میرا آج کا موضوع کامیاب اور ناکام لوگوں کے لئے ہے ۔جیسا
کہ ہم ایسے معاشرے سے تعلق رکھتے ہیں جس معاشرے میں اگر کوئی بہت محنت کرنے
والا انسان رہتا ہے وہ بہت محنت کر کے اپنا ایک مقام بنا تا ہے تو اس شخص
کو سراہنے کی بجائے اس شخص کو حسد کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔قصبوں میں اور
دیہاتوں میں یہ بات تو بہت عام ہیں ۔کہ جب کوئی غیر تعلیم یافتہ خاندان سے
کوئی کوئی بھی آگے بڑھتا ہے۔ تو اردگرد میں رہنے والے لوگ اس چیز کو بہت
ناپسند کرتے ہیں خاص طور پر وہی لوگ اس چیز کو ناپسند اس لیے بھی کرتے ہیں
کیونکہ ہمارے دیہاتوں میں یہ بات بہت عام ہے کہ کوئی بھی شخص جو ہے۔ ایک سے
دوسرے سے زیادہ آگے نہ بڑھے بلکہ ہمیشہ وہ اس سے مقام میں نیچے رہے ۔ہمارے
معاشرے میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی بجائے ایک دوسرے کو نیچے گرانے میں
زیادہ خوشی محسوس کرتے ۔جب کہ حسد کرنا ایک ایسی چیز ہے جو انسان کو تباہ
کر دیتی ہے ۔اور حدیث میں بھی بیان ہے جس میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے ارشاد فرمایا لوگ ہمیشہ خیر و بھلائی کے ساتھ رہیں گے جب تک وہ آپس
میں حسد نہ کریں گے ۔
اس حدیث سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ اگر ہم ایک دوسرے کی مدد کریں اور ایک
دوسرے کا ساتھ دیں تو ہمارا معاشرہ بہت ترقی کرے ۔
ہمارا معاشرہ ناکام لوگوں کے لیے بھی اتنا ہی مشکل ہے جتنا کے کامیاب لوگوں
کے لئے ہم لوگ پتا نہیں ایک دوسرے کو کیوں جی نے ہی نہیں دیتے اگر کوئی
کامیاب ہے تو اس کی کامیابی میں خوش نہیں ہوتے اور اگر کوئی ناکام ہیں کسی
چیز میں تو اس کی ناکامی میں بھی اس کے خلاف ہوتے ہیں۔ ہمارے اردگرد کے لوگ
ہی ہیں جو ہم ناکام لوگوں کو جو ہے کمزور کردیتے ہیں انہیں صرف ناکامی کا
طعنہ دے کر کے کہ تم ناک میں ہوں یا تم کچھ نہیں کر سکتے ان سب باتوں سے اس
شخص پر جو اثر پڑتا ہے تو یہی وجہ ہے کہ وہ آگے نہیں بھر پاتا جب ہم کسی کا
ساتھ نہیں دے سکتے تو ہم کسی کے لیے کوئی بھی بات کرنے کے حق دار بھی نہیں
ہوتے ۔ناکامی سے دوچار لوگ اپنے آپ کو کبھی بھی کمزور نہ سمجھو کیونکہ اس
دنیا میں ہر انسان کا اللہ نے رزق لکھ دیا ہوا ہے ۔ہم کسی کا بھی رزق کسی
سے چھین نہیں سکتے ۔بس ہمیں تھوڑا کوشش کرنے کی ضرورت ہے ۔اور جہاں تک مجھے
لگتا ہے ہر جو شخص ناکام ہے وہ اس وجہ سے ناکام نہیں ہے کہ وہ کام نہیں
کرتا اصل وجہ یہ ہے کہ اس کے پاس کام ہی نہیں ہے۔تو جب کام ہی نہیں ہے تو
وہ بھلا کیا کرے گا ظاہر سی بات ہے فارغ ہی رہے گا ۔ کیا ہو رہا ہے آج کے
دور میں ہم ایک دوسرے کی مدد ہی نہیں کرتے اگر ہم ایک دوسرے کا ساتھ دیں
ایک دوسرے کی مدد کریں تو کوئی بھی شخص ناکامی کا شکار نہ ہو بلکہ اس سے
ہمارا معاشرہ بھی ترقی کرے ۔اس تحریر کا مقصد ہے کہ آپ ایک دوسرے کی مدد
کریں اور ایک دوسرے کا ساتھ دیں تا کہ ہمارہ معاشرہ کامیابی کی جانب گامزن
رہے ۔اور اس کے علاوہ حسد سے بچے اور دوسروں کی خوشی میں خوش رہیں۔ |