کے ممبر قاضی نثار احمد پر
بھی مکمل اعتماد ہے۔ ہم وفاق المدارس کے دست و بازو ہیں۔جامعہ نصرة الاسلام
کی مرکزیت ہمیں قبول ہے۔ یہاں سے جو فیصلے ہونگے ہم عمل کرنے کے پابند
ہونگے اور ہمیں ایک دوسرے کو مضبوط کرنا ہوگا۔ ہم نے مدارس و جامعات کے
ذریعے آنے والی نسل کے لیے بہتری کی کوشش کرنی ہے۔مولانا سرورشاہ نے مزید
کہا کہ اس طرح کے پروگرامات تمام اضلاع کے مدارس میں ہونے چاہیے تاکہ رابطہ
کاری کا سلسلہ مزید بہتر بنے۔جامعہ دارالعلوم تعلیم القرآن جگلوٹ کے مہتمم
مولانا معاذ نے کہا علماء کرام کا رابطہ بہت ضروری ہے،مدارس کا نظام بہتر
ہوگا تو اچھے علماء معاشرے کے لیے تیار ہونگے اوربہترین مدرس پیدا ہونگے جو
علوم دینیہ کی ترویج کا سبب بنے گے۔ جامعہ عائشہ صدیقہ للبنات جگلوت کے
مہتمم مولانا سید محمدنے کہا کہ علماء کرام میں تقویٰ اور مدارس کے امور
میں احتیاط کرنے کی اشد ضرورت ہے۔جامعہ دارالعلوم غذر کے مہتمم مفتی
شیرزمان نے شرکاء محفل سے گفتگو کرتے ہوئے زور دیا کہ نظام تعلیم کی درستگی
بہت ضروری ہے۔جامعہ دارلعلوم پڑی بنگلہ کے مہتمم مفتی لطف الرحمان نے کہا
کہ بہت سارے مدارس و جامعات میں اسکول بھی چلائے جاتے ہیں اور اگر کسی
مدرسے میں اسکول کا نظام نہیں ہے تو فوری طور پر وہاں باقاعدہ رجسٹرڈ اسکول
کا نظم چلایا جائے۔مدرسہ دارالعلوم قرآن جوٹیال کے مہتمم مفتی رستم خان جلی
پوری نے کہا کہ مدارس و جامعات میں اصلاحی بیانات ہونے چاہیے اور نظام
الاوقات پر توجہ دی جانے چاہیے۔مدرسہ مظاہرالحق گاہکوچ کے ناظم تعلیمات
مولانا ثناء الحق نے کہا کہ وفاق المدارس العربیہ کے سالانہ امتحانات کا
سسٹم بہت مضبوط ہونا چاہیے ۔ جامعہ ترتیل القرآن کے مہتمم قاری امتیاز نے
کہا کہ ملک کے دیگر حصوں سے نام نہاد لوگ گلگت بلتستان میں آکر مدارس
ومساجد کے نام پردکان دکان گھوم کر چندہ کرتے ہیں ۔ معلومات کرنے پر پتہ
چلتا ہے کہ وہ ان مدارس کے بھی نمائندے نہیں جہاں کے جعلی کاغذات لیے پھرتے
ہیں۔ ان کی وجہ سے گلگت بلتستان کے مدارس اور علماء بدنام ہوجاتے ہیں جس کی
روک تھام بہت زیادہ ضروری ہے۔
جامعہ انوارالصحابہ گونرفارم کے مہتمم قاری قاسم نے وفاق المدارس کے
اقدامات کو سراہا۔ اس خصوصی اجلاس میں جامعہ دارلعلوم یاسین کے مہتمم مفتی
حسین شاہ، جامعہ حدیقة الاسلام چٹورکھنڈ کے مہتمم مفتی میر نادر شاہ،،جامعہ
حفصہ للبنات بسین کے قاری جمشید،جامعہ اشرف العلوم بیسن کے ناظم تعلیمات
مولانا مصعب،مدرسہ تعلیم القرآن چھموگڑہ کے مہتمم قاری عنایت اللہ، مدرسہ
خلفائے راشدین گلگت کے مہتمم مولانا عطاء اللہ ثاقب، جامعة البنات گلگت کے
ناظم تعلیمات مولانا محمدزکریا محسن،جامعہ انوارالصحابہ گونرفارم کے ناظم
تعلیمات مولانا عبدالروف، اقراء روضة الاطفال ٹرسٹ شعبہ حفظ القرآن گلگت
بلتستان کے ناظم اعلیٰ قاری حسین احمد،مدرسہ تعلیم القرآن جگلوٹ سئی کے
مہتمم عابداللہ ملک،مدرسہ انوارالقرآن پڑی کے مہتمم قاری مجاہد،وفاق المداس
العربیہ کے گلگت و بلتستان ڈویژن کے مسئول مولانا حبیب اللہ دیدار، جامعہ
نصرة الاسلام کے نگران دارالافتاء مفتی عبدالباری، مولانا اسلام اور ناظم
تعلیمات مولانا سلیم نے خصوصی شرکت کی۔میٹنگ میں ان اہم امور پر اتفاق رائے
ہوگیا کہ مدارس کا نظم و نسق بہتر بنایا جائے گا،سہ ماہی تمام اضلاع میں
وفاق المدارس سے متعلق تمام مدارس کے نمائندہ کی میٹنگ ہوگی۔ مدارس کے نظم
و ضبط میں بہتری لانے کی کوشش کی جائے گی۔ مدارس کے مالیاتی امور میں بہتری
کے لیے جامعہ نصرة الاسلام اور دارالعلوم غذر دیگر ملحقہ تمام مدارس و
جامعات سے تعاون کریں گی اور مالیاتی امور کو شفاف رکھنے کی ممکن کوشش کی
جائے گی۔وفاق المدارس کے سالانہ امتحانات میں تمام مدارس و جامعات کے
اساتذہ کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔بنات کے مدارس کا نظام کی بہتری اور
رتعلیمی و تربیتی امور پر سختی سے عمل پیرا ہونی کی تلقین کی گئی اور
کوتاہی برتنے والے اداروں کے خلاف قانونی ایکشن لیا جائے گا۔ ملک کے دیگر
حصوں سے گلگت بلتستان آکر چندہ کرنے والے نام نہاد سفیروں کا راستہ روکا
جائے گا اور انہیں اس طرح مدارس و جامعات کی بدنامی کا سبب بننے نہیں دیا
جائے گا۔وفاق المدارس سے منسلک تمام علماء کرام، مہتممین نے انتہائی دکھ کا
اظہار کیا کہ کچھ نام نہاد لوگ مدارس و جامعات کے نام پر بازاروں میں سرعام
چندہ مانگتے پھرتے ہیں جن کا حقیقی مدارس سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ تمام
علماء اور منتظمین نے عزم ظاہر کیا کہ ان کا راستہ روکا جائے گا جو مدارس
کے ساتھ اسلام کا نام بھی بدنام کررہے ہیں۔وفاق المدارس گلگت بلتستان ڈویژن
کے مسئول (ڈائریکٹر) مولانا حبیب اللہ نے تمام علماء اور مہتممین کا شکریہ
ادا کیا اور آئندہ بھی اس طرح تعاون کرنے پر زور دیا۔ |