ایک وقت تھا جب کہا جاتا تھا کہ پاکستان کی اقدار اور
ثقافت قابل دیدہے لیکن آج پاکستان کو نہایت غیر محفوظ سمجھا جاتا ہے۔میں
ارباب اقتدار اور قارئین کی توجہ حالیہ مسئلے کی جانب مرکوز کروانا چاہتی
ہوں۔جنسی زیادتی معاشرے کا نا سور بن چکا ہے۔ رواں ماہ میں زیادتی کے ایک
دو نہیں بلکہ بے شمار کیس سامنے آئے۔ ان میں سے ایک کیس جس میں ملزمان نے ۴
سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بناکر جلا کر قتل کر دیا۔ بات صرف یہاں ختم
نہیں ہوتی۔ ہمارے مشہور ٹی وی چینل کی اینکر ندا یاسر نے متاثرہ خاندان کو
اپنے پروگرام میں بلا کر ناگوار سوالات کیئے جو کہ اس نوعیت کے کیس میں
مناسب نہیں۔ البتہ اعلٰی اقتدار سے اپیل ہے کہ اس طرح کے مارننگ شو کو بین
کیا جائے۔جس کا مقصد صرف اور صرف ٹی آرپی کی ریس میں آگے بڑھنا ہے۔جو
خاندان پہلے ہی اپنی اولاد کو کھو چکا ہے۔ایک اذیت سے گزر رہا ہے، اس کے
باوجود اینکر پرسن کے سوالات عوام کی بھی دل عزاری کا باعث بنے ہیں۔ اتنے
حساس معاملے کی نشریات دور حاضر میں روکنی جائز تو نہیں لیکن اس طرح کے بے
لگام اینکروں کو نکیل ڈالنے کی بہت ضرورت ہے۔۔ ساتھ ہی ساتھ حکومتی اداروں
سے درخواست ہے کہ زیادتی کے ملزمان کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ جنسی
ذیادتی کے کیس میں کمی آسکے۔۔ |