کراچی کی صفائی مسئلہ کشمیر سے بھی زیادہ مشکل ہو گیا ہے
پہلے تو کچرا کراچی کے سائیڈ کے علاقوں میں تھا لیکن اب تو کراچی کے مین
علاقوں تک میں پہیل گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ کراچی قیادت کے لحاظ ہے لاوارث
ہوگیا ہے ایک سال پہلے واعدے اور دعوے تو بہت کیے تھے لیکن سب کے سب دھرے
کے دھرے رہ گئے کہنے کو یہ پاکستان کا معاشی حب ہے اور سندھ کا دارلخلافہ
ہے اور قائد کا شہر ہے سب کچھ ہونے کے بعد بھی کراچی میں صرف کچرے کے ڈھیر
اور سیوریج کے اُبلتے ہوئے گٹر اور ٹوٹی ہوئی سڑکیں اس بات کا منع ہولتا
ثبوت ہیں کہ کراچی کی میئر صاحب سندھ کے وزیراعلیٰ اور کراچی کے تمام ایم
پی اے اور ایم این اے سب کے سب نااہل ہیں مفاد پرست ہیں اور قومی خزانے پر
بوجھ ہیں ان سب کے خلاف عدالت میں کیس دائیر ہونا چاہیے کہ یہ کراچی کی
غریب عوام پر بوجھ ہیں ان سے کراچی کے مسائل حل نہیں ہورہے لہٰذا ان کو
حکومت سے الگ کرے ان سے کام نہ کرنے کی تحقیق کی جائے اور جب سے یہ حرام کی
تنخواہ وصول کر رہے ہیں ان کا احتساب کیا جائے اور ان کو نواز شریف ؛ آسف
علی زرداری ؛ رانا ثناء اللہ کی طرح گرفتار کیا جائے اور ان کی جگہ ایسے
لوگ لائے جائیں جو عوام کے مُخلس ہو باصلاحیت ہوں اور کام کرنے کے اہل ہو
یہ باتیں سخت تو ہیں لیکن اس کے علاوہ اور کوئی راستہ بھی تو نظر نہیں آرہا
۔
کشمیر اور افغانستان کے ایسے حالات ہیں کہ کسی بھی وقت کوئی بھی حالات پیدا
ہوسکتے ہیں جب ہمارے اداروں میں لوگ صرف تنخواہ وصول کرنے وا لے ہوں گے
جوامن کے دنوں میں کام نہی کرسکتںے اور کراچی کو آفت زدہ قرار دے رہے ہوں
امن میں یہ اپنی زمیداریاں پوری نہ کرسکتے ہو تو حالتِ جنگ میں یہ عوام کو
کیا سمبھالیں گے اس سے بہتر یہ ہے کہ ان پر بھروسہ ہی نہیں کی جائے یہ وقت
مناسب سمجھتے ہوئے ان کوفارغ کیا جائے ۔
|