ابر رحمت کی زحمت

موجودہ حالات کے پیش نظر ایک ہی مسئلہ قابل مذمت قابل غور ہے. کراچی سے روشنیوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے. کچھ روز سے گھر میں نے اسے لپیٹ میں لے رکھا تھا .اور اب دعاؤں کے بعد ابر رحمت بالآخر برس پڑا یہ لوگوں کی دعاؤں کا نتیجہ تھا. کہ ابر رحمت جم کر برسا اور پورے شہر قائد کو جل تھل کر گیا. بہرحال ابرے رحمت کے بعد شہر قائد کی صورتحال انتہائی افسوسناک ہے. اس ابر کی رحمت نے غریبوں کی کمر توڑ دی ہے. اسے حکومت کی نااہلی کہنا بہرحال غلط نہ ہوگا. نکاسی کے ناقص انتظامات نے غریبوں کی زندگی مزید بدتر کردی ہے.

نکاسی کا کوئی انتظام نہیں سڑکوں ,گھروں ,اسپتالوں اور میدانوں میں سب جگہ گندگی کے ڈھیر اور بارش کے پانی نے مل کر ایک الگ ہی سماں باندھا ہوا ہے. یہ بھی ہرگز فراموش نہیں کیا جاسکتا کہ اس گندگی سے بیماریاں پھیلتی ہیں. اور لوگوں کی زندگیاں مشکل ہو جاتی ہیں. سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا نچلے طبقے کو کرنا پڑتا ہے. وہ طبقہ جن کا کل اثاثہ اسی ایک جھونپڑی چند برتن کچھ محدود سامان ہے. بارش یوں تو رحمت ہے. لیکن غریب کے لئے زحمت ہے ہے وہ لوگ جن کا کوئی پوچھنے والا نہیں حکومت کے نمائندے اختیارات ہونے کے باوجود کسی قسم کی کوشش نہیں کرتے.

گندگی کے ڈھیر جہاں بیماریاں بڑھ رہے ہیں وہی نکاسی کا ناقص انتظام لوگوں کا جینا مشکل کر رہا ہے. یہ تو زحمت کی ایک جھلک ہے. بارش کے بعد جہاں گندگی اور آلودگی اپنا کام انجام دیتی ہے وہی بجلی کی عدم فراہمی لوگوں کی زندگی مشکل کرنے میں اپنا بھرپور حصہ ڈالتی ہیں.

یوں تو کراچی روشنیوں کا شہر ہے لیکن حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت بھی ہے. شہر قائد کو ایک ایک ایسے رہنما کی ضرورت ہے جو اسے پرامن بنا سکے کے اور اسے بہتری کی جانب لے جا سکے.
 

Nameera naeem
About the Author: Nameera naeem Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.