والدین اور معاشرے کا طالب علم پر دباؤ اور طالب علم کی ناکامی

بہ حیثیت طالب علم ، پڑھائی کے دوران مینے جو شاگردوں پر معاشرے کا دباؤ محسوس کیا ہے اسکو یہاں کچھ الفاظ میں بیان کر رہا ہوں.

اکثر ہم یہی سنتے آرہے ہیں کہ طالب علم کی کامیابی میں والدین کا اہم کردار ہوتا ہے ہاں بلکل یہ سچ ہے مگر ہمیشہ ایسے نہیں ہوتا کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ والدین خود ہی اپنے بچوں کی تعلیم کا مستقبل اپنے ہاتھوں سے برباد کرتے ہیں ایسا نہیں کہ وہ جان بوجھ کر ایسے کرتے ہیں لیکن انکی کم علمی یا معاشرے میں دکھاوے کے لیے ان سے ہوجاتا ہے، کیوں کہ بچے کی پیدائش کے وقت سے اس میں قدرت کی طرف سے بہت ساری خوبیاں ہوتی ہیں لیکن ہر بچے میں ایک جیسی خوبیاں نہیں ہوتی، تو جب وہ بڑا ہوتا ہے تو والدین اس بچے کو اپنی مرضی کے شعبوں میں زبردستی پڑھائی کے لیے دھکیل تے ہیں اور وہ شعبہ ایسے ہوتا ہے کہ نہ تو کبھی اس طالب علم نے سوچا اور نہ ہی دلچسپی رکھی ہو اسی شعبے میں، مگر جب طالب علم کی کوئی دلچسپی نہیں ہوتی تو اکثر ان والدین اور اس طالب علم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑھتا ہے، تو جب وہ طالب علم اپنا اعتماد کھو دیتا ہے تو پھر وہ اپنی ناکامی معاشرے میں دکھانے سے بچنے کے لیے خطرناک راستوں کا انتخاب کرتا ہے ایسا طالب علم یا تو خودکشی کرتا ہے یا پھر اس دنیا سے بلکل خود کو الگ کر کہ پوری زندگی اپنی ناکامی کے بارے میں سوچتا ہے،

تو اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے اندر کا جوش و جذبہ دیکھ کر فیصلہ کریں نہ کہ معاشرے میں دکھاوے کے لیے ایسا راستہ جو کہ آپکے بچوں کا مستقبل داؤ پر ہو، اور ایسے اپنے بچوں کی رضامندی اور دلچسپی کے فیصلےکرنے سے بچے زیادہ پر اعتماد ہونگے اور ہمیشہ کامیابی کے راستے پر ہونگے۔
 

Safiullah
About the Author: Safiullah Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.