کھیل صحت مند زندگی کے حصول کیلئے نہایت ضروری ہے ۔ ’کھیل
‘ یعنی کوئی بھی ایسا کام جو ہماری ذہنی اور جسمانی نشونما میں اہم کردار
ادا کرے ۔ کھیل صرف تفریح کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ جسم کو چاق و چوبند اور
صحت مند بنانے کا بھی ذریعہ ہے ۔ کھیلنے سے دماغ تر وتازہ ہوتا ہے اور ایسی
قائدانہ صلاحیتوں کو اُبھارتا ہے جو کوئی اور چیز نہیں اُبھار سکتی ۔ جیسے
کہ کہا جاتا ہے "A sound body has a sound mind." اگر کھیل نہ ہو تو ہمارا
جسم بالکل لاغر و کمزور ہو جاتا ہے ۔ بہت سی بیماریاں اس کو گھیر لیتی ہیں
اور وہ جلد بڑھاپے کی طرف بڑھنا شروع کر دیتاہے ۔ اور اس کی خود اعتمادی
لڑکھڑانے لگتی ہے ۔ کھیل خواہ کسی بھی قسم کے ہوںIndoor یا Outdoor ، ہر
طرح سے انسانی نشونما پر اثر ڈالتے ہیں ۔ جیسا کہ Indoor کھیل ، جس میں چیس
، لوڈو ، کیرم ، سکواش ، سنوکر، ٹیبل ٹینس ، سکربل اور ڈارٹ وغیرہ شامل ہیں
۔ اس سے دماغی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے اور ذہنی قابلیت بھی اُبھرتی ہے
۔ Outdoor کھیل ، جس میں کرکٹ، فٹ بال ، باسکٹ بال ، والی بال ، مختلف قسم
کی دوڑیں ، ٹینس اور بیڈمنٹن وغیرہ سرِ فہرست ہیں ، جو ہمارے جسم کو چُست ،
لچکدار اور پھرتیلا بناتے ہیں ۔ جو بچہ فزیکل فیٹنس کے اصول سے واقف ہو وہ
خود کو ہر کھیل کے مطابق ڈھال سکتا ہے ۔ اور اس سے اس کی انفرادی اور
اجتمائی طور پر کام کرنے کی صلاحیت بھی ظاہر ہو تی ہے ۔ کھیل کی اہمیت کو
مدِ نظر رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں نے بھی اس میدان میں قدم رکھ دیا ہے ۔
اسی لیے اب اسکول میں جب بچہ پہلا قدم رکھتا ہے تو اسے تعلیم کے ساتھ ہی
کھیل کی طرف بھی متوجہ کرایا جاتا ہے ۔ جسے اسکول لیول پر غیر نصابی سر
گرمیاں(Co-Curricular Activities) کے نام سے متعارف کروایا گیا ہے ۔ تاکہ
بچہ شروع سے ہی چُست اور توانا ہواور تعلیم پر بھی خوشی سے توجہ دے ۔ جبکہ
کالج اور یونیورسٹی لیول پر اسے باقائدہ ایک مضمون فزیکل ایجوکیشن
(Physical Education)کے نام سے متعارف کروایا گیا ہے ۔ جس میں کھیل میں
دلچسپی لینے والے طلباء داخلہ لے کر اس شعبے میں اپنا مقام بنا سکتے ہیں ۔
اور یہ ہر طرح کے بچوں کا ویلکم کرتا ہے ۔ یعنی اسپیشل بچوں کو بھی آگے
بڑھنے کا بھر پور موقع دیتا ہے ۔ اور ان کھیلوں سے متعلق تعلیمی ادارں میں
مختلف قسم کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں ۔ جن میں کئی قسم کے کھیلوں کے
مقابلے کروائے جاتے ہیں اور پھراس میں پوزیشن لینے والوں میں سند ، انعامات
اور ٹرافی تقسیم کی جاتی ہے ۔مگر افسوس ! آج بھی کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ
کھیل صرف وقت کا ضاع ہے یا پھر فارغ وقت گزارنے کا ذریعہ ہے ۔ یہ لوگ بچوں
کو صرف تعلیم پر زور دینے کیلئے مجبور کرتے ہیں کیونکہ شاید یہ لوگ کھیلوں
کی اہمیت اور ان کے بے شمار فوائد سے انجان ہیں ۔ جبکہ کھیل انسان کی شخصیت
کو سنوارنے میں بے حد اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ کھیل کود سے انسان میں
فرماں برداری ، تحمل مزاجی ، صبر ، انتظام اور قوتِ برداشت بڑھتی ہے ۔
انسان اتفاقِ رائے سے کام کرنا اور ہر قسم کے حالات کا مقابلہ کرنا سیکھ
جاتا ہے ۔ اور اس میں دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے اسے شکست دینے کے جذبات
پیدا ہوتے ہیں ۔ ہر کھیل کے اپنے قوائد و ضوابط ہوتے ہیں جو کہ کھلاڑی کو
نظم و ضبط کا پابند بناتے ہیں ۔ کھیل کے دوران جب کھلاڑی ناکام ہو جائے تو
وہ ہمت نہیں ہارتا اور ناہی غصّہ یا ناراض ہوتا ہے ۔ کیونکہ ایک کھلاڑی
بخوبی جانتا ہے کہ ہار جیت تو کھیل کا حصّہ ہے ۔
|