تعلیم کو برابری دو


علم ہمیشہ مہذب قوموں پر راج کرتا ہے کیونکہ وہ اس کو اولین ترجیح دینے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں برابر تعلیمی نظام قائم کرتے ہیں کیونکہ تعلیم نسلوں کی محافظ ہوتی ہے لیکن ہمارے ملک میں صورتحال مختلف ہے وہ معاشرے جو پہلے ہی مختلف طبقوں میں بٹا ہوا ہو وہاں پر مختلف قسم کے تعلیمی نظام سماجی دوریاں مزید پیدا کرتے ہیں ہمارے ہر صوبے میں مختلف تعلیمی نظام ہونے کے ساتھ ساتھ امیر اور غریب کے تعلیمی نظام میں بھی دن اور رات کا فرق ہے پاکستان میں ہمیشہ اقتدار میں آ نے سے پہلے یکساں تعلیمی نظام کا نعرہ عام بات ہے لیکن حقیقت اس کے بر عکس ہے جو کہ معاشرے میں مختلف طبقوں کو جنم دیتی ہے
 
پاکستان میں میٹرک،آغا بورڈ، مدرسے،کیمبرج بورڈ اور پھر شہری اور دیہاتی تعلیم میں فرق ہی مختلف طبقات میں تفریق پیدا کرتی ہے ان سارے بورڈذ کا نصاب الگ ہونے کے ساتھ معیار تعلیم میں بھی بہت فرق ہے جس کی وجہ سے تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان احساس کمتری کا شکار بھی ہو رہے ہیں نظام تعلیم میں برابری نہ ہونے کی وجہ سے ملازمت کے حصول کے لیے بھی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد مشکلات سے گزرتی ہے اور ایک خاص طبقہ ہی اپنے بہتر معیار کی وجہ سے آ گے نکل جاتا ہے
 
ہمارے ملک میں جیسے ہر مسئلے پر سیاست ہوتی ہے ویسے ہی یکساں تعلیمی نظام پر مختلف اور اختلافی رائے سامنے آ تی ہے لیکن وقت کا تقاضہ ہے کہ متحد ہوا جائے ابھی کچھ دن پہلے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا بیان نظروں سے گزرا کہ صوبوں نے یکساں نظام تعلیم کے معاملے پر تعاون کیا اگر اس پر عمل ہوتا ہے تو یہ ایک خوش آ ئیند بات ہے کیونکہ برابری ہی تفریق کا خاتمہ کرتی ہے اور مہذب قومیں تعلیمی مسائل کو سیاست سے بالا تر رکھتی ہیں
 
اگر ملک میں یکساں تعلیمی نظام ہوگا تو متحد سوچ بنائے گا، تفریق ختم کرئے گا، ترقی کر مواقع برابر ہونگے ملازمت کا حصول ممکن ہوگا جبکہ اس کے برعکس یکساں تعلیمی نظام نہ ہونے سے سب سے پہلے تفریق جنم لے گی اور نہ پھر وہ کبھی متحد ہو سکتے ہیں اور نہ ہی ترقی کے سفر میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں ہمیں سیاسی دشمنیوں ،انا اور بغض سائیڈ پر رکھ کر اپنی نسلوں کے تحفظ کا اور مستقبل کا سوچنا چاہئیے اور پورے ملک ایک ہی نظام تعلیم کا حصول ممکن بنانا چاہیئے
 
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں ایک ہی تعلیمی نظام رائج ہے جس کی وجہ سے قوم کا ہر فرد ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے ہمیں بھی چاہیئے کہ معاشرےمیں یکساں تعلیمی نظام نافذ کر کر برابری کی فضا قائم کریں۔

 

Nafeesa Khan
About the Author: Nafeesa Khan Read More Articles by Nafeesa Khan: 11 Articles with 12451 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.