مدرز ڈے

محبتوں کا سمندر اور سایہ دار درخت'' ماں ''

مدرز ڈے جو کہ خاص دن ہے ماؤں سے اظہار محبت کا، پورے سال ہم جن سے بے لوث محبتیں سمیٹتے ہیں اس خاص دن ماؤں کے ایثار و قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ماں لفظ ہے ہی مٹھاس بھرا بولتے ہی ایسا لگتا ہے کہ سب پریشانیاں ختم اور سکون اس کی جگہ لے لیتا ہے ماں کے لیے لکھنے بیٹھتی ہوں تو لفظوں کا فقدان لگتا ہے سمجھ نہیں آتا ماں کی محبت اور خلوص کو کن الفاظوں سے پرو کر بیان کروں۔۔۔

ہمارے حسن سلوک کی سب سے زیادہ مستحق ہی ماں ہے اس کے علاوہ کوئی ایسا نہیں اس دنیا میں جو آپ کے لیے محبت و خلوص کے ساتھ اللہ سے دعا مانگے ماں ہی محبتوں کا ایساٹھاٹے مارتا سمندر ہے جو کبھی سوکھتا نہیں اور اک سایہ دار درخت ہے جس کی چھاؤں میں ٹھنڈک اور سکون ہے۔۔۔

ماں جس کی محبت لازوال ہے بنا کسی غرض کے پہلے دن سے آپ کا ساتھ دیتی ہے آپ کی اداسی، ناامیدی اور دکھ اپنے دامن میں سمیٹ لیتی ہے بے شک خود کڑی دھوپ میں رہے پر اپنی اولاد پہ سایہ فگن رہتی ہے دنیا کی واحد ہستی جو آپ کی خوشی کے لیے آخری حد تک جانا پڑے تو بنا ماتھے پہ شکن لائے اور احسان جتائے، چلی جاتی ہے اللہ پاک نے اس عظیم ہستی کے پیروں تلے جنت رکھ کر سب سے معتبر کر دیا اب یہ آپ پر ہے کہ محبت سے، عزت دے کراور خدمت کرکے اس جنت کو دنیا میں رہتے ہوئے کس طرح حاصل کرسکتے ہیں۔۔۔

مجھے حیرت ہوتی ہے ان لوگوں پر جو ماں کو اولڈ ہوم میں بھیج کر کیسے سکون سے سوتے ہیں وہ عظیم ہستی جس نے آپ سے کبھی صلانہ مانگا جب ان کو آپ کی ضرورت پڑی تو آپ ذمہ داریوں سے فورا دستبردار ہو گئے۔۔۔

ماں ایک مکمل رہنمائی ہے جو ہمیں اچھائی اور برائی میں تمیز کرواتی ہے جو بن کہے آپ کے دل کی بات سمجھ لیتی ہے قسمت والے ہیں آپ اگر آپ کی ماں موجود ہے پھر صرف ایک دن ہی کیوں؟ جس عظیم ہستی کے بنا گھر قبرستان جیسا اس کے لیے تو ایک دن میں کئی کئی بار مدرز ڈے ہونا چاہیے دنیا کی ساری مائیں حتی کہ جانوروں کی مائیں بھی محبت و خلوص کا پیکر ہوتی ہیں وہ بھی اپنے بچوں کو تکلیف میں نہیں دیکھ پاتی، اللہ پاک کی سب سے بہترین تخلیق جس کا کوئی نعم البدل نہیں جو گھر کو بڑے پیار سے سجاتی،سنوارتی اور اپنی ذمہ داریاں نبھاتی ہے۔۔۔

ماں کی عظمت تو اتنی بلند ہے کہ کئی دن ہم اس اس قرض کو نہیں چکا سکتے تو ایک دن میں کیسے ممکن ہے ماں کی محبت کے لئے ایک دن مختص نہیں ہونا چاہیے کیا ہم اپنی روایات بھول کر گوروں کے رسم و رواج کو اپنا رہے ہیں؟ ایک مکمل اسلامی معاشرے میں رہنے اور اسلامی مذہب ہونے کے ناطے ہمیں چاہیے کہ صرف مدرز ڈے کے بجائے ہم اپنا ہر دن اپنی ماں کی خدمت میں گزاریں۔۔۔

تو سلامت رہے سروں پہ ہمارے صدا
خدا سے بس میری یہی ہے اک دعا
سن میری پیاری ماں!
تجھ پہ تو دل و جان سے ہوں میں فدا۔۔۔

Sumaira M. S. Saaiha
About the Author: Sumaira M. S. Saaiha Read More Articles by Sumaira M. S. Saaiha: 14 Articles with 24747 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.