مسلمان ہونے کے ناطے ہمارے مذہب کے کچھ اصول ہیں کہ ہم
فوت شدہ مشرک کے لئے دعا مغفرت نہیں کر سکتے اور یہ کہ ہیں معلوم ہے کہ
انہیں کبھی بھی جنت نہیں ملے گی مگر میرا نظریہ ہے کہ ہم انسان بھی ہے, موت
کسی کی بھی ہو اسے ہمیں رلانا چاہیے (یہاں کچھ بہن بھائیوں کا کہنا ہے کہ
روزانہ دنیا میں ہزاروں بےگناہ مسلمان شہید کئے جاتے ہیں تو میں ان کو یہ
باور کروا دوں کہ باضمیر انسان ہر موت پر دکھی ہوتا ہے .مسلمان کی موت اور
کافر کی موت میں حتی الامکان فرق ہے مگر پھر بھی موت موت ہے. آپکو جس کی
بھی وفات کا علم ہو تو اللہ سے تین دعائیں کریں کہ آپکو ایمان پر حلال موت
آئے اور آپکے جسم کو قبر نصیب ہو اور اللہ آخرت میں آپ پر کرم کا معاملہ
فرمائے )دکھی ہونا ہمارے کنٹرول میں نہیں.
دوسری بات یہ کہ حالیہ واقعے کو ذیادہ توجہ اس وجہ سے ملی ہےکہ اُس شخص نے
دنیاوی زندگی میں سب کچھ ہونے کے باوجود حرام موت کو ترجیح دی.جو جو اس موت
سے دلی طور پر متاثر ہوا ہے اس کی تین وجوہات ہیں ایک ڈیپریشن اور دوسرا کہ
دنیاوی آسائش کوئی اہمیت نہیں رکھتی تیسرا حرام موت
ہم نے اُس کی موت کو اس لئے ہائپ دی کہ مینٹل ہیلتھ واقعی سیرئس مسئلہ ہے
اتنا کہ آپ کے پاس سب کچھ ہوتے ہوئے بھی آپ کو حرام موت اختیار کرنے پر
مجبور کر دیتا ہے .ہم نے اسکی موت کے سٹیٹس اس وجہ سے لگائے کہ ہمارے
پیاروں کہ معلوم ہو جائے کہ ہم اس مسئلے کو سنجیدہ لیتے ہیں اگر انہیں کبھی
بھی ہماری ضرورت محسوس ہو تو بلاجھجک ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں. ہم نے اس کی
موت پر افسوس کا اظہار اس لئے کیا تاکہ ہمارے دل میں حرام موت کا خوف پیدا
ہو اور ہم اپنی روح کی آپیاری کے لئے بروقت اچھے اقدام اٹھائیں.
ہم کیسے مسلمان ہیں اور دنیا میں ہمارا کیا امیج جا رہا ہے کہ ایک ذہنی
بیماری کے باعث ہونے والی حرام موت پر ہم نے آپس میں گروہ بندی کر لی ہے.
RIP کا لفظ واقعی استعمال نہیں ہونا چاہیے تھا پھر بھی بڑے پن کا مظاہرہ
کرنے کی بجائے ہم نے آج کے واقعے کے اہم سبق کو پسِ پشت ڈال کر RIP پر بحث
شروع کر دی. ایک عقلمند انسان وہی ہوتا ہے جو واقعات سے سبق سیکھے . اس کی
اگر کسی مسلمان کے ساتھ یہ سب ہوتا تو بھی ہم اتنے ہی غمگین ہوتے (مجھے
معلوم ہے اسلام میں خودکشی حرام ہے مگر ڈیپریشن کے مریض جب خودکشی کرتے ہیں
تو اس وقت انکی جو دماغی حالت ہوتی ہے شاید آپ لوگ تصور بھی نہ کر پائیں.
اس بیماری کو واقعی سیرئیس لیں) .معذرت کے ساتھ معذرت کے ساتھ ہم میں سے
اکثریت(میں سب کی بات نہیں کر رہی )جو اس واقعہ کے اہم تھیم سے دھیان موڑ
کر مسلم مشرک کر رہے ہیں, وہ اپنا محاسبہ کریں اپنا ایمانی لیول چیک کریں
کہ ہم ایز آ مسلم کتنے پانی میں ہیں .ہماری زندگی کا طریقہ کس حد تک مشرکوں
سے جدا ہے.
ہمارا مطمئع نظر اس کہ بخشش نہیں ہمارا مطمئع نظر اسکی موت کی وجہ ہے .
بندی نے حتی الامکان کوشش کی ہے کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو . پیشگی معذرت کے
ساتھ
|