احسان کرنا اچھا عمل ہے مگر۔۔۔!!!
(Asif Jaleel, All Cities)
ایک دلچسپ کہانی۔ |
|
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک باز شکار کی تلاش میں اڑتا پھر رہا تھا اچانک اس کی نظر نیچے پڑی تو دیکھ کر بہت حیران ہوا کہ ایک شیر ایک بکری کو اپنی پشت پر بیٹھا کر سیر کروا رہا ہے، اور تازہ تازہ گھاس بکری کو خود کھلا رہا ہے بکری بڑے مزے سے بنا ڈرے شیر کی سواری سے لطف اندوز ہورہی ہے، ماجرا حیران کن تھا باز نے اپنی حیرانی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا جب شیر بکری کو اتار کر ادھر ادھر ہوا تو باز بکری کے پاس آیا اور سوال کیا بی بکری یہ کیا ماجرا ہے ؟؟ شیر تو تمہارا سب سے بڑا دشمن ہے مگر وہ تمہیں اتنا پیار کیوں دکھا رہا ہے بکری مسکرائی اور بتایا کہ ایک دفعہ دریا میں سیلاب آیا اور بہت سے جانور بہہ گئے ان میں یہ شیر بھی تھا جو اس وقت ایک چھوٹا بچہ تھا اور ڈوبنے کے قریب تھا مجھے اس پر ترس آیا اور میں نے اسے بچالیا اس وقت سے یہ میرے ساتھ ہے اور میرا دودھ پی کر جوان ہوا ہے اب یہ مجھے اپنی ماں سمجھتا ہے اور میرے اس احسان کا بدلہ اس طرح پیار سے ادا کر رہا ہے۔ جنگل کے کسی جانورکی مجال نہیں جو مجھے غلط نگاہ سے دیکھے یہ اسے چیر پھاڑ دیتا ہے جو مجھے تنگ کرنے کی کوشش کرے باز نے حیران ہوکر پوچھا کی بی بکر ی کیا احسان کرنا اتنی اچھی بات ہے بکری بولی بلکل بہت اچھی بات ہے احسان کرنا مگر احسان بھی دیکھ کر کرنا چاہئیے ابھی بات ہو ہی رہی تھی کہ شیر آگیا اور باز پوری بات سنے بغیر اڑ گیا۔ کچھ دن گزرے باز نے ایک چوہے کو دیکھا جو برفیلے پانی میں ڈوب رہا تھا باز کو بکری کی بات یاد آگئی اور تیزی سے نیچے آکر چوہے کو پانی سے نکال لیا چوہا سردی سے مرنے کے قریب تھا باز اسے ایک چٹان پر لے گیا اور اپنے پروں سے ڈھانپ لیا تاکہ چوہے کو گرمی ملے اور وہ ٹھیک ہوجائے اس دوران باز کی آنکھ لگ گئی اور چوہے کو ہوش آ گیا اور چوہے نے باز کے سارے پر کتر ڈالے اور خود نو دو گیارہ ہوگیا باز کی آنکھ کھلی تو حالت دیکھ کر ہوش اڑ گئے باز کسی نا کسی طرح گرتا پڑتا غصے کی حالت میں بکری کے پاس پہنچا اور سارا ماجرا بیان کیا بکری بولی تم نے میرے پوری بات نہیں سنی تھی اور اڑ گئے تھے میں نے آخر میں کہا تھا احسان اچھی چیز ہے مگر دیکھ کر کرنا چاہئیے میں نے ایک شیر پر احسان کیا تھا جو جنگل کا بادشاہ ہے، بہادر اور طاقتور ہے اعلی ظرف ہے اور اس نے میرے احسان کا بدلہ بھی اعلی ظرفی سے دیا اور تم نے چوہے پر احسان کیا جو ایک کم ظرف جانور ہے سو اس نے بدلہ بھی کم ظرفی سے دیا۔
سبق:- احسان کرو مگر بدلے کی امید کسی سے نہ رکھو نتیجتاً اعلیٰ طرف آپ کے احسان کا بدلہ اعلیٰ ظرفی سے دیگا اور کم ظرف سوائے کمینگی کے اور کچھ نہیں دے سکتا- |