مجھے آج سمجھ نہیں آرہی کہ میں کیا کہوں کیا الفاظ اس قوم
کی نظر کروں ، مجھے اس قدر افسوس ہورہا ہے کہ ہمارے مسلمانوں پہ دہشتگردی
کا سٹیمپ لگا دیا گیا ہے ، نیوزیلینڈ میں ہونے والے حادثے نے مجھے صدمے میں
مبتلا کر دیا ہے،سارا انٹرنیشنل میڈیا یہی کہ رہا ہے کہ یہ مسلمان نہیں اس
لیے یہ دہشتگرد نہیں ہے بس ایک شوٹر ہے ، اسے دماغی مریض قرار دے کر اس
انسانیت سوز سانحے کا رُخ کسی دوسری طرف موڑا جا رہا ہے ۔ اس کائنات میں
جتنے لوگ ہیں اِن سب کو پیدا کرنے والی زات رب کائنات ہے یہ لوگوں کے اپنے
بنائے گئے مذاہب ہیں جس میں لوگوں نے خود کو ڈھایا ہے.تمام ممالک میں کچھ
لوگ ایسے ہیں جو مسلمان نہیں اور بہت فخر سے یہ بات کہتے ہیں کہ وہ مسلمان
نہیں جیسا کہ میڈیا پر ابھی کہا جارہا کہ یہ حملہ کرنے والا مسلمان نہیں ہے
اس لیے یہ دہشتگرد نہیں۔ یعنی جو سفید پوش بندوق اٹھائے اور بے گناہ درجن
سے زیادہ مسلمانوں کو اُن کی عبادت گاہ کے اندر گھُس کو اندھا دھند فائرنگ
کر کے معصوم اور نہتے لوگوں کو شہید کر دے ، وہ بے گناہ اور دہشتگرد نہیں
یعنی انسانیت تو دم توڑ چکی ہے۔ یہ تو مجھے معلوم تھا لیکن افسوس صد افسوس
ضمیر بھی سب کے مردہ ہو چکے ہیں یہ آج نیوزیلینڈ کے میڈیا سے پتا لگا۔ہاں
میں اس بات سے متفق ہوں کہ مسلمانوں نے بھی دہشتگردی کی ہے لیکن ایسے لوگوں
کا نہ تو دین سے کو ئی واسطہ ہے اور نہ وہ حقیقی معنوں میں مسلمان بلکہ وہ
درندے کہلانے کے قابل ہیں، یہاں پر میں حدیث کی رُو سے واضع کرنا چاہتی ہوں
کہ اسلام کس قدر پُر امن اور سلامتی کا درس دیتا ہے ’’ جس نے ایک انسان کی
جان بچائی گویا اُس نے پوری انسانیت کو بچا لیا اور جس نے ایک انسان کی
بلاو جہ جان لی گویا اُس نے پوری انسانیت کا قتل کیا‘‘ دین اسلام تو میدان
جنگ میں بھی امن کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑنے کا سبق دیتا ہے ۔ ہر وہ شخص جس
نے کسی دوسرے شخص کی جان لی ہے بے دردی سے وہ شخص مسلمان کہلانے کے قابل ہی
نہیں۔ جان لینے کا حق خدا نے کسی کو نہیں دیا ایسے لوگوں کی پکڑ بہت بری ہے
میرے خدا کی عدالت میں..جتنے لوگ شہید ہوئے ہیں ایک شخص کی وجہ سے اس کی
پکڑ بہت بری ہے اﷲ کے ہاتھوں. آج کے معاشرے میں جو تباہیاں ہورہی ہیں، جو
بم دھماکے، جو خون خرابہ اور قتل و غارت اور جنگ کے معاملات شروع ہوئے ہیں
اﷲ اس پاکستان کو ہی نہیں اس دنیا کو اپنے حفظ و ایمان میں رکھے.ہمارے ملک
کے ہی نہیں بلکہ دوسرے ملکوں میں بھی شرافت کی، غیرت کی، انسانیت کی اور
حیا کی کمی ہے.اب تک جتنے بھی بم دھماکے اور دہشت گردی ہوء ہے.. جو کچھ
فلسطین کرتے ہیں ظلم شام اور اسرائیل پہ، کء جانیں جاتی ہیں کء لوگ زخمی
ہوتے ہیں، معصوم بچے موت کی نیند بے دردی سے سلا دئے جاتے ہیں کئی زندگیاں
تباہ ہوجاتی ہیں. نہ جانے یہ ظلم کر کے ان کے کلیجوں کو سکون کیسے آجاتا ہے
ان کو کوئی خوف کیوں نہیں ہے کہ انہوں نے جانا اسی رب کے پاس ہے جس کی
لاٹھی بے آواز ہے.یہ سب انسان تک کہلانے کے قابل نہیں. نیوزیلینڈ میں ہونے
والے واقعہ نے اور اس پہ دئیے گئے انٹرنیشنل میڈیا کے بیانات نے ہر بندے کو
چونکا دیا ہے.اس موقع پر ہمارا وزیراعظم کدھر ہے؟ اس کا کوئی بیان میڈیا پہ
کیوں نہیں آیا؟ کوء آواز اُٹھانے سے کیوں قاصر ہے؟ مسجد میں گھس کر مارنے
والے کی کوئی بخشش تو نہیں ہوگی لیکن انشاء اﷲ میرا اﷲ انصاف کرے گا ایسے
لوگوں کے ساتھ..اور میری دعا ہے کہ خدا سب کو ہدایت دے اور سب کو اپنے حفظ
و ایمان میں رکھے. آمین |