ایک باپ کی اپنے بچے کی نصیحت

میرے بچو جب تم مجھ کو بڑھاپے کے حال میں دیکھو
اکھڑی اکھڑی چال میں دیکھو ، مشکل ماہ و سال میں دیکھو
دیکھو صبر کا دامن تھامے رکھنا،کڑوا ہے یہ گھونٹ پر چکھنا
اف نہ کہنا غصے کا اظہار نہ کرنا
میرے دل پر وار نہ کرنا، لہجے کو بیزار نہ کرنا
بھول نہ جانا ان ہاتھوں سے تم نے کھانا کھانا سیکھا تھا
میرے یہ کمزور قدم اگر جلدی جلدی اٹھ نہ پائیں
میرا ہاتھ پکڑ لینا تم تیز اپنی رفتار نہ کرنا
میری انگلی تھام کر تم نے پاؤں پاؤں چلنا سیکھا
جب میں باتیں کرتے کرتے رک جاؤں ، خود کو دہراؤں
ٹوٹا ربط پکڑ نہ پاؤں ، یاد ماضی میں کھو جاؤں
آسانی سے سمجھا نہ پاؤں ، مجھ کو نرمی سے سمجھانا
مجھ سے مت بے کار الجھنا
مجھ کو سمجھنا اکتا کر، گھبراکر، مجھ کو ڈانٹ نہ دینا
دل کے کانچ کو پتھر مار کہ کرچی کرچی بانٹ نہ دینا
بھول نہ جانا جب تم ننھے منے سے بچے تھے
ایک کہانی سو سو بار سنا کرتے تھے
اور میں کتنی چاہت سے ہر بار سنایا کرتا تھا
احسان الحق
وفاق اردو یونیوسٹٰی ۔کراچی
 

Ahsan ul haq
About the Author: Ahsan ul haq Read More Articles by Ahsan ul haq: 10 Articles with 8558 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.