ہم مفاد کے پتلے.....‎

ایک بات طے شدہ ہے لوگ آپ سے اس وقت تک تعلق، رابطے، رشتے ناطے، واقفیت رکھتے ہیں جب تک آپ ان کی کسی نہ کسی طرح کوئی نہ کوئی ضرورت مکمل کرنے کا سبب بن رہے ہوتے ہیں، یہ ضرورت ضروری نہیں مالی مفاد سے مشروط ہو کوئی بھی اور کچھ بھی ہوسکتی ہے معمولی سے معمولی کام سے خاص الخاص تک بھی....یہاں تک کہ اگر آپ کسی کی بات ہر اس وقت سن بھی لیتے ہیں جس وقت وہ چاہے تو یہ تعلق، رشتے ناطے واقفیت سب اس سننے کی ضرورت کے تحت ہے.

جس دن آپ ان کی روابط کی ضروریات سے انحراف برتنا شروع ہوں گے اس دن وہ آپ پر ہی احسان کرتے ہوئے آپ سے رابطہ ختم کردیں گے.. کیونکہ دراصل انھیں آپ سے نہیں آپ سے ہونے والے مفادات کی تکمیل سے غرض تھی...

مجھے یہ بات عرصہ قبل ایک واقعہ نے سمجھائی تھی وہ پھر کبھی ذکر کروں گی لیکن اس کے بعد یہ ضرور ہوا تھا رفتہ رفتہ میں نے رابطے ختم کردیے قریبی لوگ یہ بات جانتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جو مجھ سے رابطہ کرتے ہیں میں انھیں جواب نہیں دیتی یا ان مطالبات، ضروریات فلاں فلاں کو ٹال جاتی ہوں ایسا بالکل نہیں الحمد للہ رب العالمین اپنے طور پر جہاں تک ہوتا ہے کوشش کرتی ہوں مکمل کرنے کی، لیکن اب کبھی مجھے میرا کام بھی پڑجائے اور رابطہ کرنا بھی پڑے تو سلام کے بعد سیدھا مدعا بیان کرتی ہوں کیونکہ مجھے پتا ہوتا ہے میں نے اپنے کام کے لیے ہی رابطہ کیا ہے سامنے والے کی خیریت کے لیے نہیں... نہ ہی اس کی پریشانی میں اور اب چاہوں بھی تو یہ عادت میں بدل نہیں پاتی کیوں کہ یہ کرنا مجھے منافقت کے زمرے میں لگتا ہے کہ اتنی فکر تھی تو کام کے بنا رابطہ کیا جاسکتا تھا.......... بہرحالاتنی طویل گفتگو کا مقصد و حاصل یہ ہے کہ ضروریات سے بندھے ہیں یہاں ہم سب آپ آج مرجائیں سوئم و چہلم کے بعد برسی صرف آپ کے گھر والو کو یاد رہ جائے گی یا شاید انھیں بھی نہیں... اس لیے کنارہ بہتر ہے... مفید ہے. یہ میری ذاتی رائے و سوچ ہے

Dur Re Sadaf Eemaan
About the Author: Dur Re Sadaf Eemaan Read More Articles by Dur Re Sadaf Eemaan: 49 Articles with 51268 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.