سوشل میڈیا پر بے حیائی کا راج لمحہ فکریہ

سوشل میڈیا موجودہ دور میں سب سے تیز میڈیا ہے جس پر کوئی بھی نیوز یا کوئی بھی افواہ سینکڈوں میں دنیامیں گردش کرتی نظر آتی ہے اس کے بہت سارے مثبت فوائد ہیں جن سے لوگ مستفید بھی ہو رہے ہیں۔لیکن آج مجھے بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ جہاں سوشل میڈیا کے بہت سارے فوائد ہیں جہاں سوشل میڈیا اچھائی کیلئے استعمال ہورہاہے وہاں سوشل میڈیا برائی میں بھی کسی طرح سے کم نہیں اگر موازنہ کیا جائے تو تو ایک بات واضح نظر آتی ہے کہ آج سوشل میڈیا بے حیائی پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ بن چکا ہے ہے جو کہ بہت ہی خطرناک بات ہے۔جس سے نوجوان نسل بری طرح بگڑی رہی ہیں۔نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہو رہی ہیں اور بری طرح بگڑتی جارہی ہے۔ اگر یہ سب اسی طرح رہا تو نوجوان بری طرح متاثر ہو جائے گی بلکہ ہوچکی ہیں۔جس ملک کی معیشت او طاقت کو ضرب پہنچانامطلوب ہو اس ملک کی نوجوان نسل پر بے حیائی کا ایسے رنگ میں ڈبو دیا جائے جس میں وہ نسل پوری طرح جذب ہو جائے توکوئی وجہ نہیں کہ اس قوم کو کوئی تباہ ہونے سے بچا سکتا ہے اگر ماضی کے آئینہ میں دیکھا جائے تو زیادہ تر قوموں کی تباہی کی وجہ بے حیائی کو ہی ٹھہریا گیا ہے۔ آج سوشل میڈیا اور میڈیا کے ذریعے پاکستان میں بھی بے حیائی کی آگ لگائی جا رہی ہے تاکہ نوجوان نسل اس آگ میں جل کر راکھ ہو جائے پاکستان میں مختلف ذرائع سے پاکستانی قوم میں بے حیائی کا رنگ بھرا جارہا ہے۔یہ چیزیں پہلے یورپ میں عام تھیں پھر ہمارے ہمسایہ ملک م یں عام ہوئیں لیکن اب پاکستان میں بھی یہ عام دیکھی جا رہی ہیں۔آج کل یہ بیماری عام ہو رہی ہے کہ فیس بک پر ایک لڑکی اپنے جسم کی نمائش کر کے بہت سارے منچلے نوجوانوں کو گمراہ کر رہی ہیں ان میں زیادہ تر پاکستان کی سٹیج ایکٹریس ہیں جو کہ اپنے جسم کی فیس بک پر نمائش کر رہی ہیں اور نوجوان نسل کو بری طرح متاثر کر رہی ہیں اسی طرح آجکل بہت ساری شوبز سے تعلق رکھنے والی منی کمپناں کھل گئی ہیں۔جو کہ شریف گھروں کی لڑکی کو فلموں ڈراموں میں کام کا جھانسہ دے کر ان کو فیس بک پر کام کرنے کیلئے راضی کر لیتے ہیں اور پیسوں کا لالچ دے کر یا ان کو شہرت کا لالچ دیا جاتا ہے کہ اگر آپ کو ایک اچھی ایکٹریس بننا ہے تو ایسا کرنے میں کوئی برائی نہیں شہرت اور پیسے کی لالچ میں بہت ساری لڑکیاں ایساکرنے پر راضی ہو جاتی ہیں۔ اور بہت ساری لڑکیا ں یا کال گرلز خود بھی اپنے طور پر فیس بک پر لائیو آکر منچلے نوجوانوں کے جذبات سے کھیلنے میں سرگرم ہیں آجکل یہ کام بہت عروج حاصل کر چکا ہے رہتی سہتی کسر ٹک ٹاک نے پوری کر دی ہے ٹک ٹاک بھی بے حیائی پھیلانے کا بہت بڑا ذریعہ بنتا جارہا ہے جس پر شریف گھرانوں لڑکیاں اپنے جلوے دکھا کر پاکستان میں بے حیائی کو فروغ دے رہی جو کہ ایک لمحہ فکریہ بات ہے۔ پاکستانی قوم کو بے حیائی کی دلدل میں دھکیلنے پوری کوشش کی جارہی ہے،جیسے صلاح الدین ایوبی کے دور میں جب صلاح الدین ایوبی نے صلیبی جنگوں میں گوروں کو شکشت دی تو انھوں نے اپنے ماہرین کو بلایا ماہرین نے وقت حاکم کو یہی مشورہ دیا کہ اس قوم میں بے حیائی کا تاثر پیدا کر دیا جائے تو اس قوم کو شکشت دینا آسان ہوگا،اور اس وقت دینا کے نامور مصوروں کا بلایا گیا اور انھوں نے بے حیائی سے لبریز اور عریانیت کی ٓخری حدوں کو پار کرتی ہوئی اس طرح کی تصویر کشی کی اور صلاح الدین ایوبی کی فوج تک وہ تصاویر پہنچائی گئی واقعی فوج کے نواجوان اپنے فرائض منصبی سے غافل ہوتے دکھائی دئیے لیکن صلاح الدین ایوبی نے جلد ہی تمام حالات پر قابو پا لیا ۔ آج دشمن پاکستانی نوجوانوں کو بے حیائی کی دلدل میں دھکیل کر اس قوم کو ناکارہ بنا دینا چاہتا ہے اور دشمن ہر وقت بے حیائی پھیلانے میں سر گرم ہے جس کا اثر آج مسلمانوں پر یہ ہوا ہے کہ آج کا مسلمان اسلام سے بہت دور ہوچکا ہے اور آج پاکستان میں دل ہلا دینے والے واقعات رونما ہو رہے ہیں یہ سب اسی کا نتیجہ ہے کہ نوجوانوں کے جذبات کو اس بری طرح بھڑکا دیا جاتا ہے وہ اپنے جذبات قابو نہیں رکھ پاتے اور بے شمار واقعات رونما ہوتے ہیں جن میں معصوم بچے بچیوں پر جنسی تشدد کے کے واقعات عورت کو جنسی طور پر حراساں کرنے کے واقعات جو پاکستان میں بہت زور پکڑتے جا رہے ہیں ان کی کڑیاں اس سے ہی جا ملتی ہیں۔اگر اس کی روک تھا نہ کی گئی تو نوجوان نسل میں ایسے واقعات روز پکڑ جائیں گے بلکہ ملک میں مزیدبگاڑ پیدا ہوگا۔ بے حیائی کی آگ کو اگر بروقت ٹھنڈا نہ کیا گیا تو جس تیزی سے یہ پھیلتی نظر آرہی ہے ایک دن پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے گی۔بے حیائی پھیلانے والے عناصر پر پاکستان میں مکمل پابندی ہونی چاہیئے ہمارے ہمسایہ ملک سے بھی ایسی ویڈیو فیس بک پر عام دیکھنے کو مل رہی ہیں جو بے حیائی کی آخری حدوں کو پار کرتی دکھائی دیتی ہیں ان کی روک تھام کیلئے اقدام ہونے چاہیئے تاکہ پاکستان کی نوجوان نس کو اس لعنت سے بچایا جا سکے۔بے حیائی کا اگر یہی حا ل رہا تو آنے والے وقتوں میں پاکستان بے حیائی کی آگ میں جلتا نظر آرہا ہے بے حیائی کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر پاکستان کی عوام اور حکمرانوں کوکیلئے لمحہ فکریہ ہے اور یہ اس حکومت کیلئے کسی چیلنج سے کم نہیں کہ کیسے نئی حکومت پاکستانی نوجوان نسل کو اس بے حیائی کے ٹھاٹھیں مارتے سمندر میں غرق ہونے سے بچایا جائے۔تب ہی جا کر اس ملک کی نوجوان نسل ترقی کی راہوں پر گامزن ہوگی ہو جنسی تشددکے واقعات میں کمی واقع ہوگی-
 

azhar i iqbal
About the Author: azhar i iqbal Read More Articles by azhar i iqbal: 41 Articles with 42949 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.