غربت کا خاتمہ بذریعہ معیاری تعلیم

بلوچستان کی پتھریلی زمین تعلیم کی پیاسی ہے۔ ملک کے مجموعی رقبہ کے تقریبا نصف پر پھیلا یہ صوبہ جہاں ان گنت قدرتی وسائل سے مالامال ہے، وہیں ان گنت مسائل سے دوچار بھی ہے۔ گوناگوں مسائل میں یہاں تعلیم اور تعلیمی سہولیات کا نہ ہونا سب سے اہم مسئلہ ہے۔بلوچستان کے 60 فیصد سے زائد بچے جو غربت کی چکی میں پس رہے ہیں انکے لئے اعلی تعلیمی اداروں کا قیام وقت کی اولین ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں صرف حکومت ہی نہیں بلکہ دوسرے فلاحی اداروں کے ساتھ ساتھ اس ملک کے ہر صاحب استطاعت فرد کو اپنی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

سن 2002 سے پاکستان میں آغاز کرنے والے"الہجرہ سکولز ٹرسٹ" کے چیئرمین استاد محمد عبدالکریم ثاقب صاحب نے 19 اپریل 2004 کو بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی آخری آرام گاہ ضلع زیارت کے مقام پر بلوچستان کے غریب عوام کے لیے ایک بہترین ادارے کی بنیاد رکھی۔ اس ادارے کو الہجرہ ریزیڈینشل سکول اینڈ کالج جناح کیمپس زیارت کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ یہ ادارہ فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اسلام آباد سے الحاق شدہ ہے۔ طلباء فیڈرل بورڈ سے ہی میٹرک اور ایف ایس سی کے امتحانات دیتے ہیں۔ 2017 میں حکومت بلوچستان نے الہجرہ کی بہترین تعلیمی کارکردگی کے اعتراف کے طور پر "بلوچستان ایکسیلنس ایوارڈ ان اکیڈمیا" سے بھی نوازا تھا۔

الہجرہ سے اب تک 250 سے زائد طلباء فارغ التحصیل ہوچکے ہیں جبکہ 253 طلباء اس وقت ادارے میں زیرتعلیم ہے۔ الہجرہ نے "غربت کا خاتمہ بذریعہ معیاری تعلیم" کے بنیادی اصول پر عمل پیرا ہوکر بے شمار خاندانوں کو غربت کی لکیر سے نکالا ہے۔ادارہ کے فارغ التحصیل طلباء ملک کی مختلف اداروں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور معاشرے میں مثبت بہتری کے لئے جدوجہد میں مصروف ہیں۔اور اپنی فیملی کے با احسن کفالت بھی کر رہے ہیں۔جن میں ڈاکٹرز، انجینئرز ، آرمی آفیسرز،سول سرونٹس، ایگریکلچر آفیسرز، ویٹرینری ڈاکٹرز، اور ایجوکیشن کے شعبہ سے منسلک ہیں۔

الہجرہ سکول کی فلاسفی میں بنیادی تین نکات شامل ہیں۔انسانیت،اسلامیت اور پاکستانیت۔ طلباء میں انسانیت کا احترام اسلامی روایات اور اقدار کو اپنی زندگیوں کا لازمی جزو بنانے کی تربیت دی جاتی ہے. قومی یکجہتی اور باہمی روابط کے فروغ کے ذریعے پاکستانیت کے جذبے کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ "ایکسیلنس ان موشن" یعنی حرکت میں برکت ہے کا بنیادی سبق بھی ہر ایک کو باور کروایا جاتا ہے۔ ٹرسٹ کا یہ پراجیکٹ ہر حوالے سے ایک ممتاز اور ماڈل ادارہ ہے۔اس ادارے میں تین زبانوں میں تعلیم دی جاتی ہے ۔عربی، اردو اور انگریزی۔ عربی جو کہ قرآن اور حدیث کی زبان ہے۔ اردو جو کہ ہماری قومی زبان ہے اور انگریزی جو کہ بین الاقوامی زبان ہے۔ بلکل اسی ترتیب سے ہفتے میں دو دن ہر زبان میں مارننگ اسمبلی ہوتی ہے نیز طلباء تینوں زبانوں پر عبور بھی رکھتے ہیں اس کے علاوہ طلباء کو پنچگانہ نماز کا پابند بنایا جاتا ہے۔ اور قرآن اور حدیث بھی معہ ترجمہ سکھایا جاتا ہے۔

