ہم قربانی کیوں کرتے ہیں؟

اللہ کے حکم کے مطابق حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے لختِ جگر کو قربانی کیلئے اللہ کے حضور پیش کیا۔ اللہ کے حکم اور سنتِ ابراہیمی کو ادا کرتے ہوئےہر سال کڑوڑوں جانورقربان کئے جاتے ہیں ، اب سوال یہ ہے کہ کیا اللہ کے پاس جانوروں کا گوشت پہنچتا ہے؟ اللہ کے پاس نہ گوشت پہنچتا ہے اور نہ ہی خون بلکہ پہنچتی ہے تو صرف ہماری نیت۔ ہم قربانی تو کرتے ہیں لیکن قربانی کا مقصد نہیں سمجھ پاتے۔ افسوس کی بات ہے آج قربانی محض دکھاوا یا ایک رسم بن کے رہ گئی ہے۔ قربانی کے نام پرنام نمود کی نمائش اور ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کے لئے ایک سے ایک جانور لئے جاتے ہیں۔ اگر جانور لیتے وقت دکھاوے کی نیت ہو تو اللہ کو ایسی قربانی کی ضرورت نہیں۔ اللہ اخلاص اور اچھی نیت کو ہی قبول فرماتا ہے اور اللہ ہماری نیتوں کو جانتا ہے۔
قربانی کا اصل مقصد یہ ہے کہ
کر دو قرباں ہر دل عزیز کو
اللہ کے حکم سے اللہ کی چیز کو

قربانی سنت ابراہیمی کو ادا کرتے ہوئے اس طرح کی جائے کہ اللہ کی خوشنودی حاصل ہو سکے اور اُس عظیم قربانی کی یاد کو تازہ رکھا جائے کہ کس طرح اللہ کے نبی ،اللہ کے (دوست)خلیل اللہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ کے حکم کے مطابق اللہ کی اطاعت کی اور اپنے پیارے بیٹے کو اللہ کیلئے قربان کرنے لٹا دیا۔
اے اللہ تو ہمیں ہمیشہ اخلاص اوراچھی نیتوں کے ساتھ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم سنت کو ادا کرنے کی توفیق عطا فرما ۔ آمین




 

Saba Shoukat Rana
About the Author: Saba Shoukat Rana Read More Articles by Saba Shoukat Rana: 22 Articles with 38807 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.