ہر انسان کے بدن میں تین بوتل اضافی خون کا ذخیرہ ہوتا ہے،
ہر تندرست فرد، ہر تیسرے مہینے خون کی ایک بوتل عطیہ میں دے سکتا ہے۔ جس سے
اس کی صحت پر مزید بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس کا کولیسٹرول بھی قابو
میں رہتا ہے۔ تین ماہ کے اندر ہی نیا خون ذخیرے میں آ جاتا ہے، اس سلسلے
میں ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ نیا خون بننے کے ساتھ ساتھ بدن میں قوت مدافعت
کے عمل کو بھی تحریک ملتی ہے۔ مشاہدہ ہے کہ جو صحت مند افراد ہر تیسرے ماہ
خون کا عطیہ دیتے ہیں وہ نہ تو موٹاپے میں مبتلا ہوتے ہیں اور نہ انہیں جلد
کوئی اور بیماری لاحق ہوتی ہے۔
کسی بھی ضرورت مند مریض کو خون عطیہ کرنا صدقہ جاریہ میں شمار ہوتا ہے۔
جبکہ کسی دوسرے مسلمان کی مدد سے الله تعالیٰ آپ کو ہر قسم کی آفات اور
محرومیوں سے بچاتا ہے۔ قرآن پاک کی سورت المائدہ کی آیت 32 میں اللہ تعالیٰ
نے ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے کے مترادف قرار
دیاہے۔خون عطیہ کرنے سے کسی ضرورت مند کی مدد اور ڈونرز کو روحانی سکون
ملتا ہے۔
|