ہرسال بلوچستان کے ہر ضلع سے کم وسیلہ خاندانوں کے بچوں کو داخلہ کا موقع فراہم کیا جاتا ہے۔جن کے سرپرست کی ماہانہ آمدنی 17000 اور سالانہ آمدنی 2 لاکھ سے زائد نہ ہو۔ بچے کی عمر 12 سال سے زیادہ نہ ہو اور بلوچستان کی کسی بھی سرکاری سکول سے چھٹی جماعت پاس کیا ہو۔ایسے طالب علم کو ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد میرٹ کی بنیاد پر سکالرشپ دی جاتی ہے۔ سکالرشپ کی تقسیم تمام اضلاع کے لئے 2 سیٹوں پر مشتمل ہے جبکہ ضلع زیارت کے لئے خصوصی 6 نشستیں ہیں۔الہجرہ ٹرسٹ یہ تعداد اس سے بڑھا کر تحصیل لیول پر طلباء کا انتخاب کرنے کا خواہشمند ہے جس کے لئے ہاسٹلز کی تعمیر جاری ہے اور مزید ہاسٹلز کی تعمیرات اور وسائل کے لئے پرامید ہے اس کے علاوہ یونیورسٹی بھی ترجیحات میں شامل ہے

الہجرہ کا آغاز بلوچستان سے ہی کیوں؟
معیاری تعلیم وتربیت ہرایک فرد کی ضرورت ہے۔ ٹرسٹ انشاءاللہ مستقبل قریب میں دوسرے صوبوں میں بھی اپنے اداروں کا آغاز کررہا ہے۔وطن عزیز پاکستان طویل عرصے سے کچھ ایسے حالات سے دوچار ہے جہاں تعلیم بہت زیادہ نظرانداز کیا جانے والا شعبہ ہے۔ الہجرہ کے قیام کا مقصد بھی معیاری تعلیم کے ذریعے غربت کا خاتمہ اور تعمیرکردار کے ذریعے تشکیل معاشرہ ہے۔ اس مشن کا ملک کے سب سے پسماندہ اور مسلسل محرومیوں کے شکار صوبہ بلوچستان سے اس لئے کیا تاکہ ان کے دکھوں کا مداوا کرکے اس قومی فرض سے سبکدوش ہوا جائے۔

الہجرہ بلوچستان میں قائم اپنی نوعیت کا واحد اقامتی ادارہ ہے جو غریب والدین کے ذہین و قابل بچوں کو ساتویں جماعت سے بارہویں تک معیاری تعلیم ، قیام و طعام ، یونیفارم ، کتابیں اور علاج کی تمام سہولیات بلکل مفت فراہم کرتا ہے۔ یہ کام جوئے شیر لانے سے کم نہیں مگر ٹرسٹ کی بھرپور کوشش ہے کہ علم کی یہ شمع ہمیشہ روشن رہے۔الہجرہ میں پڑھنے والا ہر بچہ جب اس چاردیواری میں اندر آجاتا ہے تو وہ باہمی بھائی چارے کا چلتا پھرتا نمونہ ہوتا ہے۔ اور الہجرہ نے ہر طالبعلم کو زندگی کی نئی امنگ اور سوچ دی کہ، علم ہو تو غربت پاوں کی زنجیر نہیں۔

جیسے کہ پہلے بھی ذکر ہوچکا ہے کہ الہجرہ کالج ساتویں جماعت سے لے کر بارہویں جماعت تک طلباء کے تمام اخراجات خود اٹھاتا ہے جن میں رہائش، طعام،یونیفارم،کتابیں، اسٹیشنری،ہیلتھ کئیر اور طلباء کے تعلیمی دورے بھی شامل ہیں۔سال 2020-21 کے لئے الہجرہ کو 300 طلباء کی سکالرشپ کے لئے فنڈز کی ضرورت ہے جن میں 70 نئے طلباء پر مشتمل دو سیکشن بھی شامل ہیں۔آپ کا تعاون نہ صرف ان طلباء کی زندگیاں بدل سکتا ہے بلکہ ان کے ذریعے انکے پورے خاندان اور معاشرے کی بہتری میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

ایک طالب علم کے ماہانہ اخراجات: 18 ہزار پاکستانی روپے یا 120 یو ایس ڈالرز۔
ایک طالب علم کے سالانہ اخراجات: 216,000 یا 1440$

آئیں اور روشن مستقبل کی جانب اس سفر میں الہجرہ کا ساتھ دیجئے۔بہتر تعلیم سے غربت کے خاتمے اور تعمیرکردار سے تشکیل معاشرہ تک کے اس سفر میں الہجرہ کے ہم سفر بنئے۔ بہتر کل کے لئے اس مہم کا حصہ بنیں اور آج ہی اپنے صدقات،خیرات، زکوات اور عطیات جمع کروائیں ۔آپ کے دیے سے علم کا ایک دیا اور کئی گھروں کے دیے جلیں گے۔
 

Muhammad Ilyas Kakar
About the Author: Muhammad Ilyas Kakar Read More Articles by Muhammad Ilyas Kakar: 2 Articles with 2345 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.