رمضان المبارک سراسر انعامات کا مہینہ

 اﷲ رب العزت کی صفت ِرحمت ، صفت ِغضب پر غالب ہے، اسی لئے جہاں وعید آئی، وہیں اس سے گئی گنا زیادہ رحمت اور فضل کا بھی ذکرلازم آیاکہ کہیں بندہ مایوس نہ ہوجائے۔بے شک اﷲ پاک نے جن وانس کو صرف اپنی عبادت کے لئے تخلیق فرمایامگر انسان کی چونکہ فطرت میں شامل ہے کہ وہ فائدہ کو دیکھ اورسن کر عمل پر راغب ہوتا ہے۔ انسان کی اسی فطرت کو سامنے رکھتے ہوئے اﷲ رب العالمین نے جہاں ہر برے عمل کو بے کار اور سزا کا ذریعہ بتایا وہیں ہر نیک اور صالح عمل کی بدولت اپنی رضا یعنی جنت کا وعدہ ،دنیا و آخرت کی کامیابی اور بے شمار انعامات کا تذکرہ فرمایا۔ روزہ توحق تعالیٰ شانہُ کی محبوب ترین عبادتوں میں سے ہے۔ اسی وجہ سے ارشاد ہے کہ ہرنیک عمل کابدلہ ملائکہ دیتے ہیں مگرروزہ کا بدلہ میں خود عطاء کرتا ہوں اس لئے کہ وہ خالص میرے لئے ہے۔

رمضان المبارک سراسر انعامات کامہینہ ہے۔ اس ماہِ مبارک کا اول حصہ رحمت ہے یعنی حق تعالیٰ شانہُ کا انعام متوجہ ہوتا ہے اور یہ رحمت عامہ سب مسلمانوں کے لئے ہوتی ہے۔ اس کے درمیانی حصہ سے مغفرت شروع ہوجاتی ہے اور آخری حصہ بالکل آگ سے خلاصی ہے۔ ایک حدیث کا مفہوم اس طرح ہے کہ اگرلوگوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری اُمت تمنا کرے کہ سارا سال رمضان ہی ہوجائے۔ اس ماہِ کریم میں نوافل کا اجر بڑھا کر فرائض کے برابر اور فرائض کا اجر ستر گنا زیادہ کردیا جاتا ہے۔ یعنی ایک نفل کا ثواب دوسرے مہینوں کے ستر فرائض کے برابراور ایک فرض کا ثواب دوسرے مہینوں کے ستر فرائض کے برابر کردیا جاتا ہے۔ اس مہینہ میں ہر روز جہنم سے نجات دی جاتی ہے اور صرف ایک عید کے دن پورے رمضان کے برابر انسان کو جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کیا جاتاہے اور اس ماہِ مقدس میں دعائیں قبول کی جاتی ہیں۔

حضرت ابی سعید خدری ؓسے روایت کی گئی ایک حدیث مبارکہ کامفہوم کچھ یوں کہ۔"نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے رمضان المبارک کی ہر شب وروزاﷲ کے یہاں سے (جہنم کے ) قیدی چھوڑے جاتے ہیں اور ہر مسلمان کے لئے شب وروز میں ایک دعا ضرور قبول ہوتی ہے"۔اس ماہِ بابرکت میں تلاوت قرآن پاک، ذکرواذکار کا اجروثواب عام دنوں کی نسبت کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔ اسی طرح مالی عبادات صدقہ، خیرات کے ذریعہ غرباء ومساکین کی خبرگیری اور داد رسی کے اجرمیں بھی بے پناہ اضافہ کر دیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس فضلیت اور اجرو ثواب کی کثرت کودیکھتے ہوئے اکثر صاحب ِ مال اپنی زکواۃ بھی ماہ ِ رمضان میں ادا کرتے ہیں تاکہ اس فرض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ اجروثواب حاصل کرسکیں۔

انسان کی فطرت ہے کہ انسان کسی ڈر یا خوف کے بدلہ میں یا پھر فائدہ اور نفع کو دیکھ کراعمال سرانجام دیتا ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے انسان کواپنے احکامات کی بجاآوری کے لئے ڈرایا بھی اور بشارتیں بھی سنائیں۔ اﷲ رب العزت کی صفت ِرحمت ، صفت ِغضب پر غالب ہے، اسی لئے جہاں وعید آئی وہیں اس سے گئی گنا زیادہ اپنی رحمت اور فضل کا بھی ذکرفرمایاکہ کہیں میرا بندہ مایوس نہ ہوجائے۔ جب انسان کے سامنے کسی عمل کے فضائل بیان کئے جائیں گے توعلم میں اضافے کے ساتھ فطری طورپرانسان کے اندرعمل صالح کی رغبت اورشوق پیدا ہوگا۔

اچھی کتاب بہترین دوست ہے اورپھرخاص کرایسی کتاب جس میں اﷲ پاک کے پیارے نبی حضرت محمدﷺکی پیاری احادیث مبارکہ کا حوالہ دیا گیا ہو اس سے اچھی کتاب اور اس سے اچھا دوست اور کون ہو سکتا ہے ۔اﷲ کے نیک بندہ حضرت مولا نا زکریا رحمتہ اﷲ علیہ نے عام انسانوں کی سہولت اور آسانی کی خاطرچند احادیث مبارکہ کو یکجا فرما کر بہت ہی خوبصورت کتاب فضائل اعمال مرتب فرمائی۔ اسی کتاب میں ماہ ِرمضان المبارک کی فضیلت کی نسبت سے احادیث مبارکہ کا مجموعہ مرتب فرمایا اور اس باب کا نام ـ"فضائل ِ رمضانـ" رکھا۔ یہ ایک بہت ہی قیمتی اور آسان عبارت میں لکھی گئی کتاب ہے۔ یہ کتاب حقیت میں ہرفرد اور ہر گھر کی ضرورت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنے دن رات کے چوبیس گھنٹوں میں سے تھوڑا سا وقت نکال کر اس کتاب کا مطالعہء کریں اورکوشش کریں کہ گھر کے تمام افراد اس عمل میں شریک ہوں۔کیونکہ جہاں قرآن، احادیث ،ذکر اذکار اوردین سیکھنے کی محفل منعقد کی جاتی ہے ، اُس جگہ کو فرشتے گھیر لیتے ہیں، رحمت اورسکینہ نازل ہوتی۔ اس محفل میں بیٹھنے والوں کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اورتعلیم وترغیب کی برکت سے اعمال صالح کی رغبت اوران پر عمل کی توفیق عطاء ہوتی ہے۔

آخرمیں صرف اتنا عرض کرنا ہے کہ چنددنوں کے مہمان، ماہِ رمضان میں اعمال صالح ،توبہ استغفار ،صدقہ و خیرات اورصلح رحمی سے رب کریم کو راضی کرلیں۔ جن لوگوں کو اﷲ تعالیٰ نے فراغت عطافرمائی ہے وہ اس ماہ ِمقدس میں اعتکاف کے ذریعہء سے بھی اﷲ رب العزت کی رضا تلاش کریں۔اﷲ رب العزت مجھے اور تمام قارئین ِ کرام کواس ماہ مقدس میں زیادہ سے زیادہ اعمال ِصالح کے ذریعہء اس ماہ مقدس کی رحمتوں ا ور برکتوں کو اپنے دامن میں سمیٹنے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین ثم آمین
 

MUHAMMAD AKRAM AWAN
About the Author: MUHAMMAD AKRAM AWAN Read More Articles by MUHAMMAD AKRAM AWAN: 99 Articles with 85285 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.