کراچی کی شاہراہ پر لگے کچرے کے ڈھیر سے شہریوں کو گزرنا
مشکل ہوگیا ہے۔ آجکل اگر کراچی میں کچرے کے انبار پر نظر دوڑائی جائے تو
لگتا ہے 50 فیصد بھی کچرہ ٹھکانے نہیں لگایا جارہا ہے ۔
صوبہ سندھ کے مرکز اور منی پاکستان کہلانے والے شہر کراچی کی سڑکوں پر کچرے
اور گندگی کے ڈھیر سندھ حکومت کی 5سالہ کارکردگی کی کہانی سنارہے ہیں
۔کراچی میں ان دنوں شپری انتظامیہ کی جانب سے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے نہ لگانے
کے باعث شہر میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔
ان دنوں شہر کی گلیوں سمیت بڑی شاہراہوں پر بھی کچرہ ہی کچرہ دکھائی دے رہا
ہے جس سے پیدل چلنےوالے افراد سمیت گاڑیوں اور موٹرسائیکل سواروں کو بھی
سخت مسائل کا سامنا کرنا پڑرہاہے، بعض مقامات پر کچرے کے لگے ڈھیر سے سڑکیں
تک بند ہوگئیں ہیں۔
کراچی میں،ایم اے جناح روڈ ،صدر ،گلشن اقبال ٹاؤن،ناظم آباد،لیاقت آباد،
کلفٹن، شاہ فیصل کالونی اور دیگر علاقے شدید متاثر ہیں جہاں کچرہ بڑھتے
بڑھتے سڑکوں پر پھیلا دکھائی دے رہاہے۔
کراچی شہر کی سڑکوں پر دن بدن بڑھتے کوڑا کرکٹ اور کچرے کا ڈھیر اور ا س سے
اٹھتی بدبو اور تعفن شہری انتظامیہ کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان بنی
ہوئی ہے۔
|