کورونہ وائرس اور گلگت بلتستان کے محصور طلبہ کے مسائل

گلگت بلتستان کے ملک بھر کے مختلف صوبوں میں ا ۔تعلیمی غرض سے آئے ہوئے طلبہ کے مسائل

گلگت بلتستان میں تعلیم اور روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے کثیر تعداد میں طلبإ شہروں کا رُخ کرنے پہ مجبور ہوتے ہیں اور ان میں سے اکثر ایسے بھی ہوتی ہیں جو غربت کی وجہ سے اپنی تعلیم جارہی نہیں رکھ سکتے لہذا وہ شہروں میں آکر پارٹ ٹاٸم جاب کے ساتھ اپنے پڑھاٸی بھی جاری رکھتے ہیں۔

لیکن موجودہ حالات میں چونکہ تعلیمی ادارے بند ہوچکے ہیں اور لاک ڈاون کی وجہ گھروں میں محصور ہیں ایسے میں گلگت بلتستان کے وہ طلبإ جو یا تو سلیف فاٸنانس پہ تعلیم حاصل کرتے ہیں یا گھر سے ان کیلٸے پیسے بھیجے جاتے ہیں انتہاٸی مشکلات کا شکار ہیں اور کراچی میں اکثر یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ طلبإ اپنے محدود وساٸل میں گزر بسر کرنے کیلٸے ایک ایک کمرے میں درجنوں طلبإ رہاٸش پزیر ہیں جوکہ موجودہ حالات میں احتیاطی تدابیر کے عین برعکس ہے اور کسی بھی وقت سنگین نتاٸج کا باعث بن سکتی ہے

اس وجہ سے یہ طلبإ فوری طور پر اپنے آباٸی علاقوں میں واپس جانا چاہتے ہیں لیکن روٹ پرمٹ نہ ملے کی وجہ سے سینکڑوں طلبإ ابھی تک پھنسے ہوٸے ہیں اور واپسی کیلٸے گاڑیوں کے منتظر ہیں۔

لہذا وفاقی حکومت صوباٸی حکومت اور تمام اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ ان طلبإ کو اپنے گھروں تک پہنچانے کیلٸے فوری اقدامات کریں۔
 

Akhtar Siachin
About the Author: Akhtar Siachin Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.