پاکستان اور جاگیردارنہ نظام

کچھ روز قبل ایک دوست کے ساتھ ہونے والے واقعہ کے بعد نمبردار کے ہمراہ پنچایت میں شامل ہونے کا شرف حاصل ہوا۔یقین مانیں میں جاگیردارانہ نظام کے انتہا کی حد تک خلاف ہوں اور اس دن تو یقین جانئے میرے ضبط کا امتحان تھا، میرے ذہن میں ہمیشہ سے یہ بات رہی ہے کہ ایک گاؤں کا نمبردار دوسرے گاؤں کے نمبر دار سے رابطے میں ہوتا ہے اور سائل کے مسائل کے بارے میں پہلے سے فیصلے کا تعین کرچکے ہوتے ہیں اس حوالے سے میری اس سوچ کا عملی ثبوت اس پنچایت میں ملا کہ سفر کے دوران ہماری حمایت میں جانے والے نمبردار کی باتیں سنی کہ جو اس بات کی یقین دہانی کروا چکا تھا کہ آپ سب باتیں سچ کہہ رہے ہیں انشائاللہ ویسا ہی ہوگا جیسا آپ کہیں گے۔

دوست ک مطالبہ یہ تھا کہ اس کے مسئلے کا حل بذریعہ کاغذی کارروائی ہو تاکہ سند رہے۔حمایتی نمبردار نے کہا بالکل ٹھیک ہے کہ ہم اسٹام پیپر لیں گے تاکہ کل کو کسی بھی بات سے دوسری پارٹی منہ نہ پھیر لے۔خیر متعلقہ گاؤں میں پہنچنے کے بعد پنچایت کا آغاز ہوگیا اور ہماری طرف سے جانے والے نمبردار نے بات شروع کردی گوکہ بات پہلے سے دونوں نمبرداروں کے درمیان طے پاچکی تھی جس کا کم سے کم مجھے تو اندازہ تھا لیکن ہمارے حمایتی نمبردار نے ہماری نمائیندگی کرتے ہوئے بات شروع کردی لیکن یہ بات نہ کی کہ ہمیں اسٹام. پیپر پر یہ باتیں لکھنی ہیں تاکہ کل کو کسی قسم کی اونچ نیچ نہ ہو۔

میرے دوست نے اسٹام پیپر والی بات کردی کہ شاید ہمارے حمایتی نمبردار بھول گئے ہیں جب یہ بات دوسرے نمبردار نے سنی تو ایسے آگ بگولہ ہوا جیسے اس کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا گیا ہو اور بولا160 '' جے تسی اسٹام ای لینا اے تے میرے کول کی لین آئے ہوں '' ایک دم خاموشی چھاگئی اور ہمارا حمایتی نمبردار فٹ سے بولا '' جناب جیوین تسی آکھو آوویں کر لینے آں ''.

یہ ہمارا وہی حمایتی نمبردار تھا جوکہ راستے میں اسٹام پیپر لینے کے بلند و بالا دعوے کررہا تھا خیر اسٹام پیپر کا تو قصہ ہی ختم ہوا لیکن نمبردار کی ضمانت بھی نہایت ناقص نکلی جس مسئلہ کے لئے پنچایت ہوئی مسئلہ دوسری صورت برقرار ہے اور حمایتی نمبردار یہ بات جتاتا پھر رہا ہے کہ '' ویکھو میں تہاڑا مسئلہ حل کرا دیتا آے '' اور اگر وہ مسئلہ میری نظر سے دیکھا جاتا تو مسئلہ کچھ بھی نہیں تھا البتہ نمبر داروں کی شمولیت سے عام سی بات مسئلہ بن گئی،’’ ارے کب تلک میرے ملک پر جاگیردارانہ نظام راج کرے گا‘‘۔

ShahRoz Raza Rai
About the Author: ShahRoz Raza Rai Read More Articles by ShahRoz Raza Rai: 3 Articles with 3262 views RAdio Jockey, Voice Over Artist, Journalist, Poet, Artist, Singer, Advertiser , Sketcher, Am I...? :) Just A Spirit Flowing In The Universe......!
In
.. View More