ساہیوال واقعہ!! انا للہ وانا الیہ راجعون
صحرا کو بڑا ناز ہے ویرانی پہ اپنی
دیکھا جو نہیں اس نے میری تنہائی کا عالم
ساہیوال قادر آباد جی ٹی روڈ پر پولیس نے دو خواتین سمیت چار افراد کو قتل
کر دیا۔
ساہیوال واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور منصفانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔۔۔جن بچوں
کے چہروں پر ماں ،باپ اور بہن کے لہو کے چھینٹے پڑے وہ کس سے ڈریں گے ۔ ۔۔
دہشت گردوں سے یا محافظوں سے؟میری وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب
اپیل کرتا ھوں کہ ان معصوموں کوانصاف دو.
ان معصوم بچوں کی یتیمی کا ذمہ دار کون ھے؟ریاستی ادارے یا پنجاب حکومت
انکو دائرہ قانون میں لایا جاۓ... میرے ملک پاکستان میں تبدیلی کا نعرہ
بلند کرنے والے سن لیں کہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے خلیل کی والدہ
صدمے سے وفات پا گئی
نئے پاکستان میں بھی پولیس گردی جاری،
عینی شاہدین کے مطابق کار میں بچے بھی موجود تھے جن کو مبینہ سیکیورٹی
ادارے والے کاروائی کے بعد اپنے ساتھ لے گئے۔
ایک اطلاع کے مطابق بچوں کے مطابق ہم لاہور سے بورے والا جا رہے تھے اور وہ
ہمارے والدین تھے ایک بچہ زخمی ہے دو بہنیں اور ایک ان کا بھائی ہے پولیس
نے بچوں سے بات کرنے سے منع کر دیا، کسی کو ملنے نہی دیا جا رہا۔
سوال تو یہ ہے کیا ؟
کیا تیرہ سالہ اریبہ بھی دہشگرد تھی۔۔۔۔؟
ایسی کیا ضرورت پیش آ گئی کہ نہتے شہریوں بغیر جرم بتائے مار دیا گیا۔۔؟
جب انہوں نےگاڑی روک لی تھی تو پھرگولیاں مارنے کی کیا تُک بنتی تھی۔۔؟؟
کہا گیا اغوار کار بچوں کو اغوار کر کے لیجا رہے تھے؟ لیکن بچوں نے یہ کہا
یہ ہمارے والدین تھے، اپنے ہی بچوں کو اغوا کون سا درندہ کرتا ہے۔۔؟
آخر ملکی ادارہ کے افسران بار بار بیان کیوں تبدیل کر رہے ہیں۔۔؟
پہلے اغوارکار قراردےکر پھر یوٹرن لیتےہوئےانہیں دہشگردکیوں قرار دیاگیا۔۔؟
کیا اسے "اندھیر نگری کا راج" نہیں کہا جائے گا۔۔۔؟
کب تک معصوم لوگ وردی والوں کی دہشگردی کا نشانہ بنتے رہیں گے۔۔؟
آخر راؤ انوار جیسوں کو پھندے تک پہنچانے میں کون سی طاقت حائل ہے۔۔؟
آخر کیا لوگ اب گھروں سے نکلنا بند کر دیں۔۔۔؟
سانس لینے کا تکلف کرتے ہوئے بھی کئی بار سوچا کریں ۔۔۔۔؟
آخر کیا چاہتے ہیں یہ ادارے اور ان کے افسران۔۔۔۔؟
کوئی ہے جو ان لوگوں کا احتساب بھی کر سکے۔۔۔۔؟
اور کیا ایسا واقعہ پہلی دفعہ رونما ہوا ہے۔۔۔۔۔؟؟
آپ ایک دفعہ ہمیں بتا دیجیے کہ ایسا کب تک چلے گا۔۔؟؟
اگر راؤ انوار اپنے انجام تک پہنچا ہوتا؟ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا ملی
ھوتی ؟تو آج غنڈوں کو چار بے گناہ لاشے چھوڑ کے فرار ہونا نا پڑتا، اہل
محلہ کے بقول وہ بیس سال سے یہاں رہائشی ہیں اور ہم انہیں بخوبی جانتے ہیں
وہ ایسی کسی سرگرمی میں ملوث نہیں انہیں دن دیہاڑے سرراہ گولیوں سے بھون
دیا جاتا ھے ؟
لیکن دوستو۔۔۔۔!!
جہاں کسی شخص یا ادارے کو کوئی مقدس مقام دے دیا جائے وہاں ایسے واقعات
ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہوتی؟
دوسری جانب سیکورٹی اداروں کی جانب سے ہسپتال کو مکمل طور پر کارڈن آف کر
دیا گیا ہے. میڈیا کی ہسپتال میں انٹری مکمل بند کسی کو ہسپتال کی ایمرجنسی
میں جانے نہیں دیا جا رہا.
ماڈل ٹاٶن کے قاتلوں اور اس میں استعمال ہونے پولیس اہلکاروں کو سزا نہ
دینے کا نتیجہ ھے .حکومت نئی مگر افسوس طریقہ وہی پرانا ھے حکومت کے منہ پر
پرانا تمانچہ ھے.
جب تک بیوروکریسی سے اور پولیس سے ظلم کرنے والوں کو باہر نہیں کرتے تب تک
یہ ظلم جاری رہے گا۔ اچھی طرح معلوم ہے کہ پنجاب پولیس میں سیاسی مداریوں
نے اپنے غنڈٶں اور بدمعاشوں کو بھرتی کر رکھا ہے لیکن پھر بھی ان کو نکالنے
کا بندوبست نہیں آخر کب تک ایسے چلتا رہے گا ۔؟
اب اگر نئے پاکستان میں اس طرح ظلم و جبر ہونا کسی بے گناہ شہریوں کو قتل
کر کے دہشت گرد قرار دینا ہے تو پرانا پاکستان ہی ٹھیک تھا خان صاحب آپ
انصاف کریں ورنہ ھم بھی سڑکوں پر ہونگے
خدا راہ سیاست سے بالا تر ھوکر انسانیت کے رشتے سے سوچے کیا ان بچوں کے لیے
آج قیامت نہیں ھے ؟اطلاع یہ بھی ہیں کہ
اہلکاروں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیراعلی
پنجاب کہ ٹیلی فونک گفتگو میں کر لیا گیا ھے اور وزیراعلی پنجاب عثمان
بزدار صاحب نے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ کو مسترد کر کے تمام اہلکاروں کو
فوری گرفتاری کا آرڈر جاری کر دیا .
اللہ کرے کہ وہ گرفت میں آ جائیں..
|