سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے اہم اجلاس جاری تھا
ملک کے سب بڑے ، اپنی اپنی ہانک رہے تھے
کوئی کہہ رہا تھا امریکا میں میوزیکل نائٹ رکھیں، کوئی قوالی کا شوقین
کوئی یورپ میں سرمایہ کاری کانفرنسز کرانے پر زور دے رہا تھا
کوئی ٹیکسوں میں رعایتیں دینے کا حامی تھا
کوئی زراعت، کوئی صنعت تو کوئی انفرااسٹرکچر کے منصوبے بیچ رہا تھا
کراچی کے ایک صدیقی صاحب اپنی بوڑھی سی آواز میں بولے
" سب چھوڑیں،،،کراچی کی بلدیہ فیکٹری کے مالکان بھا ئلہ برادران سے پوچھ
لیں ، سرمایہ اور سرمایہ کاری اب پاکستان کیسے آئے گی ؟"
|