نیکی اور دیکھاو

نیکی اور دیکھاو
ھم اپنے اعمال کا احاطہ کرتے ھیں۔ اور خود کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔کہ ہم کس راہ کی طرف گامزن ہیں۔
ایک ! مجبور کی مجبوری ایک بے بس کی بےبسی کا یوں مذاق آخر کیوں!
ذارہسوچئے
آج جب ہمیں اپنے خلفاء راشدین کی طرح مدد کرنی جا ہئے۔ تو ہم اسکے برعکس کیا کررہےہیں۔
درحقیقت میرا یہ مضمون دورانیہ حالات کی عکاسی ہے کہ ہم وباء کی لپیٹ میں آنے کے بعد بھی اپنے اعمال کو درست نہ کر سکے۔ افسوس۔
بے بس و مجبور۔
کیا آپ کو امداد چائیں آئیں آئیں یہاں دستخط کیجئے شناختی گارڈ لائیں اپنا بھی اپنے پڑوسیوں کا بھی ۔
(اچھا تو تمام کلیات سے گذر چکے ہیں)
آپ تو اب رکیئے تصویر تو بنادیں۔ تا کہ ہم دیکھا سکیں۔ کہ نیکی کا جنازہ کیسے نکالا جاتا ہے۔ اس کے بعد آپ کو راشن ملے گا۔
تو کوئی غیرت مند۔
کہ نزدیک اس سب سے بہتر فاقہ کشی ہی اختیار کرنے پر مجبور۔ کیو نکہ کوئی بھی اپنی بے بسی اور مجبوری کا چرچہ تو نہیں کروانا چاہتا۔
سروردوعالم شفاعت امت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلمہ کی احادیث مبارکہ ہے کہ اپنے صوفات کو یوں ادا کرتے کہ سیدھے ہاتھ سے کیا الٹے ہاتھ کو خبر نہ ہو۔ لیکن اب ہم اگر کچھ نیکی کریں تو تمام تر لوگ جو کہ ہم سے منسلک ہیں سب کو معلوم ہو ۔اور پھر ہماری واہ ! واہ بھی کریں اورلوگ ہمارے قصیدے پڑھیں۔
کیا سوچئے ذار ہم کس طرف گامزن ہے
تو ان اعمال سے ہم جنت کے طلبگار ہیں۔ کہ روزہ محشرحضورانورنورمجسم رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ان اعمال کو لئے حاضر ہوں گئے۔ تصور تو کیجئے کتنا درد ناک منظر ہوگا۔ کہ جو ہماری شفاعت کے لیے ہر دم روتے رہے اور ہم نے کیا ان کی اطاعت کی۔
یا ہم نے ان کے احکامات کے منفی کام کئے اور نیکی کا دیکھاوا کرتے رہے
وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں یہود
یہ مسلماں ہیں جنھیں دیکھ کے شرمائیں یہود
لہذا ہمیں اپنے اعمال پر ضرور غور وفکر کرنی چاہیے آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ رب کونین وسماں ہم تمام کو خلوص و صداقت سے ہر نیکی کو کرنے کی توفیق دے ۔
امین
(تلاش بخودی)

 

Muhammad Kashif
About the Author: Muhammad Kashif Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.