پاکستان میں میرٹ کا قتل

ہم سب نے سنا ہے کہ قتل ہمیشہ زندہ انسان کا ہوتا ہے ، لیکن آج ، ہر گھنٹے ، ہر منٹ اور ہر سیکنڈ میں ، آپ انسانیت کا قتل ، امیدوں کا قتل دیکھیں گے۔ میرٹ کے قتل کا مطلب انصاف کا قتل ہے۔ جب میرٹ کا قتل ہوجائے تو معاشرے کو انسانی معاشرہ نہیں کہا جاسکتا۔

اسلامی نقطہ نظر کو دیکھتے ہوئے ، انصاف کا حکم دیتے ہوئے اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: "اللہ انصاف اور منصفانہ سلوک کا حکم دیتا ہے۔" اس آیت سے ، ہم یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ اللہ نے ہمیں زندگی کے ہر شعبے میں انصاف اور منصفانہ سلوک کرنے کا حکم دیا چاہے وہ چھوٹی ہو یا بڑی بات۔ اسلام میں ، انصاف کو اعلیٰ ترین فضیلت سمجھا جاتا ہے۔ اس سے بڑا اور کیا ہوسکتا ہے۔

حضور کریم ﷺ نے پوری دنیا کے سامنے نظام عدل قائم کیا جس کی مثال کہیں نہیں مل سکتی۔حتی کہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دشمنوں نے بھی انہیں ایماندار اور قابل اعتماد کہا۔ ہم پیغمبر اسلام (ص) کے پیروکار ہیں اور ہمیں پیغمبر کی پیروی کرنا چاہئے کیونکہ یہ سنت ہے۔ پھر کیوں لوگ کچھ پیسوں کے لئے اپنا مذہب بھول جاتے ہیں ، رشوت لیتے ہیں ، دوسروں کے حقوق کو قتل کرتے ہیں اور اپنی کمائی کو حرام قرار دیتے ہیں؟ ایک دن ، یہ دنیا ختم ہوجائے گی۔ پیسہ اور سب کچھ یہاں چھوڑ دیا جائے گا۔ صرف ایک ہی چیز جو ہمارے ساتھ ہوگی وہ ہے ہمارے اچھے کام و اعمال ہونگے۔

اس کے علاوہ کسی بھی اسلامی ریاست میں انصاف کا قیام ایک بنیادی ضرورت ہے۔ اس کے بغیرکوئی ملک کامیابی حاصل نہیں کرسکتا۔ اگر ملک سے میرٹ کو ہٹا دیا جاتا ہے اور اگر طلباء کو امتحانات میں نقل کرنے کی اجازت دی جاتی ہے تو ، ملک خود بخود تباہ ہوجائے گا۔ کم تعلیمی معیار کی وجہ سے ، لوگ میرٹ کی بنیاد پر آگے نہیں آتے ہیں لہذا مریض ڈاکٹروں کے ہاتھوں مر جائیں گے ، عمارتیں انجینئروں کے ہاتھوں گریں گی وغیرہ۔

دینی علماء کی وجہ سے مذہب اور انسانیت میں فرق پایا جاے گا۔ پاکستان اس وقت اس صورتحال سے دوچار ہے۔ اگر ہم میرٹ کو نہ مارتے تو آج ہم یہ دن نہ دیکھتے۔ جب میرٹ پر قاتلانہ حملہ کیا جاتا ہے تو ، معاشرہ مسائل میں مگن ہوجاتا ہے۔ حال ہی میں میں نے ایک خبر پڑھی کہ جب کوئی افسر ملازمت کے لئے انٹرویو لے رہا تھا تو ایک لڑکا اس کے پاس آیا۔ اس سے جو بھی پوچھا گیا اس کا صحیح جواب دیا گیا۔ 40 سے زیادہ سوالات پوچھے گئے اور اس نے ایک بھی غلط جواب نہیں دیا۔ ہر کوئی اس کی ذہانت کو دیکھ کر حیران رہ گیا ، لیکن مالی معاملات اور کم رابطوں کی وجہ سے اسے نوکری نہیں ملی۔

روزانہ ، میرٹ کے قتل کی وجہ سے متعدد افراد کی زندگیاں برباد ہو جاتی ہیں۔ قتل ایک قتل ہے ، چاہے وہ زندہ چیز کا ہے یا میرٹ کا۔ یہ ایک گناہ کی طرح ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں سزا نہیں دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں روزانہ اس طرح کے بہت سے واقعات رونما ہوتے ہیں اور ہمارا ملک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے۔

تباہی ناانصافی سے ہوتی ہے۔ ہماری حکومت کو قابلیت کا قتل کرنے اور بہت سارے لوگوں کی زندگیوں کو برباد کرنے والوں کو سزا دینی چاہئے۔

مزید یہ کہ حکومت کو ایسی این جی اوز کی تشکیل کرنی چاہئے جہاں اس ذہین نوجوان لڑکے جیسے لاچار افراد کو آواز اٹھانے اور انصاف ملنے کا موقع ملے۔

اگر ہمارے ملک میں نظام میرٹ کی اصلاح کی جائے تو ہم ایک بہتر قوم بن سکتے ہیں۔

 

Raana Kanwal
About the Author: Raana Kanwal Read More Articles by Raana Kanwal: 50 Articles with 35413 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.