اب تو اس معاشرے میں اخلاقی برائی اپنے عروج پر ہے۔
اخلاقی قدروں کو ہم کہیں پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ مادہ پرستی کو ہم بطورِ
معاشرہ اس قدر خود پر حاوی کرچکے ہیں کہ اپنے ضمیر, اخلاقیات اور انسانیت
کو چند روپیوں کے عوض بآسانی بِنا کسی ہچکچاہٹ کے بیچ دیتے ہیں۔کچھ دن پہلے
یہ ریسرچ نظروں سے گزری کہ Dexamethasone نامی ایک دوائی جان لیوا
مرض(Covid-19 )میں مبتلا مریضوں کو تشویشناک حالت سے نکالنے میں مؤثر ثابت
ہو گی, اور یہ دوائی دنیا بھر میں بآسانی مناسب قیمت میں دستیاب ہوتی ہے,
نہ جانے کیوں یہ خوشخبری سنتے ہی خوف محسوس ہوا کہ کہیں اس دوا کے ساتھ بھی
ہمارے ملک میں وہی سلوک نہ کیا جائے جو تمام باآسانی ملنے والی چیزوں کے
ساتھ مشکل اور ضرورت کے وقت کیا جاتا ہے اور کل کچھ اخبارات کی ورق گردانی
کے دوران خوف کو سچ ہوتا ہوا پایا اور اس معاشرے میں کہ جس کا میں بھی حصہ
ہوں کہ اخلاقیات پر ان للہ وانا الیہ راجعون پڑھنے کے سوا کوئی چارہ کار
نظر نہ آیا ۔
اللہ ہمیں انسانیت لوٹا دے (آمین)۔
|