اس مرتبہ قربانی کا دن قربانیوں کے مہینے میں آیا ہے
ابھی ہم نے ۱۰ ذی الحج کو سنتیں ابراہیمی کا تہوار منایا.
اگر ہم قربانی کو دیکھیں تو حضرت ابراہیم علیہ السلام ، حضرت ہاجرہ علیہ
السلام ، حضرت اسماعیل علیہ السلام ، اور قربانی کو یاد کریں تو حضرت محمد
صلی اللہ علیہ وسلم اور میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے کی قربانی کو
یاد کریں حضرت حسین السلام .
حضرت حسین علیہ السلام کی قربانیوں کو دیکھتے ہوئے ہمارے بزرگوں نے ہمارے
وطن کے لئے بہت ساری قربانیاں دی.
قربانی کا نام لیں تو سلطان صلاح الدین ایوبی کو نہ بھولیں کہ جو ساری عمر
جہاد میں گزار کر حج کے وسائل سے محروم رہا اور اسلام کو عروج عطا کرکے
دنیا سے گیا
طارق بن زیاد کی قربانی کا ذکر نہ کرنا بھی ناانصافی ہوگی کہ جس نے مقصدِ
دین کو کشتیاں جلا کر پایا اور امر ہو گیا
خالد بن ولید،موسیٰ بن نصیر ،محمد بن قاسم،ٹیپو سلطان کس کس کا نام لکھوں؟
ہمارے بزرگوں نے بھی انہی قربانیوں کی یاد تازہ رکھی اور وطن کو بچانے کے
لئے ڈھیر ساری قربانیاں دی.
اور اور ہمیں تحفے میں وطن پاکستان دیا .
اور ہم نوجوانوں نے اپنے وطن میں کے لیے کیا کیا..
آج ہم جیسے کئ نوجوان
PUBG
tiktok
P۔S۔L
Ludu
Means
EtC
پر وقت ضائع کرکے تباہ و برباد ہوگئے۔
ہم بھلا
ٹیپو سلطان ، طارق بن زیاد ، محمد بن قاسم، ارتغرل غازی کیسے بن سکتے ہیں۔
ہم نے تاریخ پڑھنا چھوڑ دی
اور ہم لغویات میں ڈوب گئے
آج ہمارا ناقص نظامِ تعلیم ناچنے والے رقاص اور گویے تو پیدا کر رہا ہے مگر
ہماری علمی استعداد کم سے کم ہوتی جا رہی ہے
ہم مغرب کی تقلید میں علم کو صرف نوکری کے حصول کے لئے اہم سمجھ رہے ہیں
علم بمعنی شعور ہم سے روٹھ گیا ہے
آج ہم جیسے نوجوانوں کے ہاتھوں میں قلم ہونا چاہیے تھا تلوار ہونی چاہیے
تھی۔
آج ہمارے ہاتھوں میں کیا ہے!!!!!
موبائل؟موبائل پر گیمز اور گانے؟
ہم جیسے نوجوان ہوں گے تو پھر ہمارے ملک میں سے ( *عافیہ صدیقی* ) جیسی
بہنیں بک جائیگی ان کی حفاظت کرنے والے تو موسیقی کی دھن پر ناچ رہے ہیں
ملالہ جیسی عورتوں کو عزت ملے گی !!!
اور لبرل آنٹیوں کے بیہودہ نعروں کی یلغار ہوگی
خدارا آج ہم جیسے نوجوانوں کو ہوش میں آنے کی ضرورت ہے
*آج ہمیں بھی ابراہیم علیہ السلام کی طرح قربانی دینی ہے۔*
*اور مصعب بنِ عمیر کی طرح اپنے ایمان کی حفاظت کرنی ہے.*
*محمد بن قاسم کی طرح غیرت کی تلوار اٹھانی ہے.*
اور اپنے وطن کی عزت کی حفاظت کرنی ہے۔
آئیے ہم سب مل کے چودہ اگست کو عزم کریں اور یہ نیت کریں ہمیں بھی اپنے قلم
سے جہاد کرنا ہے
اقبال کے شعر سے اپنی تحریر کا اختتام کرتا ہوں
یا رب دل مسلم کو زندہ تمنا دے۔
جو قب گرما دے روح کو تڑپا دے
|